محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!امید ہے آپ اور آپ کی ٹیم خیر خیریت سے ہونگے۔ اللہ آپ کو خوش رکھے اور آپ اسی طرح سب کے لیے خیر و برکت کا راستہ بناتے رہیں۔ اللہ آپ کو اور امت محمدیہ کو عافیت دے اور شکر جیسی عظیم نعمت سے نوازے (آمین)۔عبقری کے ایک گزشتہ شمارہ میں آپ نے شیمپو اور ٹوتھ برش کے نقصانات لکھنے کا حکم فرمایا تھا۔ میں ٹوتھ برش اور شیمپو کے نقصانات کے بارے میں قارئین کو آگاہ کرنا چاہتی ہوں کہ ان کے کیا کیا نقصانات ہیں۔
ماہرین کی جدید تحقیق ٹوتھ برش کے نقصانات
ماہرین کی تحقیق کے مطابق 80فیصد امراض معدہ دانتوں کی خرابی سے پیدا ہوتے ہیں۔ عموماً دانتوں کی صفائی نہ کرنے کی وجہ سے مسوڑھوں میں طرح طرح کے جراثیم پرورش پاتے ہیں پھر معدے میں جاتے اور مختلف امراض کا سبب بنتے ہیں لیکن یاد رہے! ٹوتھ برش مسواک کا نعم البدل نہیں۔ بلکہ ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ جب برش ایک بار استعمال کرلیا جاتا ہے تو اس میں جراثیم کی طے جم جاتی ہے پانی سے دھلنے پر بھی وہ جراثیم نہیں جاتے بلکہ وہیں نشوونما پاتے رہتے ہیں۔ برش کے باعث دانتوں کی اوپری قدرتی تہہ اتر جاتی ہے۔ برش کے استعمال سے مسوڑھے آہستہ آہستہ اپنی جگہ چھوڑ جاتے ہیں جس سے دانتوں اور مسوڑھوں کے درمیان خلا پیدا ہو جاتا ہے اور اس میں غذا کے ذرات پھنستے، سڑتے اور جراثیم اپنا گھر بناتے ہیں۔ اس سے دیگر بیماریوں کے علاوہ آنکھوں، معدہ اور نفسیاتی امراض میں اضافہ ہوتا ہے۔ اور ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ انسان بہت سی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
پریشان ہوں! یہ شیمپو کے ہی نقصانات لکھے ہیں!
شیمپو کے نقصانات:جی میری بہنوں یہ وہی شیمپویا کنڈیشنر ہے جسےآپ اپنے بالوں کی حفاظت کیلئے استعمال کرتی ہیں لیکن اس پر تو وہ بات جچتی ہے۔ (سرہانے بے کے ڈنگنا اے) یعنی محسوس بھی نہ ہو اور کام پورا کردینا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شیمپو لگانے کا کوئی واحد نقصان تو ہے نہیں جوہر کسی کو پتہ چل جائے بلکہ بہت زیادہ نقصانات ہیں۔ شیمپو کیونکہ بہت سے کیمیکلز کا مجموعہ ہوتا ہے اور بال دھل جانے کے بعد آدھے سے زیادہ کیمیکلز تو بالوں کے اندر ہی رہ جاتے ہیں وہ خطرناک کیمیکلز نہ نکلنے کی وجہ سے اپنا اثر دیکھانا شروع کردیتے ہیں جس سے بال روکھے اور تین منہ ہونے لگتے ہیں۔ جب ان کیمیکلز سے سر کو دو سے تین ہفتے دھویا جاتا ہے تو ان بالوں میں موجود کیمیکلز کی طاقت بڑھ جاتی ہے اور بال سفید ہونے لگتے ہیں اس کے علاوہ آنکھوں کی بیماریاں مثلاً موتیا، آنکھوں کی الرجی، نظر کا کم ہو جانا اور بعض اوقات تو بات اندھے پن تک پہنچ جاتی ہے۔
شیمپو میں موجود خطرناک کیمیکلز اور خواتین کی جلدی بیماریاں
شیمپو کے خطرناک کیمیکلز کی وجہ سے بال بہت جلد ٹوٹ جاتے ہیں اور گر کر کم ہونے لگتے ہیں اور ساتھ ہی سر کے مسام خشکی کی وجہ سے بند ہو جاتے ہیں اور یوں نئے بال نکلنا مشکل ہو جاتا ہے۔ بالوں کو روزانہ شیمپو سے دھونے سے ان کے اندر چکنائی ختم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے بال کھردرے ہو جاتے اور بالوں کا رنگ بھی خراب وجاتا ہے۔ رنگ خراب ہونے پر خواتین کلر کروانا، سٹریٹ کروانا، کرل کروانا اور جیل وغیرہ سے ہئیرسٹائل بنانا شروع کردیتی ہیں جس سے خواتین جلدی بیماریوں میں جکڑ جاتی ہیں۔ سب سے پہلے حافظہ خراب ہونا یعنی یاداشت بہت کمزور ہو جاتی ہے، آنکھوں کے حلقے، آنکھوںکی اصل چمک کا کھو جانا، آنکھوں میں سے پانی بہنا، بھنویں اور پلکیں جلدی سے کم ہو جاتی ہیں اور سفید ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اکثر تو مختلف اقسام کی الرجی میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔
ٹینشن ‘ ڈیپریشن‘ چڑچڑاپن‘ نیند نہ آنا! شیمپو چھوڑ کردیکھئے
اس کے علاوہ مختلف بیماریوں ڈیپرشن، سٹریس، چڑچڑاپن، سر میں درد، نیند نہ آنا، نظر کی کمزوری، معدہ خراب رہنا، بوجھ کندھوں پر محسوس کرنا اور اسکے علاوہ گلے اور ناک کی بیماریاں وغیرہ میں مبتلا ہونا ہے۔آخر میں حضرت جی آپ میرے لیے دعا کریں کہ میری تمام مشکلات اور دلی مرادیں پوری ہو جائیں۔ اللہ امت محمدیہ پر کرم کریں رحم کرے سب کی امیدیں پوری کرے اور آپ کو اللہ تعالیٰ میرے پیارے آقاﷺ کا ساتھ دے آمین ثم آمین۔(بیٹی،پوشیدہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں