محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی نسلوں کو سدا شادو آباد رکھے‘کامل عافیت برکت اور خیریں عطا فرمائے‘آمین۔
آج تک میں نے عبقری رسالہ سے دیکھ کر مختلف ٹوٹکے اور وظائف آزمائے جن سے بہت نفع ہوا‘پھر ان تجربات کو دوسروں تک بھی پہنچایا جس سےمیرے جاننے والے بہت سے احباب مستفید ہوئے۔آج میں عبقری رسالہ کے لئے اپنے والد صاحب کا بارہا کا آزمودہ طبی نسخہ لے کر حاضر ہوا ہوں۔اگر کوئی شخص اندرونی و بیرونی چوٹ‘ پٹھوں کے کھچائو‘کمر درد‘ریڑھ کی ہڈی کا مسئلہ‘یا سر پر چوٹ یا سوجن ہو گئی ہو‘جسم پر نیل پڑ گئے ہوں غرض اس طرح کے تمام امراض کی صورت میں وہ ایک تیل بنا کر فی سبیل اللہ لوگوں کودیتے ہیں۔یہ نسخہ گزشتہ 38 سال سے ان کے تجربے میں ہے۔ہمارے قریب کے علاقوں اور حتیٰ کے دوسرے شہروں اور دور دراز سے مریض آتے ہیں جو ان کے تیار کیے گئے تیل کو کچھ عرصہ استعمال کرنے سے شفاء پاتے ہیں۔آج اپنے والد صاحب کا یہ طبی راز اور نسخہ عبقری قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ان مذکورہ تمام امراض کی صورت میں یہ تیل بنائیں اور کچھ عرصہ مسلسل استعمال کریں‘ ان شاءاللہ شفاء ہو گی۔ نسخہ اور اس کا طریقہ کار درج ذیل ہے۔
رتن جوت آدھ پائو‘میٹھا(تِلوںکا) تیل دو کلو‘ جائفل2 سے تین عدد‘لونگ آدھاپائو‘ان تمام اجزاء کو کسی بھی اچھے پنسار کی دکان سے خرید لیں۔تلوں کےتیل کو خوب گرم کریں اور اس میں لونگ ڈال دیں‘جب لونگ جل جائیں تو پھر رتن جوت اور جائفل ڈال کر ہلکی آنچ پر اچھی طرح پکائیں۔جب تمام اجزاء جل جائیں تو کچھ دیر بعد چولہا بند کردیں اور اس آمیزے کو چھان لیں۔بس تیل تیار ہے۔جب بھی چوٹ لگے ‘درد ہوتو اس تیل کو نیم گرم کر کے متاثرہ جگہ پر لگا لیں اور پھر اس کے بعدروئی رکھ کر کپڑے کے ذریعے اس طرح پٹی کردیں کہ ہوا نہ لگے۔اس پٹی کو صبح کھول دیں۔یہ نسخہ کچھ عرصہ اسی طرح مسلسل استعمال کریں ان شاءاللہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں