آج کل کے دورمیں ہر شخص بیمار ہے ورنہ 95 فیصدی تو لازمی بیمار ہیں‘ کوئی ذہنی مریض کوئی اعصابی مریض اور کوئی گھریلو حالات سے متاثر ہے۔ کوئی کاروباری حالات میں شدید دبائو کا شکار ہے۔ کوئی نقصان کے صدمے سے بے حال‘ کوئی گھریلو ضروریات اور اولاد کی زیادتی سے پریشان ہے۔ کوئی اولاد نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہے‘ یعنی ہر شخص ڈیپریشن کا شکار ہے۔ سوچ بچار کا شکار ہے اور اسی غم و سوچ و بچار کی وجہ سے ذہنی بیماریوں یعنی بلڈپریشر کی زیادتی یا کمی کا شکار ہے۔ ان حالات میں کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہورہا ہے؟؟؟ اور ہم کیوں دن بدن اپنے غموں اور پریشانیوں میں غرق ہوتے جارہے ہیں اور اس کا کیا علاج ہے....؟ میرے بھائیو! یہ سب اللہ سے دوری کا نتیجہ ہے۔ ہم نے اللہ تعالیٰ سے روحانی رشتہ توڑ رکھا ہے دنیا کو مقدم اور آخرت کو موخر کردیا ہے۔ کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آپ کامحافظ کون ہے؟ محافظ وہ کریم و رحیم ذات ہے جس کو آپ اللہ کریم کے نام سے پکارتے ہیں‘ وہ اتنا مہربان ہے کہ آپ اس کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جو مالک اتنا کریم ہے اس کا ہم شکر ادا نہ کریں جبکہ دنیا میں کوئی شخص دوسرے کے ساتھ کوئی نیکی کردے کوئی سلوک اچھا کردے تو وہ زندگی بھر اس کا احسان مند ہوتا ہے۔ جہاں ملے اس کو احسان مندی سے ملتا ہے اور کبھی کبھی گھر والوں اور دیگر دوستوں کو متعارف کراتا ہے کہ فلاں بن فلاں نے میرے ساتھ سلوک کیا تھا۔ میں اس کا شکرگزار ہوں اس کا احسان مند ہوں۔ اس کے برعکس جو مالک و خالق جو تمام جہانوں کو پیدا کرنے والا مہربان کریم رحمن الرحیم ہے جو ہمیں ہروقت موسم کے مطابق ہر قسم کے عمدہ پھل‘ میوہ جات سبزیاں و دیگر خوراک ان گنت انعامات دے رہا ہے اور ہم ان کو کھاتے پیتے ہیں۔ رہنے کیلئے گھاس پھونس کی جھونپڑیوں‘ جھگیوں اور کچے مکانات جن کے دروازے نہیں ہیں اور پھر وہ ہماری حفاظت فرماتا ہے اور بلائوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔ کبھی ہم نے سوچا یا کبھی غور کیا ہے کہ اتنے انعامات دینے والا جو مہربان ہے وہ ہم سے کیا صلہ چاہتا ہے؟ نہیں! نہیں! میرے عزیزو! میرے بزرگو! میرے بھائیو! وہ تو صرف یہی چاہتا ہے کہ ہم اس کے شکرگزار بندے بن جائیں۔ اللہ کریم آپ سے کسی قسم کی مشقت نہیں چاہتے۔ وہ فرماتے ہیں: ترجمہ ”کھاو ¿‘ پیو مگر پاکیزہ چیزیں اور بے جا خرچہ نہ کرو۔“ کیا ہم نے کبھی غور کیا ہے کہ اللہ کریم کے حکم پر عمل کرتے ہیںیا نہیں؟ آئو اللہ کریم کے احکام کی تابعداری کرکے دنیا بھی کمائیں اور ساتھ ہی آخرت کی فکر کریں۔ کاروبار کرتے ہوئے حکم خداوندی کو یادرکھیں گے تو ثواب ملے گا اور کام میں برکت ہوگی۔
آپ صرف ایک کلمہ کو پختہ کرلیں پھر دیکھیں کتنا فائدہ ہوتا ہے۔ یعنی بسم اللہ الرحمن الرحیم ہر کام کرتے وقت بسم اللہ پڑھیں۔ کھانا پینا‘ گھر کے اندر آنا‘ باہر جانا دیگر قدم قدم پر کلمہ کا ورد کرنا ہر قسم کی تکالیف پریشانیوں اور دشمنوں کی دشمنی ہر قسم کی اندرونی بیرونی سازشوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس ورد سے آپ کو جو فائدہ ہوگا اس کو آپ کی آنکھیں نہیں دیکھ سکتیں اور نا ہی سمجھ سکتی ہیں۔ اللہ کریم نے کروڑ ہا بلکہ اربوں کھربوں فرشتے پیدا کیے ہیں جو مخلوق کی حفاظت کرتے ہیں۔ اللہ کے ہاں رکوع و سجود میں مصروف ہیں۔ اللہ کریم قرآن مجید میں یوں فرماتے ہیں ” کہ ہم نے پیدا کیا انسانوں اور جنوں کو تاکہ وہ میری عبادت کریں اور میرا شکر ادا کریں میری ان نعمتوں کا جو میں ان کو عطا کرتا ہوں“ کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ مالک کائنات جو اپنی ان گنت نعمتوں سے نوازتے ہیں اس کی جناب میں سر کو جھکا کر اپنی عاجزی کا اقرار کریں کہ ہم بے بس اور کمزور اور ناتواں ہیں۔ ہمارے جسم میں ایک روح ہے جو ایک ہوا کی طرح ہے جس کو عام الفاظ میں یہ کہہ دیتے ہیں کہ اس کی روح نکل گئی ہے۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 387
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں