عادات طیبہ
(۱)حضور اکرمﷺ ٹیک لگا کر کھانا تناول نہ فرماتے۔ آپﷺ فرماتے تھے میں بندہ ہوں اور بندوں کی مانند بیٹھتا ہوں اور ایسے ہی کھاتا ہوں جیسے بندے کھاتے ہیں۔ (حضورﷺ کی نشست اس قسم کی تھی کہ گویا گھٹنوں کے بل ابھی کھڑے ہو جائیں گے) یعنی اکڑوں بیٹھ کر۔(زاد المعاد)ٹیک لگانے سےمراد جم کر بیٹھنا اور کھانے کے وقت چوکڑی مار کر سرین سے بیٹھنا، اس بیٹھنے کے مانند ہے جو کسی چیز کو اپنے نیچے رکھ کر ٹیک لگا کر بیٹھے۔(۲)حضورﷺ کی تواضع میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آپﷺ کھانے میں کبھی عیب نہ نکالتے اگر چاہا تو کھالیا ورنہ چھوڑ دیا اور یہ کبھی نہ فرمایا کہ یہ کھانا برا ہے۔ ترش ہے۔ نمک زیادہ ہے یا کم ہے۔ شوربا گاڑھا ہے یا پتلا ہے۔ حضورﷺ کھانے کی ابتداء میں بسم اللہ پڑھتے اور آخر میں حمد کرتے۔ (۳)آپﷺ کھانے سے پہلے ہاتھ دھوتے اور سیدھے ہاتھ سے اپنے سامنے سے کھانا شروع کرتے۔
(۴)کھانا اگر برتن کی چوٹی تک ہوتا تو آپﷺ چوٹی سے کھانا شروع نہ فرماتے بلکہ اپنے سامنے نیچے کی جانب سے شروع کرتے اور فرماتے کہ کھانے میں برکت چوٹی میں ہی ہوتی ہے۔(۵)آپﷺ جب کسی کھانے میں ہاتھ ڈالتے تو انگلیوں کی جڑوں تک کھانے میں نہ بھرتے۔(۶) کعب بن مالکؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ کی عادت شریف تین انگلیوں سے کھانا تناول فرمانے کی تھی اور ان کو چاٹ بھی لیا کرتے تھے۔ (حدیث)اگر کوئی چیز پتلی ہوتی تو شازو نادر بیچ والی انگلی کے برابر والی انگلی کو بھی استعمال کرتے۔(۷)کھانے پینے کی چیز میں حضورﷺ پھونک نہ مارتے اور اس کو برا جانتے۔(۸)آپﷺ کھانے کو کبھی نہ سونگھتے اور اس کو برا جانتے۔(۹)کھانا اگر ایک قسم کا ہوتا آپﷺ کے سامنے تو آپﷺ صرف اپنے ہی سامنے سے تناول فرماتے اور اگر مختلف قسم کا کھانا ہوتا چاہے برتن ایک ہی ہوتا تو بلاتا مل ہی دوسری جانب بھی ہاتھ بڑھاتے۔(۱۰)جب کھانا پاس آتا تو دعا فرماتے، جب کھانے میں سے اوّل لقمہ لیتے تو فرماتے ’’یاواسع المغفرۃ‘‘ کھانے کے بعد دعا پڑھتے۔(۱۱)کھانے کے بعد ہاتھ دھوتے اور ہاتھوں پر جو تری ہوتی اس کو ہاتھوں ، چہرے اور سر مبارک پر مل کر خشک کرلیتے۔ ایک روایت میں اعضائے وضو پر ہاتھ پونچھنا بھی آیا ہے۔(۱۲)حضرت سلمان فارسیؓ فرماتے ہیں کہ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا’’کھانے سے قبل اور کھانے کے بعد وضو(ہاتھ منہ دھونا) برکت کا سبب ہے۔
کھانے سے پہلے بسم اللہ
(۱) حضرت عمرو بن ابی سلمہؓ حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضورﷺ کے پاس کھانا رکھا ہوا تھا۔ آپﷺ نے فرمایا۔ بیٹا:قریب ہو جائو اور بسم اللہ کہہ کر داہنے ہاتھ سے اپنے سامنے سے کھانا شروع کرو۔(۲) حضور ﷺ کا فرمان ہے کہ داہنے ہاتھ سے اپنے سامنے سے کھانا شروع کرو۔(۳)علماء نے لکھا ہے کہ بسم اللہ کو آواز سے پڑھنا اولیٰ ہے تاکہ دوسرے ساتھی کو اگر خیال نہ رہے تو یاد آجائے‘‘۔(۴)جس نعمت کے اوّل بسم اللہ اور آخر میں الحمد اللہ ہو اس نعمت سے قیامت میں سوال نہ ہوگا۔
(۵)حضرت انسؓ نے حضورﷺ سے روایت کی ہے کہ حق تعالیٰ جل جلالہ بندہ کی اس بات پر بہت ہی رضا مندی ظاہر فرماتے ہیں کہ جب ایک لقمہ کھانا کھا لیا ایک گھونٹ پانی پی لیے تو حق تعالیٰ کا اس پر شکر ادا کرے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں