تایا جی جراحی میں زیادہ تر دو اقسام کی مرہم استعمال کیا کرتے تھے ایک مرہم پکی تھی اس کا رنگ کالا تھا یعنی کالی مرہم دوسری مرہم کچی تھی اس کے علاوہ وہ ایک تیل بھی بناکر استعمال کیا کرتے تھے ۔ یہ ایک راز ہے جو میں صرف عبقری قارئین کیلئے افشاں کررہا ہوں
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ہم اللہ تعالیٰ کا جتنابھی شکریہ ادا کریں‘ کم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو دکھی مخلوق کا مسیحا بنا کر بھیجا ہے۔اللہ آپ کو ہمارے سروں پر سدا سلامت رکھے۔ (آمین)حضرت جی میرے تایا جی نے مجھے جراحی کا علم دیا اور مجھے اس کی اجازت بھی دے دی تھی لیکن بندہ کی روزی اللہ نے محکمہ تعلیم میں رکھی تھی لہٰذا اللہ تعالیٰ نے محکمہ تعلیم کو بندہ کی روزی روٹی کا ذریعہ بنایا۔ بندہ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکرادا کرتا ہے۔ تایا جی جراحی میں زیادہ تر دو اقسام کی مرہم استعمال کیا کرتے تھے ایک مرہم پکی تھی اس کا رنگ کالا تھا یعنی کالی مرہم دوسری مرہم کچی تھی اس کے علاوہ وہ ایک تیل بھی بناکر استعمال کیا کرتے تھے ۔ یہ ایک راز ہے جو میں صرف عبقری قارئین کیلئے افشاں کررہا ہوں‘ قارئین اس نسخہ کو عام نہ سمجھئے گا‘ یہ بہت لاجواب اور فوری اثر ہے۔ ضرور بنائیے۔ تفصیل درج ذیل ہے:
پکی مرہم تیار کرنے کی ترکیب
ھوالشافی:سندھور ایک تولہ،تِل کا تیل ایک چھٹانک ‘ نیلا تھوتھا ایک ماشہ۔ترکیب:تل کا تیل لوہے کی کڑاہی میں ڈال کر آگ پر رکھ دیں جب تیل کو ابال آجائے تو اس میں سندھور ڈال دیں پھر نیلا تھوتھا ڈال دیں‘ اس کا رنگ کالا ہو جائے تواس کو آگ سے اتار کر رکھ لیں اور ٹھنڈا ہونے پر ڈبہ میں ڈال لیں‘ کچھ دیر میں مرہم جم جائے گی۔
استعمال کا طریقہ:کپڑے کا چھوٹا ٹکڑا لیکر زخم کے مطابق گول کاٹ لیں اس ٹکڑے پر مرہم لگائیں اور زخم پر رکھ کر پٹی باندھ دیں ‘مرہم زخم پر جم جائے گی ایک دو بار لگانے سے زخم ٹھیک ہو جائیں گے۔ پرانے زخموں کیلئے چند دن مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔
کچی مرہم بنانے کی ترکیب
رال سفید ایک تولہ، سرسوں کا تیل پانچ تولہ، زنک آکسائیڈ پائوڈر یا سلفانہ مائیڈپائوڈر ایک تولہ ۔ترکیب: رال کو باریک پیس کر اس کو سرسوں کے تیل میں ڈال دیں اس کے بعد پائوڈر بھی اس میں مکس کرلیں جب پائوڈر اچھی طرح رال کا حصہ بن جائے تو پھر رال کے مرکب کو پانی سے بار بار دھوئیں یعنی پانی بار بار تبدیل کیا جائے تقریباً 20 سے 25مرتبہ پانی تبدیل کیا جائے یعنی مرہم کو دھویا جائے۔
استعمال: یہ مرہم اس زخم پر استعمال کی جاتی ہے جو گہرا ہو‘ اس کو بھرنے کیلئے کچھ وقت درکا ہوتا ہے۔ گہرے زخم کو اندر سے بھرنے کیلئے ایک تیل بنایا جاتا ہے جس میں نئے کپڑے کی بتی بناکر بتی کو تیل میں تر کر کے زخم کے اندر رکھا جائے اور پھر زخم پر رال کی پٹی بناکر باندھ دی جائے جس سے تیل کی بتی اندر سے زخم کو بھرتی ہے اور باہر رال کی پٹی زخم کو ٹھیک کرتی ہے ۔
زخم کو اندر سے بھرنے والے تیل کا نسخہ
سرسوں کا تیل دس حصہ، کاربالک ایسڈ ایک حصہ ۔ترکیب: دونوں کو آپس میں ملاکر یک جان کر کے ایک بوتل میں رکھ لیں اگر زخم گہرا ہوتو دو وقت یعنی صبح و شام پٹی کی جائے‘ زخم کو صاف کرنے کیلئے پوٹاشیم پرمیگنیٹ استعمال کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہائیڈروجن پرآکسائیڈ دوائی بھی ملتی ہے مائع حالت میں ہوتی ہے اس کو اگر زخم میں ڈالا جائے تو زخم میں ابالا آتا ہے زخم صاف ہو جاتا ہے جب ابالا ختم ہو جائے تو زخم کو کاٹن سے صاف کرکے کچی مرہم اور بتی کا استعمال کیا جائے۔
حکیم صاحب! میرے والد صاحب بھی مریضوں کو ایک پائوڈر استعمال کرواتے تھے جو جسم درد اور بخار میں مفید ثابت ہوتا تھا جس کو A.P.C کے نام سے یاد کیا جاتا تھا بازار سے A.P.C کے نام سے گولیاں بھی ملتی تھیں A اسپرین، Pفینٹین، Cکیفرین مریض کو چھ یا نو پڑیاں بناکر دیتے تھے صبح ، دوپہر شام چائے کے استعمال کرواتے تھے مریض صحت یاب ہو جاتا تھا۔(عبدالرزق،بہاولنگر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں