محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں ماہنامہ عبقری ہر ماہ پڑھتا ہوں اور آپ کے درس بہت شوق سے سنتا ہوں۔ گزشتہ دنوں میری دکان کے سامنے ایک سفید ریش شخص کا رکشہ خراب ہوگیا‘ ان دنوں سخت گرمی تھی‘ وہ بے چارہ تقریباً گھنٹہ بھر سے پریشان کھڑا تھا‘ بار بار رکشہ کے انجن کی مختلف چیزوں کو چھیڑتا‘ تاریں اتارتا ‘ لگاتا‘ کبھی پلگ کھولتا اس کو کپڑے سے صاف کرتا اور پھر لگا دیتا۔ میں پنکھے کے نیچے بیٹھا سارا منظر دیکھ رہا تھا‘ وہ بے چارہ بار بار رومال سے پسینہ صاف کرتا ‘ گھڑی دیکھتا اور پھر بے چینی سے رکشہ کو سٹارٹ کرنے کیلئے سلف مارتا مگر رکشہ سٹارٹ ہونے کا نام ہی نہ لے رہا تھا۔ اس نےشاید کہیں سے سواری اٹھانا تھی۔
بیٹھے بیٹھے اچانک میرے ذہن میں سورۂ قریش کا وظیفہ آیا‘ میں نے سوچا چل بندے آج سورۂ قریش کے وظیفے کو آزماتے ہیں‘ میں نے دکان میں بیٹھ کر گیارہ مرتبہ سورۂ قریش پڑھی اور اس رکشہ پر دم کردیا اور خود اٹھ کر رکشہ کے پاس چلا گیا‘ جاتے ہی میں نے رکشہ کے انجن پر ہاتھ مارا اور کہا بابا اب سٹارٹ کرو‘ اس نے کہا نہیں بیٹا یہ سٹارٹ نہیں ہوگا لگتا ہے کوئی بڑی خرابی پیدا ہوگئی ہے۔
میں نے کہا بابا تم رکشہ کے اندر بیٹھو میں ہلکا سا دھکا لگاتا ہوں ان شاء اللہ سٹارٹ ہوجائے گا۔ وہ ناامیدی میں رکشہ کے اندر بیٹھ گیا میں نے ہلکا سا دھکا لگایا اور رکشہ سٹارٹ ہوگیا۔
بابا بڑا حیران ہوا‘ سٹارٹ رکشہ سے اترا اور اس نے کہا : بیٹا یہ کام تو مکینک کا تھا‘ تم تو دکاندار ہوتم کیسے جانتے تھے کہ یہ دھکا سے ہی سٹارٹ ہوگا۔ میں نے اسے کہا یہ سب اعمال کی برکت ہے‘ وہ پانچ سے دس منٹ میرے پاس کھڑا رہا اور میں اسے سورۂ قریش کے فضائل بتاتا رہا۔جنہیں سن کر وہ بہت متاثر ہوا۔ (عطاء اللہ‘لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں