قارئین السلام علیکم! کامیاب لوگوں کی زندگی کا شعار بہت ہی مختلف ہوتا ہے۔ وہ وقت کو اول درجہ دیتے ہیں اور وقت سے مراد ’’حال کا امر‘‘ چاہے تاجر ہوں یا اولیاء ہوں‘ تاجر دنیا کا کامیاب اور اولیاء آخرت کے کامیاب لیکن یہ بات غلط ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ روایات میں آتا ہے کہ سچا تاجر اللہ کا دوست ہے۔ یوں تاجر دنیا و آخرت دونوں کاکامیاب بنا۔ عید الفطر کے دن ہر طرف آرام و سکون کا ماحول ہوتا ہے۔
عید نماز سے پہلے میٹھی چیز کھانا سنت ہے!
عید کی نماز جب بندہ پڑھنے جائے تو گھر سے جانے سے پہلے کوئی میٹھی چیز کھا کر جائے تاکہ سنت پوری ہوجائے۔
مکاشفۃ القلوب میں امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ جو شخص عید کے دن 300 مرتبہ سبحان اللہ وبحمدہ پڑھے اور فوت شدہ مسلمانوں کی ارواح کو اس کاایصال ثواب کرے تو ہر مسلمان کی قبر میں ایک ہزار انوار داخل ہوتے ہیںاور جب پڑھنے والا خود مرے گا اللہ تعالیٰ اس کی قبر میں ایک ہزار انوار داخل فرمائیں گے۔ ہمارے ہاں رواج ہے کہ نماز عید کے بعد والدین کی قبروں پر جانا ہوتا ہے جوکہ عجیب ہے کیونکہ والدین تو ہر جمعرات کو اپنے گھر آتے ہیں اور اعمال کی خیرات مانگتے ہیں اور جب کوئی نہیں دیتا تو وہ ارواح قبروں میں واپس چلی جاتی ہیں۔
عید کے دن کا ادب
عید کے دن کا ادب یہ ہےکہ جمعہ کی طرح غسل کیا جائے‘ اچھے کپڑے پہنے اور خوشبو استعمال کی جائے۔ عید گاہ جاتے وقت راستے میں تکبیر کہتا جائے۔ عید گاہ کی طرف پیدل چل کر جایا جائے۔ ایک راستے سے جائیں اور دوسرے راستے سے واپس آئیں۔پانچ راتیں ایسی ہیں جن راتوں میں شب بیداری کی جائے تو بخشش ہوجاتی ہے۔ ان میں سے ایک رات عیدالفطر(چاند رات)کی رات بھی ہے جس کو لیلۃ الجائزہ بھی کہا جاتا ہے۔مسلمان جب عید کی نماز پڑھ کر عیدگاہ سے نکلتے ہیں تو فرشتے ان سے معانقہ کرتے ہیں اور مبارک باد دیتے ہیں چونکہ عید کا دن یکم شوال کو ہوتا ہے اس دن شیطان روزہ رکھتا ہے۔ شوا ل کے مہینے کے چھ روزے ہیں‘ جو شخص شوال کے چھ روزے رکھے گا گویا اس نے سارا سال روزے رکھے اور اس کا ثواب اس کو ملا۔ (مفہوم حدیث) (صحیح مسلم)
فطرانہ کیسا دیا جائے؟
عید کے دن سب سے زیادہ اس شخص کا درجہ بلند ہوگا جو فطرانے کا اہتمام کرے گا‘ اللہ تعالیٰ نے موقع اور استطاعت دی ہو تو کشمش جیسی چیز کا فطرانہ دیا جائے۔ حضور ﷺ کا ارشادپاک ہے کہ ’’جب عید کی صبح ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجتے ہیں وہ زمین پر اتر کر تمام گلیوں‘ راستوں میں کھڑے ہوجاتے ہیں اور ایسی آواز سے جس کو جنات اور انسان کے علاوہ ہر مخلوق سنتی ہے‘ پکارتے ہیں اے محمدﷺ کی امت! اس کریم رب کی طرف چلو جو بہت زیادہ عطا کرنے والا ہے اور بڑے بڑے قصور کو معاف کرنے والا ہے اور جب لوگ عید پڑھ کر نکلتے ہیں تو اللہ کریم فرماتے ہیں فرشتو میں تمہیں گواہ بناتا ہوں میں نے ان کو رمضان کے روزے اور تراویح کے بدلے میں مغفرت سے نواز دیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں