کچھ رفقاء نے ایک ملاقات پر شکایت کی کہ ہمارے یہاں اورنگ آباد میں الحمدللہ ساتھی دعوت کے لیے سرجوڑ کر بیٹھ رہے ہیں اور فیلڈورک بھی کررہے ہیں اور الحمدللہ ہر ہفتہ ہمارے بردران وطن کلمہ پڑھ رہے ہیں ‘ مگر یہاں یہ مشکل ہورہی ہے کہ نووارد مہمانوں اور بھائیوں کو تربیت کیلئے جماعت میں بھیجنے کیلئے لے جاتے ہیں تو جماعت کے ساتھی منع کردیتے ہیں‘ اس حقیر نے عرض کیا کہ دعوت کے اس کام میں سب سے بڑی چیز صبر و تحمل ہے اور عرض کیا کہ ہم جو ٹوٹی پھوٹی دعوتی کوششیں کرہے ہیں یہ حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے شروع کیے ہوئے کام کی ’’ت ث‘‘ ہے اورہمیں یہ کام تبلیغی جماعت کی برکت سے ہی ملا ہے۔ اور مجھے امید ہے کہ نبی اکرم ﷺ کے فرمان کے ’’ہرکچے پکے گھرکے اندر اسلام داخل ہوگا‘‘ کا ظہور بنگلہ والی مسجد سے شروع ہوئی تحریک کے ذریعہ ہی ہوگا‘ مگر جب تک یہاں کے اکابرین خود اس پلیٹ فارم سے غیرمسلموں میں دعوت کی آواز نہیں لگائیں گے ہم لوگ اس پلیٹ فارم سے دعوت کاکام نہیں کریں گے اور جو لوگ وہاں کی ترتیب سے لگے ہیں ہرگز ہرگز ہم ان کی ترتیب میں خلل نہیں ڈالیں گے‘ ہم ان سے دعا کیلئے کہیں گے اور اپنی انفرادی زندگی میں جو کچھ وہ کرسکتے ہیں اس کے لیے درخواست کرتے رہیں گے آپ تبلیغ کے بڑوں کو اپنی ٹوٹی پھوٹی کارگزاری سنا کے ان سے اصلاح کی درخواست کرتے رہیں گے اورجو لوگ کسی کام سے نہیں لگے ہیں ان کو جوڑتے رہیں اور ہمارے ساتھی مسجد وار جماعت کے اعمال میں شریک ہوتے رہیں‘ خارج صلوٰۃ کسی آدمی کا لقمہ دینا مفسد صلوٰۃ ہوتا ہے۔ الحمدللہ ساتھیوں نے مشورہ پر عمل کیا اور جماعت کے ساتھیوں کی سرپرستی میں اپنا کام کرتے رہے۔
اورنگ آباد کا تاریخی اجتماع ہوا جس میں پوری دنیا میں جو اجتماعات اس سے قبل ہوئے ہیں ان سے زیادہ غیرمسلم بھائیوں نے اجتماع میں تعاون کیا‘ اجتماع کیلئے اپنی زمینیں فراہم کیں اور ہر جگہ اجتماع میں شریک ہونے والوں کا
استقبال کیا اور خدمت کی، اکابرین نے ان بردران وطن کا خصوصیت سے شکریہ اداکیا اور ان کا حق ادا کرنے کی نصیحت بھی فرمائی‘ اجتماع کے بعد برادران وطن میں اسلام اور مسلمانوں کے لیے قرب کے جذبات پیدا ہوئے جس سے فائدہ اٹھا کر ہمارے رفقاء نے علاقہ میں اپنی جماعتیں بھیج کردعوت کا خوب کام کیا اور بہت سے لوگوں کو ہدایت نصیب ہوئی اور ان کو جماعت میں بھیجا گیا کچھ روز قبل مہاراشٹر کے دعوتی رفقاء کی ایک مجلس اورنگ آباد میں ہوئی تو ہمارے یہاں اورنگ آباد کے امیرصاحب جناب معین بھائی زید مجدہم جن کا اورنگ آباد کے اجتماع کو تاریخی بنانے میں بنیادی رول رہا ہے ان سے ملنا ہے‘ ملاقات پر جناب معین بھائی نے ہم لوگوں کا بہت اکرام فرمایا اور بڑی محبت کے ساتھ یہ بات فرمائی کہ ہمارے یہاں دو سو مساجد میں جماعت کاکام ہورہا ہے ہم نے ہر مسجد وار جماعت کے ساتھیوں سے کہا ہے کہ وہ ہر مسجد سے دو فکرمند ساتھیوں کو آپ کے رفقاء کے ساتھ کام کی ذمہ داری لگائی ہے۔ دو سو مساجد سے چارسو ساتھی جب لوگوں تک بات پہنچائیں گے تو کتنا کام ہوگا وہ دیر تک دعائیں اورحوصلہ کے کلمات فرماتے رہے اس حقیر نے رفقاء سے کہا کہ ہم نے اپنے تمام رفقاء کیلئے کام کے اصول کے طور پر ایک رسالہ مرتب کیا تھا’’دین کے ہر کام کے رفیق بنو فریق نہیں‘‘ اگر اس اصول کا لحاظ کرتے ہوئے کام کیا گیا تو ان شاء اللہ راستے کھلتے چلے جائیں گے اور کہیں ٹکراؤ کی نوبت نہیں آئے گی اس سے یہ بات بھی رفقاء کے ذہنوں میں پڑی کہ ذمہ دار کی مان کر کام کرنے میں بڑی برکت ہے اللہ کی سنت یہ ہے کہ جس کسی کو اللہ تعالیٰ کسی خدمت کیلئے منتخب فرما کر اس پر کام کو کھولتے ہیں اسی پر کام کے اصول بھی مفتوح کیے جا تے ہیں۔ کاش ہم اللہ تعالیٰ کے اس قانون کا لحاظ کرتے ہوئے کام کریں!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں