ناریل کے لڈو
میرے پاس تین چار خط آئے ہیں جن میں ناریل کے لڈو بنانے کی ترکیب پوچھی گئی ہے۔ لڈوﺅں کے اجزائے ترکیبی درج ذیل ہیں۔ ناریل ایک پاﺅ‘ چھوٹی الائچی دو عدد‘ چینی ایک پاﺅ‘ گھی دو چمچے‘ بالائی والا دودھ چوتھائی کپ۔ گھی گرم کر لیجئے۔ الائچی کے دانے ڈالئے۔ آنچ بالکل ہلکی کر دیجئے۔ اب اس میں ناریل ڈالئے اور ہلکی آنچ پر بھونئے‘ سرخ نہ ہونے پائے ۔ نیچے اتار کر چینی ڈالئے ۔ چمچ چلا کر دوبارہ آگ پر رکھئے۔ پھر دودھ یا بالائی ملائیے اور اتار کر ٹھنڈا ہونے پر لڈو بنائیے یا جما کر برفی کی طرح ٹکڑے کاٹیے۔ آمیزہ سخت ہو جائے تو گرم دودھ کا چھینٹا دے کر لڈو بنائیے۔ ایک پلیٹ میں تھوڑا سا ناریل علیحدہ رکھئے۔ لڈو بنا کر ناریل کا برادہ لگا کر رکھتے جائیں۔ چینی آپ کم بھی ڈال سکتے ہیں۔ خشک دودھ کا ڈبہ ہو تو دودھ کی بجائے تھوڑا سا ملا دیجئے۔ یہ لڈو آپ نہار منہ چت لیٹ کر کھائیے۔ آدھ گھنٹہ بعد ناشتہ کیجئے۔
پانچ سال کی عمر میں نکاح
میری عمر 21 سال ہے۔ وٹہ سٹہ رواج کے تحت میرا نکاح پانچ سال کی عمر میں ایک ایسے لڑکے سے ہوا جو نشہ کرتا‘ جوا کھیلتا ہے اور بے کار ہے۔ میں ایم اے کی طالبہ ہوں اور وہ کورا ان پڑھ۔ میرے باپ نے دوسری شادی کرلی ہے اور وہ اپنے بیوی بچوں میں مگن ہے۔ ماں حالات کی چکی میں پس کر اب خاموش ہوگئی ہے۔ کیا اس معاملے میں کوئی وکیل میری مدد کرسکتا ہے؟ میں اس لڑکے کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی۔ باپ اور سوتیلی ماں میری رخصتی پر بضد ہیں جبکہ میں مرنا پسند کرونگی اس کے ساتھ نہیں رہوں گی۔ (ایک مظلوم لڑکی۔ ا۔ص)
مشورہ: آپ سب سے پہلے اپنی تعلیم مکمل کریں۔ ہمارے ہاں دیہات میں عموماً وٹہ سٹہ کی شادی یا زمین کے تنازع پر دشمنوں کے ہاں بھی لڑکی کا رشتہ کرنا جائز سمجھا جاتا ہے۔ آپ کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوا ہے۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ تعلیم مکمل کررہی ہیں۔ ساری باتوں کو فی الحال اپنے ذہن سے نکال دیجئے اور پڑھائی پر پوری توجہ دیجئے۔ ایم اے کرلیں گی تو آپ کو خود اپنے آپ پر مکمل اعتماد ہوجائے گا پھر آپ جو چاہیں گی وہ ہوجائیگا۔ والدہ کا کوئی قصور نہیںجب گھر کا وارث ہی ان کو نہیں پوچھتا اور آتا جاتا نہیں تو وہ بے چاری کیا کرسکتی ہیں؟ طلاق لینے کا حق آپ کو حاصل ہے لیکن یہ حق آپ تعلیم مکمل کرکے استعمال کیجئے۔
کیلوں سے نجات
میرا رنگ گندمی ہے میں نے بہت ساری کریمیں استعمال کیں۔ کریم سے تو چہرے پر بال نکل آئے ہیں۔ ایک اور مشہور کریم استعمال کی اس سے میرے چہرے پر کیل نکل آئے ہیں۔ میں سخت پریشان ہوں آپ مجھے بتائیے کہ اب میں کونسی کریم اور کونسا صابن استعمال کروں جس سے چہرے کے کیل ختم ہوجائیں؟ (درشہوار)
مشورہ: درشہوار! دو تین لڑکیوں کے اور بھی خط آئے ہیں جنہوں نے کیلوں کے متعلق پوچھا ہے۔ بچیاں جب جوان ہوتی ہیں تو چہرے پر کیل نکلنے لگتے ہیں۔ ہماری جلد کے نیچے لاتعداد چربیلے غدود ہوتے ہیں جن میں سے ایک قسم کا تیل نکلتا رہتا ہے جب ان میں ذرا سی بھی چھوت لگتی ہے تو کیل نمایاں ہوجاتے ہیں۔
آپ چاکلیٹ بھی کھاتی ہیں‘ چاکلیٹ اور میٹھی چیزیں بالکل نہ کھائیے۔ دیسی گندم کا آٹا بغیر چھنا استعمال کریں چینی سے بنی چیزیں کھانی چھوڑ دیجئے۔ فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کی جلد میں سے تیل کی نکاسی کم ہوجائیگی اور کیل بہت کم دکھائی دیں گے۔ تیسری اہم بات یہ کہ روزانہ کم از کم آٹھ دس گلاس پانی پینا شروع کردیں۔
علاوہ ازیں جو بچیاں نماز کی پابندی کرتی ہیں تو پانچوں وقت وضو کرتی ہیں۔ وضو کی برکت سے ان کے چہرے پر دانے بہت کم نکلتے ہیں۔
ایک گھریلو ٹوٹکہ یہ ہے کہ تازہ پودینہ مع ڈنڈیوں کے پیس کر اس کا رس نکالیے۔ بیسن سے منہ دھو کر خشک کرکے رات کو پودینہ کا رس اچھی طرح کیلوں پر لگائیے اور صبح دھولیجئے۔ کیل پھنسیاں اور جلد کی سوزش دور کرنے کیلئے پودینہ بہت اچھی دوا ہے۔
رات کو چنے کی دال بھگو کر رکھ دیجئے۔ صبح پیس کر اس میں تھوڑا سا دہی ملا کر چہرے پر ماسک لگائیے اور بیس منٹ بعد دھو لیجئے۔ چند روز میں آپ کا چہرہ صاف ہوجائیگا۔ جن بچیوں کے چہرے پر کیل مہاسے نکلتے ہوں انہیں چاہیے کہ وہ بیسن سے منہ دھویا کریں اور صابن لگانا بند کریں۔ آپ نے صابن کے بارے میں پوچھا کہ کونسا استعمال کروں؟ تومنہ دھونے کیلئے سب سے بہتر بیسن ہے۔
بہو کی بے وقت موت
میری بہو ابھی22 سال کی بھی نہیں تھی‘ اس کے چھوٹے چھوٹے دو بچے ہیں تین سال کی بیٹی اور ڈیڑھ سال کا بیٹا۔ اچھی بھلی رات کو بچوں کے ساتھ سوئی اور صبح اسے اٹھنا نصیب نہیں ہوا۔ ڈاکٹر نے کہا اسے برین ہیمرج ہوا ہے۔ میں اس سے اپنی سگی بیٹی سے بھی زیادہ پیار کرتی تھی مجھے اس کا اتنا رنج ہے کہ میں رو رو کر بیمار ہوگئی ہوں۔ بچے بھی میرے پاس ہیں۔ ہروقت بہویاد آتی ہے بچے روتے ہیں تو میں بھی رو پڑتی ہوں۔ مجھے مشورہ دیجئے کہ کیا کروں؟ اس کے غم کوکیسے بھلائوں؟ (بیگم رضااحمد)
مشورہ: یہ ایک ساس کا خط ہے جو اپنی بہو کیلئے ہر وقت روتی رہتی ہے۔ ساس اور بہو کا یہ انوکھا پیار ایک بہت اچھی مثال ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں صبر عطا فرمائے۔ مجھے ان سے صرف اتنا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دو چھوٹے بچوں کی ذمہ داری آپ کے سپرد کی ہے۔ آپ بیمار ہوجائیں گی تو بچوں کو اور گھر کو سنبھالنے والا اور کوئی نہیں‘ اس لیے اپنا خیال رکھئے۔ بیٹے کی دوبارہ شادی کریں تو آپ خوبصورتی کو مدنظر نہ رکھیں بلکہ کوئی نیک سیرت لڑکی بیاہ کر لائیں تاکہ وہ بچے سنبھال سکے۔ انسان کی سیرت ہی سب کچھ ہوتی ہے۔ نیک لڑکی آپ کو تلاش کرنے سے مل جائےگی۔
بچے بہت معصوم ہیں ان کو آپ بھرپور پیار دے سکتی ہیں۔ بیٹے سے کہیے کہ آپ کیلئے کوئی ملازمہ رکھ دے تاکہ وہ گھر کے کاموں میں آپ کی مدد کرسکے۔ جوانی میں بچے پالنا مشکل نہیں بڑھاپے میں رات کوبار بار اٹھنا اور بچوں کو سنبھالنا مشکل لگتا ہے۔ آپ اپنے ڈاکٹر سے مل کر اپنے لیے طاقت کی دوائیاں تجویز کروائیں۔ اس طرح آپ کی صحت اچھی رہے گی اور آپ بچوں کو سنبھال سکیں گے۔ رونے دھونے سے آپ کی صحت خراب ہوجائیگی۔بس آپ اب صبر کریں اور مرحومہ کیلئے زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کریں۔ انشاءاللہ اس طرح آپ کے دل کو بھی سکون ملے گا اور ان کی روح کو بھی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں