(رومی احمد پوری)
قارئین السلام علیکم! دنیا میں کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن سے لوگوں کو روحانی، جسمانی اور مالی مفادات ملتے ہیں اور وہ لوگ اس کائنات کی عظیم ہستی کہلاتے ہیں۔ ان لوگوں کوتلاش کرنا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن اگر کچھ عرصہ تلاش میں لگائیں تو وہ یقیناً مل جاتے ہیں۔ وہ عظیم لوگ اپنے آپ کو بہت زیادہ چھپاتے ہیں اور عام انسان کی طرح زندگی گزار کر دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں لیکن جس بندے سے لوگوں کو روحانی جسمانی اور مالی فوائد ہورہے ہوتے ہیں وہ ذات خود کو بہت کم چھپا سکتی ہے۔ ان عظیم الشان لوگوں میں سے ایک شیخ الوظائف حضرت حکیم محمدطارق محمود مجذوبی چغتائی دامت برکاتہم العالیہ بھی ہیں۔ روحانی جسمانی فوائد کی بات تو ہمارے ہاں عرصہ دراز سے جاری ہے لیکن آج ہم مالی فوائد جو شیخ الوظائف لوگوں کو پہنچا رہے ہیں اس کے بارے میں بات کریں گے۔ بقول ایک اللہ والے کہ ’’اگر کسی بندے کی شہرت‘‘ دو یا چار لوگوں میں ہو اور وہ اپنی نیکی بتائے تاکہ سب لوگ کریں تو یہ ریاکاری نہیں ہوگی۔‘‘ شیخ الوظائف کے آبائو اجدادکی سخاوت مشہور ہے لیکن جب خصوصاً شیخ الوظائف کی بات کی جائے تو معلوم ہوگا کہ انہوں نے دریا دلی کی انتہا کردی۔ بقول ایک درویش کے ’’میں نے حکیم طارق چغتائی سے بڑا سخی کبھی نہیں دیکھا‘‘۔ اور یہ اس درویش کا قول ہے جس سے لوگوں کو پوری دنیا میں نفع پہنچ رہا ہے۔ شیخ الوظائف غریبوں، مسکینوں، لاچاروں اور علمائے کرام کے ساتھ ساتھ آل رسول ﷺ کا بھی بہت خیال رکھتے ہیں۔ آج سے غالباً چار سال پہلے کی بات ہے ایک قریشی خاندان حسب معمول عیدالفطر کے بعد عبقری حویلی آیا۔ ہم نے ان کے اکرام کا بھرپور انتظام کیا ہوا تھا، بیٹھنے کا، کھانے کا وغیرہ وغیرہ وہ لوگ بیچارے بالکل غریب، نہ ان کو کوئی پوچھتا ہے، نہ کوئی ان سےبات کرنا مناسب سمجھتا ہے۔ شیخ الوظائف نے ان کو اپنے ساتھ بٹھایا، باتیں کیں، ان کے بچوں سے نعتیں سنی ان کو پیار دیا۔ بہترین پکوان بنوائے، دستر خوان بچھائے گئے،انہیں اور ان کے بچوں کو خرچ کے لیے پیسوں کے ڈھیر لگا دیئے، یہ نا سمجھیے گا کہ انکے صرف دو یا چار بچے ہوں گے بلکہ گیارہ یا پندرہ بچے عام بات ہے اور ان گیارہ بچوں کے بھی بچے، ایک پورا قریشی کنبہ کی شیخ الوظائف نے خوشی سے مہمان نوازی کی۔ وہ بہت خوش ہوئے اور وہ مستقل ہر سال آتے ہیں اور جس سال کا واقعہ آپ کے سامنے عرض کررہا ہوں اس سال سے پہلے بھی وہ تشریف لائے اور ان کے لیے شیخ الوظائف نے کھلے دل سے محبتوں کے دریا بہائے۔ ایک مرتبہ وہ آئے اورشیخ الوظائف نے گھر کی ضروریات کا اتنا سامان دیا کہ دس ویلر ٹرک لے کر آئے اس کو سامان سے بھرا اور دعائیں دیتے ہوئے رخصت کیا۔ دعا ایک بہت بڑی طاقت ہے۔ شیخ الوظائف اکثر فرماتے ہیں ’’اپنی نسلوں کے لیے دعائوں کے کوٹھے بھردیں‘‘ اور ایک اور قول جو کہ آپ کو دعا کے بارے میں مزید چونکا دے گا ’’دعائوں کا رنگ نہیں ہوتا لیکن دعائیں رنگ لاتی ہیں‘‘۔ یہ تو صرف میں نے آپ کو ایک مثال دی ہے اس طرح کی ہزاروں مثالیں بھری پڑی ہیں۔ شیخ الوظائف کو ناکہ صرف انسانوں کا بلکہ جتنی بھی مخلوقات ہیں سب کافکر ہے اس فکر کو شیخ الوظائف آگے کیسے بڑھا رہے ہیں انشاء اللہ اگلی مرتبہ بتائوں گا۔ والسلام۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں