محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! مجھے پچھلے سال ہی ٹیسٹ کروانے پر پتہ چلا کہ میں شوگر کا شکار ہوگیا ہوں بس پھر دن رات ٹینشن سر پر سوار ہوگئی۔ شوگر چیک کرنے والی مشین میں گھر لے آیا اور ہر گھنٹے بعد شوگر چیک کرنا شروع ہوگیا گھر والے پریشان ہوگئے کہ اس نے تو اپنے سر پر شوگر کو بہت ہی زیادہ سوار کرلیا ہے۔ دوستوں نے مجھے سمجھایا کہ تم اتنی ٹینشن نہ لو یہاں تو ہر تیسرے چوتھے بندے کو شوگر ہے ۔ اگر تم زیادہ ٹیشن اور ڈپریشن کا شکار ہوگئے تو شوگر کا لیول اور بڑھ جائے گا۔ ڈاکٹر نے جو گولی لکھ کر دی ہے بس وہ کھاتے رہو اور پرہیز کرو ان شاء اللہ ٹھیک رہو گے۔ پر میرے سر پر شوگر کے لفظ کا بھوت سوار ہوگیا تھا کھانے پینے میں اتنے احتیاط کہ میٹھا تقریباً میں نے چھوڑ ہی دیا تھا۔ میں
جس مسجد میں نماز پڑھنے جاتا ہوں وہاں ایک نمازی نے مجھے کو دیکھا اور کہا شفقت صاحب میں کافی دنوں سے دیکھا رہا ہوں آپ کی صحت بھی خراب لگ رہی ہے اور آپ پریشان بھی ہیں تو میں نے انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا تو انہوں نے مجھ سے کہا کہ میری عمر 60 سال ہے اور میں بھی شوگر کا مریض ہوں لیکن میں اتنی ٹینشن نہیں لیتا‘ میں صرف ’’شوگر کورس اور عرق شوگر شفاء‘‘ عبقری دواخانے کا استعمال کررہا ہوں اور میری شوگر کنٹرول میں رہتی ہے میں میٹھا کے معاملے بھی میں اکثر بدپرہیزی کرجاتا ہوں۔ انہوں نے مجھے حوالہ دیا اور کہنے لگے آپ بھی شوگر کورس اور عرق شوگر شفاء استعمال کریں میں نے ان سے پوچھا یہ کہا سے ملے گا تو انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں عبقری کی ایجنسی ہے وہاں سے مل جائے گا‘ اگلےروز میں نے جاکر دونوں ادویات خریدیں اور استعمال شروع کیا‘ بیس دن کے بعد رزلٹ میرے سامنے تھا میری شوگر کنٹرول ہوگئی۔ میں نے تمام انگریزی ادویات کا استعمال ترک کردیا ہے اب صرف شوگرکورس اور عرق شوگر شفاء کا استعمال ہی کرتا ہوں جس سے میری فٹنس بھی بحال ہوگئی ہے اور روزانہ صبح فجر کے بعد ایک کلو میٹر میرا واک کرنا معمول بن گیا ہے۔( محمدشفقت،پنڈی گھیپ )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں