رمضان المبارک اپنی رحمتیں لٹاتا ہوا رخصت ہوا اور پتا بھی نہ چلا‘کتنی جلدی دن گزر گئے‘ پہلی شب اڑھائی بجے آنکھ کھلی تو میری نظر سیدھی آسمان پر گئی چند منٹ بعد یوں محسوس ہوا جیسے آسمان گھوما ہو‘ ایک لمحے کی بات تھی پھر تمام ستارے اپنی جگہ پر آگئے‘ ان کی چمک میں یکدم اضافہ ہوگیا۔ رمضان میں روزانہ روٹیاں بناتے وقت پہلی یا دوسری روٹی پر ’’اللہ‘‘ ’’محمد‘‘ اور ’’احمد‘‘ کے لفظ لکھے جاتے رہے۔ ایک روز ’’محمد‘‘ کے ساتھ ’’مدنی‘ لکھا گیا۔
رمضان کے مہینے میں تہجد سے پہلے ہی بیدار ہوجاتی اور آسمان کو تکتی رہتی اس کی وجہ یہ ہے کہ ستاروں کا جھرمٹ عین میری چارپائی کے اوپر ہوتا اور میں اس میں لکھے’’ص‘‘ کو صاف پڑھ سکتی تھی۔ اس کو دیکھ کر عجیب طمانیت کا احساس ہوتا پھر اس وقت اللہ تعالیٰ کی رحمت خاص قطروں کی صورت میں مجھ پر برسنے لگتی۔
اگرچہ رمضان میں یہ روزانہ نہیں ہوتا تھا‘ عیدکے روز روٹیاں پکاتے ہوئے ایک روٹی پر بڑا سا ’’ص‘‘ لکھا گیا وہ ایک طرف رکھ دی اور بعد میں خود کھائی‘ دوسرے دن پھر یہی حرف لکھا گیا۔ عید کے تیسرے دن دو بجے آنکھ کھل گئی‘ ستاروں کو دیکھا اور پھر جلدی آنکھ لگ گئی چند منٹ بعد اٹھی تو قطرے ایک ایک کرکے مجھ پر گررہے تھے۔
صبح سے سوچ رہی ہوں کہ عقل نام کی شے تو مجھ میں ہے ہی نہیں یہ میری امی بھی کہتی تھیں مگر آپ سے بیعت کرکے میں نے عقلمندی کا ثبوت دیا ہے۔
رمضان میں اکثر اوقات نماز پڑھنے کے بعد یا لیٹتے وقت ’’اللہ تعالیٰ کے گھر خانہ کعبہ اور اس کے حبیب ﷺ کے روضہ اقدس ’’گنبد خضریٰ‘‘ کے ہیولے آنکھوں کے سامنے آتے رہے۔ اب تو یہ بھی ہوتا ہے کہ گنبد خضریٰ کے ساتھ والا مینار بھی نظر آتا ہے۔ دل کو بہت سکون اور خوشی ملتی ہے۔ میرے حق میں دعائے خیر کیجئے گا کہ وہاں جاکر بھی یہ نظارے میری قسمت میں اللہ لکھ دے۔ آمین ثم آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں