عارف باللہ حضرت مولانا رفیع الدین صاحب رحمة اللہ علیہ کا زمانہ اہتمام تھا طلباءکی تعداد مختصر تھی ان دنوں پچیس کے قریب کا کھانا لنگر خانے میں پکتا تھا۔ ایک دن ایک طالب علم نے سالن کا پیالہ حضرت رحمة اللہ علیہ کے سامنے پٹخ دیا اور ساتھ بے ادبی کے جملے بھی استعمال کیے کہ یہ ہے آپ کا اہتمام....
حضرت نے تین مرتبہ بڑے غور سے اس لڑکے کو سر سے پائوں تک دیکھا اور فرمایا یہ مدرسہ کاطالب علم نہیں۔ سب نے عرض کیا کہ حضرت یہیں مقیم ہے‘ پڑھتا ہے‘ لنگرخانے سے کھانا کھالیتا ہے۔ آپ نے فرمایا! کچھ بھی ہو یہ مدرسہ کا طالب علم نہیں۔ تین چار روز کے بعد حقیقت منکشف ہوئی کہ واقعی یہ لڑکا مدرسہ میں صرف کھانا لینے کی غرض سے داخل ہوا بعدازاں اہل مدرسہ نے حضرت کی خدمت میں عرض کیا کہ جناب کو کیسے معلوم ہوا کہ یہ مدرسہ کا طالب علم نہیں؟ آپ نے فرمایا اصل بات یہ ہے کہ جب اہتمام کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی تومیں بڑا پریشان تھا کہ کام کس طرح سنبھالوں گا؟ رات کو خواب میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مولسری کے کنویں کے کنارہ پر تشریف فرما ہیں کنواں دودھ سے بھرا ہوا ہے حضرت صلی اللہ علیہ وسلم خود دودھ تقسیم فرمارہے ہیں کسی کو بالٹی بھر کر دے رہے ہیں کسی کو لوٹا‘ کسی کو پیالہ‘ کسی کو دیگ‘ بعض کے پاس برتن نہیں وہ چلو ہی بھر کر پیتا ہے اور چلا جاتا ہے۔ غرض ہرآنے والا اپنے ظرف کے مطابق دودھ لیکر جارہا ہے اور پینے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ صبح میں نے مراقبہ کیا تعبیربایں طور منکشف ہوئی کہ دودھ کی تعبیر علم کے ساتھ ہے اور دودھ لینے والوں میں یہ لڑکا نہیں تھا اس سے میں نے اندازہ لگایا کہ یہ مدرسے کا طالب علم نہیں ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں