حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے سات باتوں کا حکم فرمایا: مجھے حکم فرمایا کہ میں مساکین سے محبت رکھوں اور ان سے قریب رہوں‘ مجھے حکم فرمایا کہ میں دنیا میں ان لوگوں پر نظر رکھوں جو (دنیاوی سازو سامان میں) مجھ سے نیچے درجہ کے ہیں اور ان پر نظر نہ کروں جو (دنیا سازو سامان میں) مجھ سے اوپر کے درجہ کے ہیں‘ مجھے حکم فرمایا کہ میں اپنے رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کروں اگرچہ وہ مجھ سے منہ موڑیں‘ مجھے حکم فرمایا کہ میں کسی سے کوئی چیز نہ مانگوں‘ مجھے حکم فرمایا کہ میں حق بات کہوں اگرچہ وہ (لوگوں کے لیے) کڑوی ہو‘ مجھے حکم فرمایا کہ میں اللہ تعالیٰ کے دین اور اس کے پیغام کو ظاہر کرنے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہ ڈروں اور مجھے حکم فرمایا کہ میں لَا حَولَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰہِ کثرت سے پڑھا کروں کیونکہ یہ کلمہ اس خزانہ سے ہے جو عرش کے نیچے ہے۔ (مسند احمد)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اس کو چاہیے کہ اپنے مہمان کا اکرام کرے جو شخص اللہ تعالیٰ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اس کو چاہیے کہ وہ صلہ رحمی کرے یعنی رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرے اور جو شخص اللہ تعالیٰ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اس کو چاہیے کہ بھلائی کی بات کرے ورنہ خاموش رہے۔ (بخاری)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں