ایک گھر میں حاجی صاحبان آرہے تھے چار حاجی گئے تھے شام تک سب حاجیوں نے آنا تھا۔ گھر میں خاندان بھر کے رشتہ دار جمع تھے۔ قدم رکھنے کی جگہ نہ تھی کھانے کا سارا بندوبست گھر میں کیا گیا تھا اور گھر کی عورتیں جن کے چھوٹے چھوٹے بچے تھے اور گرمی کا موسم تھا اور شہر کے چھوٹے گھر تھے بہت تھکی ہوئی تھی چھ کے چھ دیورانیاں، جیٹھانیاں کام میں مصروف تھیں ان کے ساتھ ان کی جوان بیٹیاں بھی مصروف تھیں لیکن مہمان زیادہ تھے سنبھالنا مشکل ہورہا تھا۔ حاجی صاحب جیسے ہی گاڑی سے اترے تو حکم صادر کیا کہ کھانا لگوایا جائے لہٰذا سینکڑوں مردوں کیلئے کھانا لگوانا مشکل تھا کچن میں پلیٹیں بھر کے مہمان خانے تک پہنچانا مشکل تھا۔ ہمارے ہاں رواج ہے کہ مہمانوں کو ہم ایک خاص برتن میں ہاتھ دھلواتے ہیں جیسے پشتو میں (دوشی یا سلمچی کہتے ہیں) حاجی صاحب نے عورتوں کو پلیٹیں بھرنے پر لگایا جب حاجی نے گھر کے جوان لڑکوں سے کہا کہ ہاتھ دھلوائو تو دوشی اور تولیہ ہاتھ دھلوانے کیلئے تیار نہ تھے۔ حاجی صاحب نے بغیر سوچے سمجھے اپنی بھابھی کو مارنا شروع کیا کہ تم اتنی غیر ذمہ دار کیوں ہو؟ سب انتظامات تیری ذمہ داری ہے۔ بھابھی نے بددعا دی کہ اللہ کرے تم پولیس گولی سےمرو اور گولی سے تمہاری گردن چھلنی ہوجائے۔ اللہ نے بددعا قبول کی کچھ عرصے کے بعد وہ حاجی صاحب کوئٹہ جارہاتھا پولیس نے غلط فہمی میں اس کی گاڑی پر فائر کھولا وہ موقع پر ہی ہلاک ہوا۔ آج بھی اسکے چھوٹے بچے اور جوان بیوی ہے اور اس کو چودہ سال ہوگئے مرے ہوئے۔ حج پر جوانی میں گیا تھا۔ اللہ بددعا سے بچائیں۔ آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں