پائوں دھونا
پائوں دھونے سے پائوں کی صفائی ہوتی ہے اور اس سے انسان پاک و صاف ہوجاتا ہے۔ اس سارے عمل کید وران انسان کی آدھے سے زیادہ جسم کی صفائی ہوجاتی ہے اور تمام صلاحتیں تیز ہوجاتی ہیں۔
دنیا کے تمام سائنسدانوں نے اس بات پر تحقیق کی ہے کہ کون سے مذہب کے لوگ زیادہ طاقتور ‘ صحت اور جسمانی لحاظ سے زیادہ طاقتور ہیں توانہوں نے آخر میں یہ تجزیہ کیا کہ مسلمان قوم جو کہ صحیح معنوں میں مسلمان ہیں وہ زیادہ طاقتور ہیں اور اس کی سب سے بڑی وجہ وضو کے فوائد ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ایک مسلمان جب صبح فجر یا تہجد کی نماز کیلئے بیدار ہوتا ہے تو اس کی حالت خوشگوار رہتی ہے اور سستی اور کاہلی اس کے قریب نہیں پھٹکتی اور وہ سارا دن خوش و خرم رہتا ہے اگر آج مسلمان اسلام کو صحیح معنوں میں سمجھیں اور اس کی تعلیمات پر عمل کریں تو وہ سب پر حاوی ہوجائیں گے اور پوری دنیا میں ان کا بول بالا ہوجائیگا۔
پیروں کے مریض اور انکا وضو میں پیر دھونا
وضو کے آخر میں تین تین مرتبہ پائوں کو ٹخنوں تک دھو کر اس طرف خون کے دوران کو جاری کرنے کا موقع دیں گے۔ مطب میں روزانہ درجنوں مردو عورتیں اس بات کا رونا روتے ہیں کہ ہمارے پائوں سرد اور اعصاب ان کے مشکل سے حرکت کرتے ہیں جو بھائی بہن دن میں پندرہ مرتبہ سارے بدن کا بوجھ اٹھانے والے پائوں کو پانی سے غسل دیں گے ان کے پائوں کیوں نہ گرم اور حرکت میں تیز ہوں گے۔ خدا ہمیں وضو کرنے کی توفیق دے۔
وضو میں پائوں کوٹخنوں تک دھونے کا راز
پائوں کو ٹخنوں تک دھونے میں یہ راز ہے کہ وہ رگیں جو پائوں سے دماغ کو پہنچتی ہیں وہ کچھ پائوں کی انگلیوں سے اور کچھ ٹخنوں سے شروع ہوتی ہیں اور ان سب کو دھونے میں شامل کرلینے سے دماغ کے بخارات رویہ بجھ جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پائوں کا دھونا ٹخنوں تک وضو میں مقرر ہوا۔ (پائوں کو ٹخنوں تک دھولو)
یورپ میں فزیو تھراپی کے ڈاکٹروں کی تحقیق ”پیروں کو رگڑ کر دھونا“
پیروں سے پیٹ ‘ مثانہ‘ گردے‘ تلی‘ پتے اور جگرکا تعلق ہوتا ہے اور پیر کے تلوئوں کا ہتھیلیوں کی طرح تمام اعصاب خاص طور پر تمام غدود سے تعلق رہتا ہے جس کی وجہ سے بھوک کی کمی‘ تیز بخار‘ اسہال‘ نکسیر‘ عرق النسائ‘ گھٹیا‘ بواسیر‘ چکر‘ جنسی کمزوری‘ قبض‘ دم پھولنا اور یرقان سے آرام ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ گھبراہٹ پریشانی ایسا خیال کہ میں کچھ خوفناک کام کروں گا‘ پاگل پن خود کو مثالی انسان تصور کرنا اور سارے جہاں کو اپنی طرح بنانے کا خبط‘ تنہائی سے ڈرنا‘ کوئی بھی مل جائے اس کے سامنے اپنا دکھڑا رونا‘ ان تمام تکالیف سے نجات مل جاتی ہے۔
ایسے لوگ جو خیالی دنیا میں رہتے ہیں جنہیں زندگی سے کچھ دلچسپی نہیں آئندہ مسرتوں کی آس لگائے بیٹھے رہتے ہیں زندگی نیم خوابی کی حالت میں گزرتی رہتی ہے۔ بیماری میں اچھے ہونے کی بہت کم کوشش کرتے ہیں اور بعض حالتوں میں مرنے کی تمنا کرتے ہیں کسی کام سے تشفی نہیں ہوتی۔ ساری غلطی اپنے سرمنڈھ لیتے ہیں ایسے لوگ وضو میں پائوں دھو کر اپنا علاج کرسکتے ہیں۔
یورپ اور امریکہ میں مالش کے ذریعہ (فزیو تھراپی) کرنے والے ڈاکٹر بہت ساری بیماریوں کا علاج تلوئوں کو رگڑ کر دھونے سے کرتے ہیں۔ یوں تمام بیماریوں کی شدت میں کمی ہوجاتی ہے۔ مثلاً دمہ‘ بواسیر‘ فالج‘ خون کی کمی‘ نمونیہ وغیرہ جیسی موذی بیماریاں اسی سلسلہ میں آتی ہیں۔
پیروں کے دھونے سے بیشمار امراض کا خاتمہ
اب اسلام نے دن میں پندرہ دفعہ پائوں دھونے اور انگلیوں کے خلال کا حکم دیا ہے تاکہ کسی قسم کا کوئی جرثومہ اٹکا نہ رہ جائے۔
پائوں کو دھونے کی وجہ سے بیشمار امراض کا خاتمہ بھی ہوتا ہے۔ مثلاً ڈیپریشن‘ بے چینی‘ بے سکونی‘ دماغی خشکی اور نیند کی کمی جیسے مہلک امراض ختم ہوتے ہیں۔
سنت نبوی اور جدید سائنسی تحقیقات کیلئے ادارہ عبقری کی شہرہ آفاق کتاب” سنت نبوی اور جدید سائنس“ ضرور پڑھیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں