السی کو طبی زبان میں تخم کتان کہتے ہیں۔ یہ ہمارے ہاں موسم سرما میں استعمال ہونے والی ایک جانی پہچانی چیز ہے۔ السی کا پودا تقریباً تین فٹ بلند ہوتا ہے۔ اس کی شاخیں اور پتیاں باریک ہوتی ہیں۔ پھول کا رنگ نیلا اور پھل جوزی شکل کےبیجوں سے بھرا ہوتا ہے۔اطبا السی کو صدیوں سےبطور دوا استعمال کررہےہیں۔ طب میںاس کے پتوں اور شاخوں کا مزاج سردخشک بتایا گیا ہے۔ بعض کے نزدیک معتدل ہے البتہ بیج پہلے درجے میں گرم خشک ہیں، مگر بعض اطبا خشکی کےقائل نہیں ہیں۔ شہد السی کا مصلح ہے لہٰذا اگر شہد کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مفید ہے۔ میتھی کےبیج السی کا بدل ہیں۔السی کی مقدار خوراک چھ گرام سے بیس گرام تک ہے۔السی ہر قسم کے ورموں کوتحلیل کرتی ہے۔ طبیعت کونرم کرتی ہے اور بلغم کونرم کرکے خارج کرتی ہے۔ گنٹھیا کے دردکو فائدہ دیتی ہے۔ پیشاب اورحیض جاری کرتی ہے۔بلغمی کھانسی او ر سرد قسم کےنزلے کو دور کرتی اور پتھری کو خارج کرنے میں بھی مفید ہوتی ہے۔ السی کی چھال اور پتوں سے دماغ کے سدے کھل جاتے ہیں اور زکام بہہ جاتا ہے۔ اگر کسی جگہ سے خون آرہا ہے تو اس کی جلی ہوئی راکھ چھڑکنے سے خون بند ہو جاتاہے۔اس موقع پر السی کی چھال کوزخم پر جلا کر چھڑکنا مفید ہے۔ موسم سرما میں السی کو بادام، پستہ، گھی، شکر کے ہمراہ ایک طاقتور غذا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سےدردکمر اور زیادتی پیشاب کوفائدہ ہوتاہے۔ بیرونی ورم کے علاوہ اندرونی ورم مثلاً نمونیا، پسلی کے درد، جوڑوں کے ورم کےعلاوہ ورم جگر اوردوسرے سوزشی مرضوںمیںالسی کے بیجوں کا لیپ مفید ثابت ہوتا ہے۔ ورموںپرمالش سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔جلے ہوئے مقام پر اگر السی کا تیل چونےکے پانی میںملاکر لگایا جائے تو زخم ٹھیک ہوجاتاہے اور سوزش جلن ٹھیک ہو جاتی ہے اورزخم خراب نہیں ہوتے۔طب میں السی سے بہت سی ادویہ تیار کی جاتی ہیں۔السی کی چائے پینے سے نزلہ، زکام اورکھانسی کو فائدہ ہوتا ہے۔ لعوقِ کتاں اس کا معروف مرکب ہے۔یہ بلغمی کھانسی اور دمےمیں مفید ہوتاہے۔ بچوںکی کالی کھانسی کو بھی اس سےفائدہ ہوتا ہے۔
السی کےلڈورکھیں سال بھر صحت مند و توانا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری رسالہ گزشتہ بار ہ سال سے پڑھ رہاہوں‘ آج ہمارے گھر میں السی کے لڈو بن رہے ہیں تو سوچا کیوں نہ عبقری قارئین سے اس کے فوائد شیئر کروں۔ قارئین میری والدہ مرحومہ بھی یہ لڈو بنایا کرتی تھیں‘ میں نے بڑی مشکل سے اپنی بیوی کو لڈو بنانے سکھائے ہیں بلکہ اب بھی آدھے سے زیادہ کام میں خود کرتا ہوں‘ خیر بات کسی اورجانب نکل گئی‘ یہ لڈو انتہائی لذیذ بنتے ہیں اور خاص طور پر جسم میں قوت مدافعت بڑھاتے ہیں‘ سارا سال جسم صحت مند رہتا ہے‘ چھوٹی موٹی بیماری تو قریب بھی نہیں پھٹکتی‘ جسم چاق و چوبند رہتا ہے‘ بس سردیوں میں روزانہ کا ایک لڈو اور اگر موسم ذرا تبدیل ہوجائے جیسے مارچ اپریل ہو تو دو دن چھوڑ کر ایک لڈو کھالیجئے۔ پھر کمال جاگتی آنکھوں سے دیکھیے۔ خاص طور پربڑھتے بچوں اورخواتین کیلئے کمال کی چیز ہے۔ شادی شدہ حضرات کیلئے تو بہت ہی ضروری ہے۔ مزید تفصیل میں نہیں جاؤں گا۔ طریقہ جان لیجئے۔ ایک کلو السی کے بیج‘ ایک کلو دیسی گڑ‘ حسب ذائقہ مونگ پھلی کے دانے‘ اخروٹ کی گری‘ پستہ‘ بادام‘ ایک کلو گندم‘ ایک کلو دیسی گھی۔ السی کے بیج کسی کڑاہی میں ڈال کر ہلکے سے بھون لیں پھر اس کا گرائینڈرمیں اس کا آٹا نکال لیں‘ اس کے بعد گندم بھون کر گرینڈر میں اس کا بھی آٹٓا نکال کر مکس کرلیں‘ پھر گڑ کا شیرہ تیار کرلیں‘ اس کے ساتھ ہی دیسی گھی بھی اچھی طرح گرم کرلیں‘ اب جو مکسچر آپ نے بنایا اس میں گڑ کا شیرہ‘ دیسی گھی گرم گرم ڈال کر آٹا گوند لیں اور ٹھنڈا ہونے سے پہلے حسب طبیعت لڈو بنالیجئے۔ اور رکھ دیجئے۔موسم سرما میں روزانہ صبح ایک لڈو نیم گرم دودھ کے ساتھ کھالیجئے۔ بچوں کو روزانہ ایک لڈو کھلائیے‘ لیجئے طاقت کا فارمولہ آپ کے سامنے‘ نسلوں کو کھلائیے‘ خود بھی کھائیے۔ ہر سال بنائیے۔ (حسن اللہ ہاشمی‘ لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں