Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا غیرمسلموں سے حسن سلوک (قسط نمبر 47) (ابن زیب بھکاری)

ماہنامہ عبقری - مئی 2010ء

گو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مکہ کو امن دیا اور ان کے قتل کی ممانعت فرمادی لیکن چار شخصوں کے جرم ایسے ناقابل بخشش تھے کہ جن کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ میں انہیں نہ حرم میں امان دیتا ہوں اور نہ کسی دوسرے مقام پر۔ ان کا خون معاف ہے۔ یہ لوگ جہاں ملیں قتل کیے جائیں۔ ان چاروں میں ایک عبداللہ بن ابی سرح بھی تھا۔ یہ شخص مدینہ منورہ میں بظاہر مسلمان ہوا تھا چونکہ کتابت کا علم رکھتا تھا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کاتب وحی مقرر فرمایا یعنی آیات قرآنی کے لکھنے کا حکم دیا۔ لیکن اس شخص نے قرآن مجید کے لکھنے میں خیانتیں اور کلمات میں تبدیلیاں شروع کردیں مثلاً لفظ حکیم کی جگہ اپنی مرضی سے علیم لکھ دیتا۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خیانتوں کا علم ہوا تو وہ مکہ بھاگ آیا۔ آخر جب مکہ معظمہ پر پیغمبرعلیہ السلام کا عمل و دخل ہوا تو حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کو جو اس کے رضاعی بھائی تھے اپنا شفیع بنا کر کہنے لگا کہ بھائی! میں تمہاری پناہ میں آتا ہوں تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میرے لیے امان مانگو، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا دل بڑا نرم تھا، وہ اس پر آمادہ ہوگئے۔ پہلے اسے چند روز تک اپنے پاس رکھا اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو بیعت کیلئے طلب فرمایا تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھڑا کرکے عرض کرنے لگے یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! عبداللہ بن ابی سرح میرا رضاعی بھائی ہے اس کی ماں کے مجھ پر بہت احسان ہیں۔ یہ شخص توبہ کرتا ہے اور اپنی غلطی پر پشیمان ہے۔اب یہ بیعت کرنے کو حاضر ہوا ہے اسے امان دیجئے۔ جناب عثمان رضی اللہ عنہ منت سماجت کرنے لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرمبارک کو بوسہ دیا اور بدن مبارک کو بغل میں لے کر چومنے لگے اور تضرع و زاری کرتے ہوئے التماس کرنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ میرا بھائی ہے اس کا قصور معاف کردیجئے۔“ ”فرمایا اچھا معاف کیا“ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کوعبداللہ بن ابی سرح خوشی خوشی اپنے ساتھ لے گئے۔ قارئین!محبت و رواداری ، امن و سلامتی کے پیکر پیغمبر رسول عربی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس اخلاق سے اتنے غیرمسلم اسلام میں داخل ہوئے کہ ان کی تعداد کا احاطہ مشکل ہے۔ ان واقعات میں ہمارے لیے یہ سبق ہے کہ ہم بھی اپنی زندگی کو ایسے اعلیٰ اخلاق کا عملی نمونہ بنائیں۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 454 reviews.