حضرت علی رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ وہ رمضان کی ایک رات میں باہر نکلے دیکھا مسجدوں میں قندیلیں روشن ہیںاور لوگ قرآن پڑھ رہے ہیں آپ نے کہا: اللہ تعالیٰ! عمرؓ کی قبر کو روشن کرے جیسے انہوں نے ہماری مسجدوں کو روشن کیا۔عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے تراویح کی 20 رکعات پڑھیں اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں 20 شہر عطا فرمائیںگے ہر شہر اتنا بڑا ہوگا کہ اس میں آدمی ایک مہینہ تک چلتا رہے تو پھر بھی ختم نہ ہو۔ فرمایاجو ایمان دار بندہ بھی ان راتوں میں سے کسی رات میں نماز تراویح پڑھتا ہے اس کیلئے ہر سجدے کے بدلے اللہ تعالیٰ ڈیڑھ ہزار نیکیاں لکھتا ہے اور اس کیلئے جنت میں ایک گھر سرخ یاقوت سے بناتا ہے جس کے ساٹھ ہزار دروازے ہوں گے اور ان میں سے دروازہ کے متعلق ایک محل سونے کا جو سرخ یاقوت سے آراستہ ہوگا۔ (بیہقی)
حضرت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ سے روایت ہے کسی شخص نے نبی کریم ﷺ سے نماز تراویح کی فضیلت پوچھی‘ آپ ﷺ نے فرمایا بندہ رمضان شریف کی پہلی رات گناہوں سے ایسا پاک صاف ہوجاتا ہے جیسے اس کی ماں نے اسے ابھی جنا ہو‘ دوسری رات اس کے اس کے بشرطیکہ وہ دونوں مومن ہوں گناہ بخشے جاتے ہیں اور تیسری رات ایک فرشتہ عرش کے نیچے سے پکارتا ہے اے بندے تو نے اپنے عمل کو خالص کیا اللہ تعالیٰ نے تیرے اگلے گناہوں بخش دیا اور چوتھی رات اس کو تورات اور زبور اور انجیل اور قرآن مجید کی تلاوت کے بقدر ثواب ملتا ہے اور پانچویں رات جس نے نماز پڑھی اسے مسجد حرام یعنی مکہ مکرمہ اور مسجد مدینہ منورہ اور مسجد اقصیٰ یعنی بیت المقدس میں نماز پڑھنے کا ثواب ملتا ہے۔ چھٹی رات اس کو اللہ تعالی ٰاس شخص کا ثواب دیتے ہیں جس نے بیت المعمورکا طواف کیا اور اس کے لئے تمام پتھر اور ڈھیلے استغفار کرتے ہیں اور ساتویں رات کا ثواب اس قدر ملتا ہے گویا اس نے موسیٰ علیہ السلام کو پایااور مدد کی ان کی فرعون اور ہامان پر اور آٹھویں رات وہ اس قدر ثواب پاتا ہے جس قدر اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو ثواب دیا اور نویں رات گویا اللہ اور حضرت نبی ﷺ کی عبادت کی مثل اور دسویں رات کو اللہ تعالیٰ اسے دنیا اور آخرت کی بہتری دیتے ہیں اور گیارہویں رات اگر دنیا سے چلا گیا تو گناہوں سے ایسا پاک وصاف جائیگا جیسا کہ ماں کے پیٹ سے ابھی پیدا ہوا تھا اور بارہویں رات کی فضیلت یہ ہے کہ اس کا چہرہ قیامت کے دن چودھویں رات کے چاند کی طرح چمکتا ہوگا اور تیرہویں رات کی فضیلت یہ ہے کہ وہ قیامت کے دن تمام برائیوں سے محفوظ آئے گا اور چودھویں رات کی فضیلت یہ ہے کہ قیامت کے دن رشتے دار آئیں گے اور گواہی دیں گے کہ تحقیق اس نے نماز تراویح پڑھی تھی پس اس سے قیامت کے دن حساب نہیں لیا جائیگا اور پندرھویں رات اللہ تعالیٰ اس کے لئے دوزخ سے چھٹکارا اور اوردخول جنت کی خوشخبری لکھ دیتا ہے اور سترھویں رات اللہ تعالی اس کو نبیوں کی عبادت کا ثواب دیتے ہیں اور اٹھارہویں رات ایک فرشتہ آواز دیتا ہے‘ اے اللہ کے بندے تحقیق اللہ تجھ سے اور تیرے والدین سے راضی ہوا اور انیسویں رات اللہ اس کے درجوں کو فردوس میںبلند کرتا ہے اور بیسویں رات اس کو اللہ تعالی شہداء اور صالحین کا ثواب دیتا ہے اور اکیسویں رات اس کیلئے اللہ تعالی جنت میں ایک نور کاگھر بناتا ہے اور بائیسویں رات وہ قیامت کے دن تمام غم اور پریشانی سے محفوظ آئیگا اور تئیسویں رات اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت میںایک شہر بناتا ہے اور چوبیسویں رات اس کی چوبیس دعائیں قبول ہوتی ہیں اور پچیسویں رات اللہ تعالیٰ اس سے عذاب قبر اٹھادیتا ہے اور چھبیسویں رات وہ پل صراط سے مثل بجلی کے گزرے گا اور اٹھائیسویں رات اللہ تعالی بہشت میں اس کا ایک درجہ بلند کرتا ہے اور انتیسویں رات اس کو اللہ تعالیٰ اس کو ہزارمقبول حج کاثواب دیتا ہے اور تیسویں رات کا ثواب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس سے فرمائیں گے اے بندے میرے جنت کے میوے کھا جو تیرا جی چاہے اور غسل کر پانی سلسبیل سے اور پی آب کوثر‘ میں تیرا رب ہوں اور تو میرا بندہ‘ جب نماز تراویح کی فضیلت اس قدر ہے تو مسلمانوں کو لازم ہے کہ ایسی نماز کبھی ہاتھ سے نہ جانے دیں تھوڑے روز تکلیف گوارا کریں اور اس کو ترک کرکے آخرت کے اس عظیم ثواب سے محروم نہ رہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں