مقصد کا انتخاب بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔آپ کے سامنے مقصد اس قسم کا ہونا چاہیے کہ جو آپ کے حالات کے مطابق قابل عمل ہو۔ آپ کو میں ایک روزمرہ کی مثال دیتا ہوں۔ عمارت بلند ہو گی تو اس میں منزلیں بھی اتنی ہی زیادہ ہوں گی۔ اس کی سیڑھیوں پر اتنے ہی ٹھہراﺅ ہوں گے۔ یعنی ہم منزل بمنزل طے کرتے ہوئے بالائی منزل پرپہنچ سکیں گے۔ عمارت جتنی زیادہ اونچی ہو گی اس کیلئے اتنا ہی زیادہ وقت اور محنت درکار ہو گی۔ اس طرح زندگی کے کسی بھی شعبہ میں جتنا بلند ہونا چاہیں گے بلندی پر جا سکتے ہیں۔بشرطیکہ ہم وقت اور محنت بھی اسی حساب سے کر سکیں۔ ا س لئے ضروری ہے کہ قسمت پرشاکی ہونے کی بجائے جرات اور ہمت کے ساتھ ایک واضح اور اعلیٰ مقصد کی طرف مسلسل قدم بڑھاتے جائیں۔ امید اور یقین رکھیں ‘ آپ کو حیرت انگیز فائدہ ہوگا۔ جب صبح اٹھیںتو آپ کے سامنے سارے دن کی کارکردگی ہو ۔ آپ کا دل کامیابی‘ خوشی اور کام کرنے کے ارادے سے بھرپور ہو۔ اس کیلئے آپ کوئی فقرہ‘ کوئی پیغام بار بار دل میں دہراتے رہ سکتے ہیں یا کسی تعلیم کا سہارا لے سکتے ہیں ۔اگر آپ نے دن کا آغاز اس طرح کیا تو آپ دیکھیں گے کہ آپ کے دن کے کام میں کہیں رکاوٹ یا زہریلی آواز کا سامنا نہیں ہوگا اور جو رکاوٹیں بھی آئیں گی۔ وہ آپ کے کام میں مددگار ہی بن جائیں گی۔آپ کو چاہیے کہ ذہنی طور پر اپنے اندر دوست بنانے کی آمادگی کو استوار کیجئے پھر آپ دوست بنا سکیں گے اور آپ کو کسی طرح کی رکاوٹ پیش نہ آئے گی۔ آپ کو چاہیے کہ اپنے دوستوں کیلئے اپنا رویہ گرم جوشی پر مبنی رکھیں۔ آپ کو اپنے دوستوں کو صدقِ دل سے خوش آمدید کہنا چاہیے اور آپ کو ہمیشہ اپنے اندر گرمجوشی‘ پر خلوص اور محبت بھرے جذبوں کو سجائے رکھنا چاہیے۔ ان کی وجہ سے سب ہی آپ کو خوش آمدید کہیں گے۔ پر اعتماد اور باعزم شخصیت کامیابی اور کامرانی دلاتی ہے اور ایسی راہیں ہموار کرتی ہے کہ جن پر لوگ چل کر کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ کسی قسم کا جھجک آمیز رویہ نہ رکھئے ہر ایک سے خوش دلی سے پیش آئیے اور تعمیری انداز میں ان سیباتیں کیجئے۔ ہر انسان اپنے افکار اور خیالات کے مطابق ہوتا ہے۔ آپ اپنے خیالات اور افکار خوبصورت بنائیے دوسرے اس سے متاثر ہوں گے اور آپ کی شخصیت کو تعمیری سمجھ کر آپ سے رجوع کریں گے۔ آخر ہم انسان ہیں۔ اس لئے ہمیں انسان کی بقاءاور بھلائی کیلئے کام کرنا چاہئے۔ بااعتماد اور پرعزم شخصیت بننا چاہیے ۔ باعزم شخصیت ہی معاشرے کی فلاح کا کام بہتر طور پر سر انجام دے سکتی ہیں۔ ایک معذور شخص کو بھی مایوس نہ ہونا چاہیے۔ اللہ کارساز ہے۔ جب یہ معذور شخص اس بات کا عزم کر لے کہ اسے زندگی میں کارنامے دکھانے ہیں تو وہ پُر امید ہو جائے گا اور وہ اس بات کا منتظر ہو جائے گا کہ اسے کوئی موقع ملے اور وہ اس موقع سے فائدہ اٹھا کر اپنے لئے ترقی و تعمیر کا سامان پیدا کر سکے سواُسے اس قسم کا موقع ضرور ملے گا۔ اللہ تعالیٰ کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کرتے وہ سب کو ہی بہتر زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ مضبوط اور باقاعدہ اٹوٹ فیصلہ کیجئے‘ اپنے ساتھ اقرار کیجئے‘ عہد کیجئے کہ جو آپ کی اہم خواہشات ہیں ان کی تکمیل کیلئے اتنی کوشش اور محنت کریں گے کہ وہ کام آپ کے کرنے کے قابل اور ممکن ہو جائے۔ اپنی تمام صلاحیتوں کو حال کے کام پر صرف کیجئے۔ اس طرح لاتعداد خواہشات آپ کا وقت ضائع کرنے سے قاصر رہیں گی اور بے یقینی کے خیالات دور ہوں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں