اس خاندان کی بہوئیں بدنصیب ہیں دو تو پہلے ہی بیوہ تھیں اور (خدانخواستہ) یہ تیسری بھی ایسی ہوگئی چھوٹی بچیاں ہیں اب کیا کرے گی میں یہ سن کر تیزی سے تڑپ کر نیچے آئی میں نے دیکھا کہ میرے میاں سامنے بے حس و حرکت آنکھیں بند کئے لیٹے ہیں
مضطرب دل کی دعا سیدھا عرش پر جاتی ہے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!عبقری سے چند ماہ قبل ہی تعارف ہوا یہ رسالہ ہر دکھی انسان کے لیے محبت، سکون اور عافیت کا پیغام ہے۔ میں نے آج دعا کی قبولیت پر قلم اٹھایا ہے۔ انسان کی زندگی میں کئی بار ایسے موڑ آتے ہیں جب اسے محسوس ہوتا ہے کہ وہ بند گلی میں کھڑا ہے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ایسی صورت میں بندہ کیا کرے؟ دعا اور صرف دعا خلوص دل کے ساتھ پورے یقین کے ساتھ کہ ایک ذات وحدہ لاشریک کی ایسی ہے جو ہر پکارنے والے کی پکار ضرور سنتی ہے دل مضطرب کی پکار آسمانوں کا سینہ چیر کر سیدھی عرش الٰہی پر جاتی ہے۔ جب انسانی رابطے ساتھ نہ دیں‘ بندہ اپنے مسائل کے بھنور میں گھرا ہوا تو یہی خلوص دل اور تڑپ کر مانگی گئی دعا آپ کو بھنور سے نکال لیتی ہے اور غیبی مدد آجاتی ہے۔
جادو ٹونہ‘ جناتی سحر‘ سفلی علم اور حسد کا شکار رہی
میری شادی 1989ء میں ہوئی اس وقت سے آج تک ہم نے جادو ٹونہ جناتی سحر، سفلی اور حسدسمیت بے پناہ مسائل اور آزمائشیںجھیلیں اور اپنے والد صاحب کی دو نصیحتوں پر ساری زندگی عمل کرتی رہی۔ ایک یہ کہ نیت صاف منزل آسان اور دوسری یہ کہ کر بھلا ہو بھلا۔ ان دو سنہری باتوں پر ہمیشہ عمل پیرا رہی‘ حاسدین نے طرح طرح سے ستایا مگر میں نے ہمت نہ ہاری اور اپنے مسائل کے حل کیلئے کبھی غیر شرعی راستہ اختیار نہیں کیا۔ میرے ساتھ شروع سے اللہ کے فضل سے مستقبل میں پیش آنے والے خطرات اور لوگوں کی اچھی بری نیتیں بھانپ لینے کی صلاحیت تھی۔ میری چھٹی حس بہت تیز تھی جس کی وجہ سے کبھی انجانی سی پریشانی لاحق ہوتی ایسا لگتا کہ کوئی انجانا خطرہ سر پر منڈلا رہا ہے تو اور تڑپ کر اپنے اللہ ہی سے فریاد کرتی یَامُغِیْثُ اَغِثْنِیْ کا ورد کرتی ۔خصوصاً وہ اوقات جو دعائوں کی قبولیت کے احادیث مبارکہﷺ سے ثابت ہیں خصوصاً بارش کے وقت جو کہ اللہ کی رحمت ہے صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر تہجد کے وقت ‘رمضان میں خصوصاً افطار کے وقت جبکہ دریا کی مچھلیاں بھی روزہ داروں کے لیے دعائیں کرتی ہیں۔
شوہر کی جان کو خطرہ! چھٹی حس کا الارم
خیر یہ تقریباً دس سال قبل کی بات ہے مجھے اپنے شوہر کے لیے جان کے خطرے کے مستقل خواب آنے لگے اور میں بہت ڈرئی ہوئی تھی کیونکہ میرے سسرال میں گزشتہ سالوں میں میرے دو جیٹھ‘ ایک دیور اور ساس سسر وفات پاچکے ہیں۔اچانک ہارٹ اٹیک اور اچانک ایکسیڈنٹ کی وجہ سے میں پریشانی کے عالم میں ان کا صدقہ دیتی رہی دعائیں کرتی رہی مگر دل پر چھائی بے چینی اور اضطراب میں کوئی کمی نہیں ہورہی تھی ‘میرے میاں بہت نیک قابل اور خدا ترس انسان ہیں۔ کئی بار ایسے خواب دیکھے کہ کوئی میری ناک کی لونگ کھینچ رہا ہے کوئی میری ہاتھوں کی چوڑیاں توڑ رہا ہے کبھی دیکھا کچھ خطرناک لوگ میرے شوہر کے پیچھے بھاگ رہے ہیں اور ان میں بھاگنے کی سکت نہیں میں بھاگتی ہوئی آتی ہوں اور ان کو اٹھا کر اپنے کندھے پر ڈال کر بہت تیز بھاگتی ہوں۔ ہماری چھ بیٹیاں ہیں بیٹے کی عظیم نعمت سے محروم ہیں ہمارا واحدسہارا اللہ کے بعد میرا شوہر ہے ۔ میں ان پر باہر آتے جاتے آیۃ الکرسی اور سات بار یَاحَفِیْظُ یَارَقِیْبُ پڑھ کر حصار کرتی ہوں ان سے فکر مند اور پوچھتی آپ ٹھیک ہیں‘ ناں میرے زیادہ پوچھنے سے یہ چڑجاتے کہ تم کیوں اتنی وہمی ہوگئی ہو؟ یہ بظاہر تو نارمل تھے مگر میری چھٹی حس مجھے کسی بڑے خطرے کا احساس دلارہی تھی۔
تہجد کے وقت تڑپ اٹھی!سجدہ تھا اور ہچکیاں
مجھے آج تک اس خطرناک دن کی کیفیت یاد ہے کہ میں رات کو سونے لیٹی تو کسی پل چین نہ آئے بستر پر جیسے کانٹے اُگ آئے ہوں آخر میں تڑپ کر اٹھی دو نفل تہجد کے ادا کئے اور پھر سجدے میں جاکے خوب ہچکیوں سے رو رو کر اللہ کریم سے اپنے میاں کی زندگی میں برکت اور عافیت و سلامتی کی بھیک مانگتی رہی کہ اگر ان کیلئے کوئی پریشانی کی بات ہے تو میری دعائوں کے صدقے وہی پریشانی دور کردے اور میرے دل کی جو شدید بے چینی ہے‘ یا رب اسے دور کرے اور میری بچیوں کے سر پر ان کے (باقی صفحہ نمبر 60 پر)
(بقیہ:شوہر کی موت! تہجد‘ سجدہ اور ہچکیاں! کرم ہوگیا)
باپ کا سایہ قائم رکھنا۔ اسی طرح روتے بلکتے مناجات کرتے مجھے سجدے میں ہی نیندآگئی اور پھر مجھے اللہ کریم نے ایک بہترین خواب دکھایا جو میں کبھی نہیں بھول سکتی میں نے دیکھا کہ میں سیڑھیوں سے اتر کر نیچے آرہی ہوں نیچے لائونج میں خاندان کی عورتیں بیٹھی ہیں ایک طرف میری دونوں بیوہ جٹھانیاں بیٹھی ہیں اور وہ عورتیں میری طرف اشارہ کرکے کہتی ہیں اس خاندان کی بہوئیں بدنصیب ہیں دو تو پہلے ہی بیوہ تھیں اور (خدانخواستہ) یہ تیسری بھی ایسی ہوگئی چھوٹی بچیاں ہیں اب کیا کرے گی میں یہ سن کر تیزی سے تڑپ کر نیچے آئی میں نے دیکھا کہ میرے میاں سامنے بے حس و حرکت آنکھیں بند کئے لیٹے ہیں پھر میں بہت روتی تڑپتی آسمان کی طرف ہاتھ اٹھاکر اللہ سے بھیک مانگ رہی ہوں میرا انکے سوا کوئی سہارا نہیں مالک ان کو زندگی بخش دے۔ میری معصوم بچیوں سے باپ کا سایہ نہ چھین اور میری تڑپ صدائیں آسمانوں کا سینہ چیر کر اللہ کے حضور پہنچ جاتی ہیں پھر میں نے دیکھا کہ دو سفید لباس والے بزرگ نورانی چہرے والے سفید داڑھیاں ایک کا عمامہ سیاہ دوسرے کا تبز تھا سامنے آئے اور انہوں نے مجھے ہاتھ کے اشارے سے تسلی دی ایک بزرگ کے ہاتھ میں کالا مرغا تھا انہوں نے اسے نیچے رکھا دوسرے ہاتھ میں ان کے چاقو تھا پھر وہ چاقو کی نوک پر کچھ آیتیں پڑھ کر دم کرتے اور اس مرغے کی چونچ اور آنکھیں وغیرہ جو کالے دھاگے سے سلی ہوئی تھیں کے دھاگے کاٹتے رہے۔ ادھر مرغے کے دھاگے کٹے اِدھر میرے میاں جی جو بے جان کیفیت میں لیٹے ہوئے تھے آنکھیں کھول کر اٹھ کر بیٹھ گئے دوسری طرف وہ مرغ جو نیم جاں ہورہا تھا بزرگ کے ہاتھوں سے چھوٹ کر بھاگ گیا میں نے خواب میں یہ منظر دیکھ کر خواب ہی میں ان بزرگوں کا شکریہ ادا کیا اور سجدہ میں گر گئی۔ امید ہے روحانیت کی سمجھ رکھنے والے تمام قارئین اس خواب کا مطلب میرے میاں جی کو کیا خطرہ تھا اور میرے دل کو جو شدید بے چینی تھی اس کو سمجھ گئے ہونگے جب میں یہ روحانی مدد والا حیرت انگیز خواب دیکھ کر بیدار ہوئی تو فجر کی اذانیں ہورہی تھیں میں نے اس وقت نہایت پاکیزہ خوشبو محسوس کی اور دل بے تحاشا تشکر کے احساس سے لبریز ہوگیا۔ دل پر چھائی شدید بے چینی اور خطرے کا احساس دور ہو کر سکون ہوگیا تھا میں نے خود کو اس وقت ایک نورانی کیفیت کے حصار میں محسوس کیا۔محترم حکیم صاحب یہ جو کچھ میں نے لکھا حرف حرف سچ ہے مجھے قارائین سے یہ کہنا تھا کہ کیسی بھی مشکل پڑے ہمیشہ سچے دل اور پورے یقین کے ساتھ صرف اللہ ہی کو پکاریں وہ دل مضطرب کی پکار ضرور سنتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں