٭ جن کی تربیت خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میںہوئی۔ ٭جنکو زمانہ طفولیت میں ہی اسلام نصیب ہوا۔ ٭ جن کو حضور علیہ السلام نے اپنا بھائی قراردیا۔ ٭ جن کو حضور علیہ السلام نے عشرہ مبشرہ میں شمار فرمایا۔ ٭ سیدہ فاطمة الزہرہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ جن کا نکاح ہوا۔ ٭ جن کا درجہ السابقون الاولون میں قرار دیا۔ ٭ جو جوانی کے دور میں اس قدر بہادر مشہور ہوگئے کہ آپ کا لقب اسد اللہ تجویز کیا گیا۔ ٭ جن کی زندگی کا دور بت پرستی سے پاک رہا۔ ٭ جن کو غزوہ تبوک کے موقع پر سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر والوں کیلئے خلیفہ مقرر فرمایا۔ ٭ جن کی محبت کو رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی محبت قرار دیا۔ ٭ جن کے بغض کو احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا بغض قرار دیا۔ ٭ سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے جن کو بہترین فیصلے کرنے والا تسلیم کیا۔ ٭ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے جن کے فیصلوں کی تصدیق فرمائی۔ ٭ سرزمین خیبرمیں جن کی آنکھ مبارک پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعاب مبارک لگایا۔ ٭ جو علم قرآن میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔ ٭ تلاوت قرآن شب و روز جن کا مشغلہ تھا۔ ٭ خدمت حدیث کے سلسلے میں جنہوں نے فخرالانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم سے 586 حدیثیں روایت فرمائی ہیں۔ ٭ جن سے صحابہ کرام اور تابعین عظام کے جم غفیر نے حدیثیں روایت کیں۔ ٭ جن کے حسن تدبر کی وجہ سے کوفہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی چھائونی بن گیا۔ ٭ جنہوں نے اہالیان کوفہ کی اصلاح کیلئے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کو مقرر فرمایا۔ ٭ جن کی مساعی جمیلہ کی برکت سے ہزاروں محدثین کوفہ کی سرزمین سے پیدا ہوئے۔ ٭ جن کے جسم سے شجاعت کے آثار نمایاں تھے۔ ٭ جو خشیت الٰہی کی وجہ سے اکثر اشکبار رہتے تھے۔ ٭ جنہوں نے جنگلات پر محصول لگا کر بیت المال کیلئے چار ہزار سالانہ کی آمدنی اور بڑھادی۔ ٭ جنہوں نے عمال کے اخلاق کی کڑی نگرانی فرمائی۔ ٭ جنہوں نے تحریری باز پرس کے علاوہ تحقیقاتی کمیشن مقرر فرمایا۔ ٭ بازار میں جاکر ناپ تول کی دیکھ بھال کرنا جن کا شعار تھا۔ ٭ جنہوں نے امیرالمومنین ہوجانے کے باوجود اپنے لیے ساری عمر کوئی عمارت نہ بنوائی۔٭ جن کے متعلق سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کا مقولہ مشہور ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ قائم اللیل اور صائم النہار تھے۔ ٭ جو بھولے بھٹکوں کو راستہ بتادینا اپنے لیے قابل فخر سمجھتے تھے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں