خوب سیر ہو کر کھانے اور ورزش نہ کرنے کی وجہ سے آپ صحت کی خرابی کی جانب بہت آگے بڑھ چکے ہیں اور اب اس سے لاپرواہی برت کر آپ اپنی صحت کو مزید خطرات میں ڈال رہے ہیں۔اس صورتحال کا ایک اہم سبب آپ کا یہ خیال ہے کہ آپ کی صحت ناقابل تباہی ہے۔ دوسری اہم وجہ آپ کی یہ غلط فہمی ہے کہ آپ بڑی آسانی سے صحت کی اس خراب صورتحال کی اصلاح کر لیں گے۔ رنگ برنگی گولیاں، شربت، ٹانک اور معالجین کے چمکتے دمکتے مطب آپ کو صحت وتوانائی کی کھوئی ہوئی دولت لوٹا دیں گے۔اب بھی وقت ہے کہ آپ مکمل تباہی کی طرف اپنی اس پیش قدمی کا سلسلہ روک دیں اور ان ماہرین طب کی تحقیق، مشورے اور ہدایات پر عمل کریں جنہوں نے اپنی عمر اور توانائی صحت کی بہتری کے طریقے طے کرنے میں صرف کی ہے۔ پچھلے پانچ چھ سال کے عرصے میں وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انسانی جسم میں اپنی اصلاح، مرمت اور بحالی کی بڑی صلاحیت ہوتی ہے۔ وہ اس نتیجے پر بھی پہنچے ہیں کہ خراب عادات سخت نقصان دہ ہوتی ہیں مثلاً تمباکو استعمال کرتے رہنے سے صحت خراب ہو جاتی ہے۔ اسی طرح دیگر خراب عادات سے خاص طور پر جسم کے دوران خون کے نظام کو سخت نقصان پہنچتا ہے۔ قدیم اطباءکے طریق علاج میں زیادہ زور پرہیز پر دیا جاتا تھا جس کا اصل مقصد جسم کو خراب عادات سے محفوظ رکھ کر مناسب غذائوں اور دوائوں کے ذریعے سے اپنی اصلاح کا موقع فراہم کرنا ہوتا تھا۔ بسا اوقات یہ اطباءمریض کو صرف پرہیزی غذا کھلا کر صحت یاب کر دیتے تھے۔
یہ درست ہے کہ آپ اپنی قوت ارادی سے تباہی کی طرف بڑھتی گاڑی کو ایک دم بریک لگا کر روک سکتے ہیں، لیکن آپ کو یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ بریک لگنے کے باوجود گاڑی پھسل کر گڑھے میں گر بھی سکتی ہے۔ اس ممکنہ بلکہ یقینی خطرے کا بھی خیال رکھئے اور یہ اسی صورت میں ممکن ہو گا کہ آپ پھسلنے کے اس امکان کو کم سے کم رکھیں۔آیئے اب ذرا جدید طبی تحقیق کی روشنی میں دریافت ہونے والے صحت کے اہم گُر جاننے کی کوشش کریں۔
٭2001ءمیں ایک اہم گُر یہ دریافت ہوا کہ ہفتے میں صرف دو مرتبہ مچھلی کھانے والی خواتین خون میںکولیسٹرول کم ہونے کی وجہ سے فالج کا خطرہ کم کر لیتی ہے۔ مہینے میں صرف ایک مرتبہ مچھلی کھانے والی خواتین کے مقابلے میں ان کے لئے یہ خطرہ آدھا رہ جاتا ہے۔٭ لیبارٹری میں ہونے والی تحقیق نے ثابت کر دیا ہے کہ زیادہ پھل، سبزیاں اور ریشہ کھانے سے ہائی بلڈ پریشر قلب کے حملے اور فالج کا خطرہ بہت کم ہو جاتا ہے۔٭سائنس دان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پلنگ، کرسی سے بندھی رہنے والی جو 40سالہ خواتین ہفتے میں محض چار روز آدھے آدھے گھنٹے تک تیز تیز چلتی ہیں وہ ساری زندگی ورزش کرنے والی خواتین ہی کی طرح قلب کے حملے سے محفوظ رہتی ہیں۔٭ تمباکو نوشی کا استعمال ترک کرنے کے پہلے ہی روز خون میں کاربن مونو آکسائیڈ کی سطح میں ڈرامائی کمی واقع ہوتی ہے۔ ایک ہفتے کے اندر خون کا گاڑھا پن دور ہو کر مہلک حملہ قلب کا خطرہ ٹلنے لگتا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ صحت مند عادات کا یہ سلسلہ کہاں سے شروع کیا جائے؟ یہ کوئی مشکل سوال نہیں ہے، بس کسی بھی صحت بخش عادت سے بسم اللہ کیجئے۔ ایک مثبت تبدیلی دوسری مثبت تبدیلی کی پیامبر ثابت ہو گی مثلاً جو لوگ ورزش سے آغاز کرتے ہیں وہ بالعموم صحت بخش غذائوں پر بھی توجہ دینے لگتے ہیں۔ ضرورت صرف یہ ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ صحت بخش عادات اختیار کریں۔ اس طرح آپ کی زندگی کا انداز بدلتا جائے گا اور آپ خود محسوس کرنے لگیں گے کہ اب آپ معالجین کی ہمہ وقت مدد کے بغیر امراض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتے جا رہے ہیں۔ آپ کو شاید یہ احساس کبھی نہ ہو سکے گا کہ ان عادات کے اختیار کرنے سے آپ نے خود کو کتنے نقصانات سے بچا لیا ہے، اس لئے اب بہتر یہی ہے کہ وقت ضائع کئے بغیر صحت کی منزل کی طرف اپنے سفر کا آغاز کر دیجئے۔
صحیح غذا کھایئے
صحت بخش غذا کا سب سے اہم اور فوری اثر ہائی بلڈیشر میں کمی کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ کم نمک والی غذا یعنی تازہ پھل، سبزیوں، بغیر بالائی والے دودھ، دہی، بے چھنے آٹے، چھلکے والی دالوں اور بھورے چاولوں کے استعمال سے آپ دوا کھائے بغیر بلڈپریشر کم کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے اجزاءپر مشتمل غذا میں چونکہ کیلشیم زیادہ ہوتا ہے، اس لئے آپ خود کو ہڈیوں کے گھلائو اور کمزوری سے بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ پھلوں، سبزیوں اور اناج کے ریشے کی وجہ سے آپ کے خون میں شکر کی سطح کم ہو جائے گی اور آپ اس طرح ذیابیطس قسم دوم پر بھی دوا کے بغیر قابو پا لیں گے۔ ایسی غذائوں کا طویل استعمال آپ کو سرطان کی بعض اقسام سے بھی محفوظ کر دے گا۔
سڈول اور چست بنئے
پچھلے دس برس میں حیرت انگیز انکشاف یہ ہوا ہے کہ وزن برداری کی ورزشوں سے بوڑھے ہونے کا عمل رک جاتا ہے۔ ان ورزشوں سے توانائی میں اضافہ ہوتا ہے، گھلتی ہڈیوں کا حجم بڑھتا ہے اور گھٹنے، گٹھیا کے درد سے نجات پاجاتے ہیں۔ اسکے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ آپ ایئروبک ورزشیں مثلاً واک، جاگنگ، سائیکلنگ وغیرہ بھی کرتے رہیں۔ اب تیز واک ہی کو لیجئے۔ ہفتے میں تین دن آدھے گھنٹے کی واک بڑی صحت بخش ثابت ہوتی ہے۔ بس یوں سمجھئے کہ جوں ہی آپ یہ ورزش شروع کرتے ہیں، آپ کے قلب کو زور سے دھڑکنا پڑتا ہے اور اسی کے ساتھ خون کی رگیں لچک دار ہونے لگتی ہیں اوربلڈ پریشر میں کمی آنے لگتی ہے۔ورزش کے 18سے 24 گھنٹے بعد جسم کے لئے انسولین کی ضرورت میں کمی آنے لگتی ہے۔ گویا آپ کے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ گھٹنے لگتا ہے۔ ایک ماہر کے مطابق جو لوگ ہفتے میں صرف چند گھنٹے ورزش کر لیتے ہیں وہ اپنے لئے ذیابیطس قسم دوم کے خطرے میں نمایاں کمی کر لیتے ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 792
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں