سب چھیڑیں گے
میرے سر میں بہت جوئیں تھیں اب کم ہوگئی ہیں‘ کبھی کبھی معمول کے مطابق خارش ہوتی ہے‘ اس کیلئے کچھ بتائیے لیکن میرا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ میرا پیٹ بڑھتا جارہا ہے‘ اگلے ماہ میری شادی ہے‘ چست لباس میں میرا پیٹ عجیب سا لگتا ہے یہ کیسے ہوگا؟ میں نے احتیاطاً ٹیسٹ کرائے‘ سب ٹھیک ہیں۔ سسرال میں جاؤں گی تو سب چھیڑیں گی۔ (ش،ع۔ سرگودھا)
مشورہ: بی بی ! شادی کی پیشگی مبارک ہو‘ سر کے بالوں کے لیے آپ نیم کی نمولیاں پانی میں پیس کر سر میں لگائیے۔ وہ نہ ملیں تو کافور کی ٹکیاں ناریل کے تیل میں ملا کر رات کو لگائیے اور صبح سر دھوئیے‘ رہی سہی جوئیں ختم ہوجائیں گی۔
معلوم ہوتا ہے کہ آپ شادی کی خوشی میں مرغن کھانے کھانے لگی ہیں‘ آپ فی الفور چکنائی اور تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کیجئے اور کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے پانی پی لیجئے۔ کھانے کے دوران اور کھانے کے بعد پانی نہ پیجئے۔ تنگ کپڑے ویسے بھی اچھے نہیں لگتے‘ درزی کو کپڑے دے کر انہیں کھلوا لیجئے‘آج کل تو ویسے بھی کھلے اورلمبے کرتوںکا فیشن ہے۔ اس طرح آپ کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔
عجیب خلش میں گرفتار
میں ایک ٹیچر ہوں‘ اچھی خاصی آمدنی ہے‘ شادی شدہ ہوں اور ایک چھوٹا سا بیٹا ہے‘ میرے سسر بیمار رہتے ہیں‘ ان کے والد یعنی میرے شوہر کے دادا بھی زندگی کے آخری ایام میں بستر پر بیمار پڑے تھے۔ اب مجھے بڑھاپے سے نجانے کیوں خوف آنے لگا ہے میں بوڑھے لوگوں میں زیادہ دیر بیٹھ نہیں سکتی کیونکہ میرا دل گھبراتا ہے۔ میرے سسر چونکہ میرے پاس رہتے ہیں ان کی خدمت کرتے ہوئے بھی میرا دل گھبراتا ہے۔ ایک عجیب خلش میں گرفتار ہوگئی ہوں‘ آج کی دنیا اتنی آگے بڑھ گئی ہے کیا وہ بڑھاپے کو ختم نہیں کرسکتی؟ کیا انسان ہمیشہ جوان نہیں رہ سکتا؟ کم مائیگی کا یہ احساس کم ازکم میرے لیے جان لیوا ہے کہ بڑھاپا جلد ہی آجائے گا پھر میں بھی گھر اور بستر میں دوسروں کی محتاج ہوجاؤں گی‘ میری ساری صلاحتیں ختم ہوجائیں گی اور بچے اور جوان مجھ سے نفرت کریں گے۔ اتنے سارے حیاتین ہیں‘ سائنس کے نئے افق ہیں‘ کیا کوئی جادوئی گولی ایسی نہیں جو بڑھاپاآنے سے روک دے؟ انسان جوان رہے اور زندگی کے سارے کام صحت کے ساتھ انجام دیتا رہے زندگی اسی کا نام ہے۔
مشورہ: جوان رہنے کی تمنا آج سے نہیں زمانہ قدیم سے دلوں میں ہے‘ آب حیات‘ کا نام آپ نے سنا ہوگا جس کی تلاش میں لوگ بھٹکتے رہے ہیں کہ آب حیات کا پیالہ مل جائے تو وہ ہمیشہ جوان اور زندہ رہیں۔ آج بھی لوگ ایسی دواؤں اور حیاتین کی تلاش میں رہتے ہیں جن سے شباب کو ممکنہ حد تک روکا جائے۔ ہمیشہ ایسی چیز کی تمنا کرنی چاہیے جو اپنے بس میں ہو ورنہ ایسی تمنائیں ذہنی سکون تباہ کردیتی ہیں۔ ذرا تنہائی میں بیٹھ کر سوچیے کہ جوانی تو آتی جاتی رہتی ہے‘ بڑھاپا کتنا اچھا ہے جو ہمارا ساتھ دیتا ہے‘ وہ ہمیں چھوڑتا نہیں بلکہ ایک دیرینہ رفیق کی طرح اپنے لے جاتا ہے جبکہ جوانی کے آنے اور جانے کا پتہ بھی نہیں چلتا‘ وہ گزر جاتی ہے اور اس کی یاد رہ جاتی ہے۔
بڑھاپے کی بیماری کے سلسلے میں میں تحقیق جاری ہے۔ یہ تو ممکن ہوسکتا ہے کہ زندگی کے ماہ و سال اور بڑھ جائیں‘ آنے والی نسلیں سو سال سے سوا سو سال تک زندہ رہیں مگر موت سے فرار ناممکن ہے۔ماں باپ کی خدمت بھی کسی کو نصیب ہوتی ہے آپ تو خوش قسمت ہیں کہ آپ کے سسر صاحب حیات ہیں آپ ان کی خدمت بوجھ سمجھ کر نہ کیجئے بلکہ اپنے ننھے بیٹے کی طرف دیکھئے آپ اسے یقیناً لاڈ پیار سے پال رہی ہوں گی لیکن اس پر کوئی احسان نہیں کررہے۔ حیاتین کی کوئی ایسی جادوئی گولی نہیں جوآپ کو عمر خضر عطا کرے‘ ہاں مرنے کے بعد آپ کو جنت میں سدا رہنے والی جوانی مل سکتی ہے‘ لیکن شرط ہے کہ دنیا میں اچھے اور نیک کام کرجائیں۔
غذا نگلتے وقت تکلیف
میری والدہ کی عمر چالیس سال ہے‘ پانچ دھ ماہ سے انہیں غذا نگلتے وقت تکلیف ہوتی ہے‘ جیسے نالی میں کوئی رکاوٹ ہے۔ ہم لوگ ہزارہ کے پاس ایک گاؤں میں رہتے ہیں۔ پانی‘ دودھ‘ شوربہ پیتے وقت البتہ انہیں تکلیف نہیں ہوتی۔ آپ مجھے بتائیے کہ وہ کیسے ٹھیک ہوں گے؟ (م۔ر۔پنڈدادنخان)
مشورہ: معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی والدہ کے گلے میں سوزش ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ٹھوس غذا نگلتے وقت تکلیف کا احساس ہوتا ہے۔ کھانے کی نالی تنگ ہوجائے تو بہت مشکل ہوتی ہے‘ پھر ڈاکٹر حلق میں اوزار ڈال کر نالی دیکھتے ہیں۔ بعض دفعہ آپریشن کی ضرورت پڑتی ہے۔ جو لوگ تمباکو کھاتے اور پان کی پیک نگل لیتے ہیں عموماً انہیں یہ بیماری ہوتی ہے۔ بیماری بڑھ جائے تو سرطان کا شبہ ہوتا ہے۔ آپ فوری طور پر اپنی والدہ کو کسی اچھے معالج کو دکھائیں اور ان کا علاج کرائیں۔ شروع ہی سے علاج کرلیا جائے تو بہتر ہوتا ہے۔ آپ کی والدہ اگر تمباکو کھاتی ہیں تو فوراً انہیں روک دیجئے اور نرم غذا کھلائیے۔ زیتون کا تیل دستیاب ہو تو ایک چمچ روز پلائیے‘ زیتون میں بہت شفاء ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں