چار رکعت نفل اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں الحمدشریف کے بعد سورة القدر ایک بار اور سورہ اخلاص 27 بار پڑھے تو یہ شخص گناہوں سے ایسا پاک ہوجاتا ہے گویا آج ہی اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے ‘ اسکو اللہ کریم جنت میں ہزار محل عطا فرمائیگا
جو شخص اس شب میں چار رکعتیں پرھتا ہے اس طرح سے کہ سورہ فاتحہ اور سورہ تکاثر ایک بار اور سورہ اخلاص گیارہ بار پڑھے تو اللہ اسکو موت کی سختیوں سے محفوظ کردیتا ہے اور اس سے عذاب قبر دور کردیتا ہے اور نور کے چار ستون عطا فرماتا ہے کہ ہر ستون پر ہزارمحل ہونگے۔
اللہ تعالیٰ شب قدر میں فرماتا ہے جبرائیل علیہ السلام طاہر‘ اے میکائیل علیہ السلام ذاکر‘ اے اسرافیل علیہ السلام راکع فرشتوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والوں کو چن لو اور گنہگاروں کی زیارت کرنے جاو پس ان میں سے ہر ہر فرشتہ کیساتھ ستر ستر ہزار فرشتے اترتے ہیں اور انکے ساتھ چار جھنڈے ہوتے ہیں لواءالحمد ‘ لواءالمغفرة‘ لواءالکرم‘ لواءالرحمة پھر ہر آسمان والوں یہاں تک کہ جنت کی حورعین تک کو سنائی دیتا ہے پھرسب کہتی ہیں اے رضوان یہ کونسی رات ہے وہ جواب دیتا ہے کہ پیشی کی رات ہے آج تمہارے خاوند تم پر پیش ہوں گے اسکے بعد حجاب اٹھتا ہے اور وہ اپنے اپنے خاوندوں کو دیکھتی ہیں پھر فرشتے اترتے ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر پر لواءمغفرت اور لوائے رحمت کعبہ کے اوپر اور لوائے کرامت بڑے پتھر کے اوپر اور لوائے حمد آسمان اور زمین کے درمیان کھڑا کرتے ہیں پھر کوئی گھر جس میں مسلمان مرد ہو یا عورت ایسا نہیں رہتا جس میں فرشتہ داخل نہ ہوتا ہو پس جو بیٹھا ہوتا ہے فرشتہ اسکو سلام کرتا ہے جو ذاکر ہوتا ہے اسکو جبرائیل علیہ السلام سلام کرتے ہیں اور جو نماز پڑھ رہے ہوتے ہیںاللہ تعالیٰ ان پر سلام نازل فرماتے ہیں۔
کعب احبار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں جو صدق کیساتھ شب قدر میں تین بار لا الہ الا اللہ پڑھتا ہے اللہ ایک بار کے عوض میں اسکی مغفرت فرماتا ہے ایک بار کے عوض میں اسے دوزخ سے نجات دیتا ہے اور ایک بار کے عوض اسے جنت میں داخل کرتا ہے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے جو شخص عشاءکے بعد شب قدر میں سات بار سورہ قدر پڑھتا ہے تو اللہ اسکو ہر بلا سے عافیت میں رکھتا ہے اور ستر ہزار فرشتے اس کیلئے جنت کی دعا کرتے ہیں اور جو جمعہ کے دن نماز سے پہلے تین بار اسے پڑھتا ہے تو اس دن جتنے نماز پڑھنے والے ہوتے ہیں سب کے برابر اس کیلئے نیکیاں لکھتا ہے۔
نوافل شب قدر
شب قدر میں جس طرح بھی اور جتنا بھی اللہ کے حضور اپنا عجزو نیاز پیش کیا جائے کم ہے چنانچہ شب قدر میں بیدار رہ کر ہم بھی اسی طرح عبادت کریں جس طرح ہمارے نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم کرتے تھے یعنی کثرت سے نوافل پڑھیں تاکہ اللہ ہم سے راضی ہوجائے۔
تفسیر یعقوب چرخی سے منقول ہے کہ اس رات میں دو رکعت نفل اسطرح پڑھیں کہ ہر رکعت میں سورة فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص سات مرتبہ پڑھیں‘ نوافل مکمل کرنے کے بعد ستر مرتبہ یہ وظیفہ پڑھیں‘ انشاءاللہ اس نماز کو پڑھنے والا اپنے مصلے سے نہیں اٹھے گا کہ اللہ پاک اسکے اور اسکے والدین کے گناہ معاف فرما کر مغفرت فرمادیگا اور اللہ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دے گا کہ اس کیلئے جنت آراستہ کرو اور فرمایا کہ وہ جب تک تمام بہشتی نعمتیں اپنی آنکھ سے نہ دیکھ لے گا اسوقت تک اسے موت نہ آئیگی‘ مغفرت کیلئے یہ نماز بہت ہی افضل ہے۔
اَستَغفِرُاللّٰہَ العَظِیمَ الَّذِی لَااِلٰہَ اِلَّاھُوَ الحَیُّ القَیُّومُ وَاَتُوبُ اِلَیہِ۔
چار رکعت نوافل
جو کوئی چار رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد تین بار سورہ قدر اور سورہ اخلاص پچاس بار پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد سجدے میں جاکر ایک مرتبہ سُبحَانَ اللّٰہِ وَالحَمدُلِلّٰہِ وَلاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکبَرُ کہے تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول فرمائیگا اور اسکے تمام گناہ معاف فرمادیگا۔
سولہ رکعت نوافل
شب قدر میں آدھی رات کے بعد چار چار رکعت کرکے سولہ نوافل اسطرح پڑھیں کہ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورة کافرون کافرون تین مرتبہ اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص پانچ مرتبہ‘ تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ فلق تین مرتبہ اور چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ ناس گیارہ مرتبہ پڑھیں۔ اسطرح چار چار کرکے سولہ رکعت نوافل پورے کرلیں۔ اسکے بعد مندرجہ ذیل وظیفہ کثرت سے پڑھیں جو اس رات کا خاص وظیفہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اس طرح نوافل پڑھنے والے پر رحم فرمائے گا اور اسے آئندہ نیک اعمال کرنے کی توفیق حاصل ہونا شروع ہوجائے گی۔ وظیفہ یہ ہے:۔
اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوّ تُحِبُّ العَفوَفَاعفُ عَنِّی
شب قدر میں ذکر الٰہی
نوافل اور تلاوت قرآن پاک کے بعد اللہ کا ذکر کرنا بھی بہت افضل ہے لہٰذا اس رات میں کثرت سے اللہ کا ذکر کرنا چاہیے۔ احادیث میں ذکر کے متعلق بہت زیادہ ترغیب دی گئی ہے کیونکہ اللہ کا ذکر بہت ہی اعلیٰ درجہ رکھتا ہے۔
حضرت ابوالدرداءرضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں تمہارے ان اعمال سے خبردار نہ کروں جو تمہارے بہترین اعمال ہیں اور تمہارے مالک کو پسند ہیں اور درجات کے لحاظ سے بہت بلند ہیں اور زرومال کے خرچ سے بھی بہتر ہیں اور جنگ سے بھی‘ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ ہمیں بتادیں تو آپ نے فرمایا وہ اللہ کا ذکر ہے۔ (ابن ماجہ‘ ترمذی)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس نے لیلة القدر میں شب بیداری کی اور اس رات میں دو رکعت نماز پڑھی اور اللہ تعالیٰ سے بخشش مانگی اللہ تعالیٰ اسے معاف کردیں گے اور اس نے اللہ تعالیٰ کی رحمت میں غوطہ لگایا اور اسے جبرئیل علیہ السلام اپنا پر لگائیں گے اور وہ جنت میں داخل ہوگیا۔
(1) عصر سے مغرب: زیادہ سے زیادہ استغفار پڑھیں۔
(2) مغرب سے عشاءتک: سترہ مرتبہ یہ کلمات پڑھیں۔ یَانُورُ یَانُورَ یَاالنُّورِ یَامُنَوِّرَ النُّورِ نَوِّر قَلبِی بِنُورِ مَعرِفَتِک
(3) نماز عشاءکے بعد: عشاءکے بعد ایک مرتبہ سورة یٰسین‘ سورة دخان‘ سورة ملک‘ دو رکعت نماز نفل‘ ہر رکعت میں ایک بار سورة القدر اور پندرہ مرتبہ سورة الکوثر۔ اس رات میں نوافل‘ تلاوت کلام پاک‘ کلمہ طیبہ‘ درود شریف اور استغفار کی کثرت کریں۔ اللہ سے اس کی رضا اور جنت طلب کریں اور اللہ کی ناراضگی اور دوزخ سے پناہ طلب کریں۔
رمضان المبارک کی اکیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورة فاتحہ کے سورة قدر ایک ایک بار اور سورة اخلاص ایک ایک مرتبہ پڑھے‘ سلام پھیرنے کے بعد ستر مرتبہ درود پاک پڑھے‘ انشاءاللہ یہ نماز پڑھنے والے کے حق میں فرشتے دعائے مغفرت کرینگے۔
رمضان المبارک کی پچیسویں شب کو 7 مرتبہ سورة دخان پڑھنے والے کو عذاب قبر سے حفاظت ملے گی‘ انتیس شب کو 7 مرتبہ سورہ واقعہ پڑھنے والے کیلئے رزق میں فراخی پیدا کردی جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں