Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

ہر غم سے نجات کیلئے حضرمیؓ نسخہ

ماہنامہ عبقری - جون 2020

امام ابوبکر محمد بن ولید رحمۃ اللہ علیہ کتاب الدعاء میں مطرف بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں میں خلیفہ منصور کے پاس گیا تو انہیں سخت غمزدہ پایا، وہ اپنے بعض احباب کو کھونے کی وجہ سے چپ سادھ بیٹھے تھے۔ انہوں نے مجھے کہا اے مطرف! مجھ پر ایسا غم سوار ہوچکا ہے جسے اللہ تعالیٰ کے سوا جس نے مجھے آزمائش میں ڈالا ہے کوئی دور نہیں کرسکتا، کیا کوئی ایسی دعا ہے جسے پڑھنے کی برکت سے اللہ تعالیٰ مجھ سے غم کو دور فرمادے؟ میں نے جواب دیا اے امیر المومنین! مجھے محمد بن ثابت رحمۃ اللہ علیہ نے بتایا ہے کہ بصرہ کے رہنے والے ایک شخص کے کان میں مچھر گھس گیا اور اس کے دماغ تک جا پہنچا۔ وہ شخص تکلیف میں مبتلا تھا اور دن رات نیند سے محروم تھا۔ تب اسے حضرت حسن بصریؒ کے ساتھیوں میں سے ایک نے کہا حضور اکرمﷺ کے صحابی حضرت علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہٗ والی دعا پڑھو، جو انہوں نے جنگل اور سمندر میں پڑھی تھی تو اللہ تعالیٰ نے ان کی نصرت فرمائی۔ بیمار شخص نے کہا اللہ جل جلالہ تم پر رحم کرے وہ کون سی دعا ہے؟۔انہوں نے کہا حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ حضرت علاء بن حضرمیؓ کوایک لشکر کے ساتھ بحرین کی طرف بھیجا گیا، میں بھی اس لشکر میں شامل تھا ہم ایک ویران صحرا میں سے گزرے جہاں سخت پیاس نے ہمیں اتنا ستایا کہ ہمیں ہلاکت کا خوف ہونے لگا، تب حضرت علاءؓ سواری سے اترے اور انہوں نے دو رکعت نماز ادا کی پھر کہا: ’’یَاحَلْیِمُ یَاعَلِیْمُ یَاعَلِیُّ یَاعَظِیْمُ اَسْقِنَا‘‘ (ہمیں سیراب فرما)، پس اسی وقت ایک بدلی آئی جیسے کسی پرندے کا پر ہو وہ ہم پر خوب برسی یہاں تک کہ ہم نے برتن بھی بھر لئے اور اپنے جانوروں کو بھی سیراب کرلیا۔
پھر ہم چل پڑے یہاں تک کہ ایک سمندری خلیج پر پہنچے جو اس قدر گہری تھی کہ اس دن سے پہلے اور نہ اس دن کے بعد اس میں کوئی داخل ہوا ہمیں وہاں کوئی کشتی نہیں ملی تو حضرت علاءؓ نے دو رکعت پڑھی اور فرمایا ’’یَاحَلِیْمُ یَاعَلِیْمُ یَاعَلِیُّ یَاعَظِیْمُ اَجْزِنَا‘‘ (ہمیں پار فرما)۔ پھر انہوں نے اپنے گھوڑے کی لگام پکڑی اور فرمایا ’’اللہ جل جلالہ کے نام سے پار کرو۔‘‘ حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ ہم پانی پر چل رہے تھے بخدا ہم میں سے کسی کے پائوں یا ہمارے کسی جانور کے کھر تک گیلے نہیں ہوئے۔ یہ ہمارا لشکر چار ہزار نفوس پر مشتمل تھا۔ (باقی صفحہ نمبر 55 پر)
(بقیہ:ہر غم سے نجات حاصل کرنے کا بہترین حضرمی نسخہ)
یہ واقعہ سن کر بیمار آدمی نے ان اسماء کے ذریعہ دعا کی اللہ تعالیٰ کی قسم ہم ابھی وہیں تھے کہ مچھر اس کے کان سے نکل گیا وہ بھنبھنا رہا تھا۔ یہاں تک کہ دیوار سے جاٹکرایا اور وہ آدمی ٹھیک ہوگیا۔یہ سن کر خلیفہ منصور قبلہ رو ہوئے اور انہوں نے تھوڑی دیران اسماء کے ذریعہ دعا مانگی۔ پھر میری طرف متوجہ ہوکر کہنے لگے اےمسلمانو! اللہ تعالیٰ نے میرے غم کو دور فرمادیا ہے۔ پھر انہوں نے کھانا منگوایا اور مجھے اپنے ساتھ بٹھالیا اور میں نے ان کے ساتھ کھانا کھایا۔ حضرت انسؓ کی روایت کے آخر میں یہ بھی ہے کہ جہادسے واپسی پر حضرت علاءؓ انتقال فرماگئے ہم نے انہیں غسل و کفن کے بعد قبر کھود کر دفنا دیا۔ دفن کے بعد ایک مقامی شخص آیا اور کہنے لگا یہ (مدفون) کون ہیں؟ ہم نے کہا یہ ایک بہترین انسان علاء بن حضرمیؓ ہیں۔ اس نے کہا یہ زمین مردوں کو باہر اُگل دیتی ہے تم لوگ انہیں اگر میل دو میل دور لے جائو تو وہاں کی زمین مردوں کو قبول کرتی ہے۔ ہم نے کہا ہمارے ساتھی (حضرت علاءؓ) کا کیا قصور ہے کہ ہم انہیں درندوں کا لقمہ بناکر چھوڑ جائیں؟ چنانچہ ہم نے قبر کھودنے پر اتفاق کرلیا۔ جب ہم نے قبر کھودی تو حضرت علاءؓ اس میں موجود نہیں تھے اور قبر تاحد نظر نور سے جگگا رہی تھی۔ ہم نے یہ دیکھ کر واپس مٹی ڈال دی اور اپنے سفر پر روانہ ہوگئے۔ (ابن کثیر فی البدالیہ و النہایہ) (محمد آصف ایوب،لاہور)

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 166 reviews.