گزشتہ ماہ رمضان کی بات ہے ‘ساتواں روزہ اور عصر کا وقت تھا‘ تھکاوٹ‘ بے چینی اور کمزوری کے اثرات تھے‘ جسم نڈھال ہو چکا تھا۔دراصل سحری و افطاری ٹھیک طرح سے نہیں کر پارہا تھا۔سحری کرنے کے بعد جسم پر بوجھ سا محسوس ہوتا اور اکثر کھٹے ڈکار آنے لگتے ۔افطاری میں پانی پی پی کر ہی پیٹ بھر جاتا اور کھانا نہ کھایا جاتا۔جب تروایح کا وقت آتا تو بہت مشکل کے ساتھ بیٹھ کر نماز تروایح ادا کرتا۔ جسمانی حالت ایسی ہو چکی تھی کہ لگ رہا تھا بہت جلد بیمار پڑ جائوں گا جس وجہ سے چند روزے بھی قضا کرنا پڑیں گے۔افطاری کا وقت قریب آگیا اور دستر خوان لگ گیا۔کجھور اور پانی کےساتھ روزہ افطار کیا‘نماز مغرب ادا کرنے کے بعد کھانا کھانے کے لئے بیٹھا۔اس دن کچنار کی سبزی کا سالن تھا جو بہت لذیذ بنا ہوا تھا۔یہ پہلا روزہ تھا جب میں نے جی بھر کر کھانا کھایا ۔ایسے محسوس ہورہا تھا جیسے ہفتہ بھر کی تمام تھکن‘ تھکاوٹ اور کمزوری سب کچھ ختم ہو گیا۔اس دن نمازتروایح بھی کرسی پر بیٹھنے کی بجائے کھڑے ہو کر ادا کی‘کوئی مسئلہ نہ ہوا ‘جسم تروتازہ اور چاق و چوبند محسوس ہورہا تھا۔چند دن بعد دوبارہ گھر میں کچنار کا سالن بنوایا جس سے پھر سے وہی توانائی اور تندرستی محسوس ہوئی۔میں نے سوچا آخر اس سبزی میں ایسی کیا بات ہے جس نے میرے بے جان جسم کو جاندار اور طاقتور بنا دیا۔پھر میں نے اس سبزی کے بارے میں تحقیق کی اور موسم بہار میں ملنے والی اس سستی سبزی کے حیرت انگیز فوائد جان کر حیران رہ گیا۔آج وہ فوائد قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔
طبّی ماہرین کے نزدیک کچنار بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بہترین سبزی ہے۔ جگر کا ورم دور کرنے کے لیے بھی کچنار سے مدد لی جاتی ہے اور اس کی جڑ کی چھال کا جوشاندہ بنا کر پینا فائدہ دیتا ہے۔
خونی بواسیر ختم:کچنارکی خشک کلیوں کے سفوف میں ہم وزن مصری ملا کرمکھن کے ساتھ ایک گرام روزانہ چاٹنے سے خونی بواسیر ایک ہفتہ میں بالکل ٹھیک ہو جاتی ہے۔
معدہ کے لئے مفید:کچنار کا سالن کھانے سےمعدہ کی کمزوری ختم ہوتی ہے اور خون صاف ہوتا ہے۔اگر خون میں انفیکشن ہو جس وجہ سے مختلف بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہو تو پانچ تولہ کچنا ر کی چھال کو ایک پائو پانی میں جوش دے کر چھان کر تین تولہ شہد ملا کر پی لیں۔ایک ہفتہ یہ نسخہ استعمال کرنے سے بہت افاقہ ہوتا ہے۔
شفاء بخش جوشاندہ:انتڑیوں اور پیٹ میں کیڑے ہوں تو چند دن کچنار کا جوشاندہ پینے سے یا مہینے میں چند بار کچنا ر کا سالن کھانے سےختم ہو جاتے ہیں۔
پھوڑوں پھنسیوں سےنجات:پوست کچنار کا کاڑھا سونٹھ میں ملا کر استعمال کرنے سے خنازیر‘ پھوڑے‘ پھنسیاں اور سفید داغ دور ہوجاتے ہیں۔
کچنار کے پھول:کچنار کے پھولوں کی لیپ بنا کر پھوڑے پر باندھنے سے پھوڑا جلدی پک جاتا ہےاور تمام غلیظ مواد خارج ہوجاتا ہے۔
سنی(پیچش) میں مفید:جو سنگرہنی کے مرض میں مبتلا ہوں انہیں چاہیے کہ چند بار کچنار کا سالن کھالیں‘ اس سے ان شاءاللہ جلد ہی مرض ختم ہو جائے گا۔
منہ کے چھالے:ببول ،اناراور کچنار کی چھال پکا کر اس پانی سے کلیاں کریں۔اس سے منہ کے چھالے اور بڑھے ہوئے گلے یعنی ٹانسلزکے مرض میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔
قارئین !آج کل کچنار سبزی والوں کے پاس آپ کو آسانی سے دستیاب ہوجائے گی۔یہ سبزی گوشت یاقیمہ میں بھی پکائی جاتی ہے۔بعض افراد کو دیر سے ہضم ہوتی ہے اسی لئے پکاتے وقت ادرک ،دہی اور گرم مصالحہ ضرور شامل کریںاور جتنابھی گوشت یاقیمہ ہواس کا آدھاحصہ کچنار ڈالیںتو سالن مزیدار اور صحت کیلئے مفید بنے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں