محترم جناب حکیم صاحب السلام علیکم! سب سے پہلے نمازوں کے احوال اس ماہ میں سب سے رنجیدہ بات ہے کہ میری 4 دفعہ تہجد کی نماز نہ ہوسکی اور ایک بار فجر نماز بھی قضا ہوگئی اور باقی نمازیں میرے رب کی فضل سے ادا ہوئیں ہیں لیکن تہجد میں نیند کی وجہ سے جو نمازیں نہیں ہوپائیں اس کی وجہ سے مجھے فکر ہوتی ہے کہ کیا غلطی یا کوئی ایسا عمل ہوا ہے کہ اللہ رب العزت نماز کی توفیق سلب کرلیتے ہیں۔
تسبیحات باقاعدگی سے ہورہی ہیں۔ مراقبہ الحمدللہ تمام دن کیا ہے۔ تمام درس الحمدللہ ہر جمعرات کو گھر میں بیٹھ کر آن لائن سنتی ہوں اور اس ماہ پہلی بار میں نے ربیع الاول کے مہینے میں نوچندی والا درس سنا اور وہ بہت زیادہ پراثر لگا گھر بیٹھ کر سننے سے زیادہ لیکن گھر سے ہر دفعہ آنے کی اجازت نہیں ملتی اس لیے گھر پر ہی سن لیتی ہوں۔
حکیم صاحب غصہ پر کافی حد تک کنٹرول آتا جارہا ہے لیکن کبھی کبھی ناحق بات پر خاموش نہیں رہا جاتا۔
صبح سورہ یٰسین‘ عصر میں سورة النساءاور مغرب میں سورہ واقعہ اور عشاءمیں سورہ ملک اور جمعہ کو سورہ دخان اور سورہ کہف کی تلاوت کی بھی ترتیب ہے۔
میں اللہ کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے کہ میرے اللہ نے یکدم اپنے دین کی طرف متوجہ کرلیا ہے اس میں میری ذات ذرہ برابر کچھ کرنے کی قابل نہیں اور یہ میرے اللہ کا فضل ہے کہ یونیورسٹی میں دوپٹے سے جانے والی لڑکی کو میرے اللہ نے آج شرعی پردہ کرنے کی نیت کرنے کی توفیق دی ہے وہ کریم جس سے چاہے اپنے دین کا کام لے لیتا ہے۔
شادی نہیں ہورہی ہر رشتے والے ماڈرن اور دوپٹوں میں آتے ہیں اور مجھے سرپر چادر اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مثالی زندگی کے طریقوں پر زندگی گزارتا دیکھ کر انکار کردیتے ہیں اور یہ زندگی گھر والوں کی نظر میں میرے لیے مشکل کا باعث ہے۔ میں کیسے سمجھائوں کہ دکھاوے کی خوبصورتی نہیں دل کی خوبصورتی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مثالی زندگی پر عمل کرنا اصل خوبصورتی ہے۔ یہ بات سب کو سمجھانے اور دین پر استقامت کیلئے میرے لیے دعاکریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں