کھجور کھانے سے پرانی قبض دور ہوتی ہے۔ دمہ‘ دل‘ گردہ‘ مثانہ‘ پتے اور آنتوں کے امراض میں کھجور مفید ہے۔ دل کی بیماری اور کالا موتیا کیلئے کھجور کو گٹھلی سمیت کوٹ کر کھانا مفید ہے۔ کھجور کو بھگو کر اس کا پانی پی لینے سے جگر کی بیماری دور ہوتی ہے۔
محترم حضرت شیخ الوظائف السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کی عمر اور علم میں برکت فرمائے۔ حضور پاکﷺ کا فرمان عالی شان ہے کہ نہار منہ کھجور کھائو اس سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں (الجامع الصغیر صفحہ 398) حضورپاک ﷺ مختلف طریقوں سے کھجور استعمال فرمایا کرتے تھے کبھی صرف کھجور اور کبھی ساتھ مکھن یا کبھی دودھ ملا کرتناول فرماتے تھے۔بعض روایتوں میں کھجور کے ساتھ ککڑی خربوزے یا تربوز کے ساتھ ملاکر کھانے کا بھی ذکر ہے۔ ساتھ ہی اس کی حکمت بیان فرماتے تھے کہ اس طرح کھجور کی گرمی کو ان مذکورہ چیزوں کی ٹھنڈک کے ذریعے معتدل کیا جاسکتا ہے۔ آپ ﷺکچی کھجور تناول نہیں فرماتے تھے۔ آپﷺ نے مدینہ کی کھجور کیلئے برکت کی دعا بھی فرمائی جس کے سبب وہاں ہمیشہ عمدہ اور بکثرت کھجور پیدا ہوتی ہے‘ آپﷺ کو عجوہ کھجور سب سے زیادہ پسند تھی اور آپ ﷺ نے جنت کا پھل قرار دیا۔ حضرت عامر بن سعد رضی اللہ عنہ کی ایک روایت کے مطابق جو شخص صبح کو سات عجوہ کھجور کھائے گا اس دن اس پر کسی جادو یا زہر کا اثر نہیں ہوگا۔ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نبی کریمﷺ کا ایک ارشاد نقل کرتے ہیں کہ ’’ جس گھر میں کھجور نہ ہو اس گھر والے بھوکے ہیں‘‘۔ جب بھی آپﷺ کی خدمت میں کوئی نومولود بچہ پیش کیا جاتا تو اس کے منہ میں گھٹی کے طور پر کھجور چباکر ڈالا کرتے۔ اس طرح آپﷺ بچے کی ماں کیلئے بھی کھجور تجویز فرمایا کرتے تھے۔ حضور پاکﷺ نے کھجور کے ساتھ مومن کو تشبیہ دی ہے کہ مومن کی طرح اس میں خیر ہی خیر ہے۔ چنانچہ اس کے پتے‘ تنا‘ پھل حتیٰ کہ گٹھلی کی گٹھلی کا پاؤڈر بھی فائدہ مند ہے۔ سیدنا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ کھجور کھانے سے قولنج (یعنی بڑی انتڑی کا درد) نہیں ہوتا۔ (کنزل العمال ج: 1‘ ص:12)
کھجور کھانے سے پرانی قبض دور ہوتی ہے۔ دمہ‘ دل‘ گردہ‘ مثانہ‘ پتا اور آنتوں کے امراض میں کھجور مفید ہے۔ دل کی بیماری اور کالا موتیا کیلئے کھجور کو گٹھلی سمیت کوٹ کر کھانا مفید ہے۔ کھجور کو بھگو کر اس کا پانی پی لینے سے جگر کی بیماری دور ہوتی ہے۔ کھجور کو دودھ میں ابال کر کھانا بہترین مقوی غذا ہے‘ یہ غذا بیماری کے بعد کی کمزوری کو دور کرنے کیلئے بے حد مفید ہے۔ کھجور کی گٹھلیوں کو آگ میں جلاکر اس کا منجن بنالیجئے یہ دانتوں کو چمکدار اور منہ کی بدبو کو دور کرتا ہے۔ کھجور کی گٹھلیوں کو آگ میں ڈال کر دھونی لینا بواسیر کے مسوں کو خشک کرتا ہے۔ کھجور کے درخت کی جڑ یا پتوں کی راکھ سے منجن کرنا دانتوں کے درد کیلئے بہت مفید ہے۔ کھجور کاسر (کھجور کے اوپر جو کیپ ہوتی ہے) اس کو اکٹھا کرکے سائے میں خشک کرکے بالکل باریک پائوڈر بنالیں اوراس کو منجن کے طور پر استعمال کریں‘ دانت مضبوط اور چمکدار ہوں گے جو زخم گل گیا ہو ڈاکٹر کہیں یہ جگہ کاٹنا پڑے گی اس کیلئےاس پائوڈر کو بالکل باریک کرکے زیتون کے تیل میں ملاکر پٹی باندھیں روزانہ پٹی بدلیں کچھ عرصہ استعمال سے زخم بالکل ٹھیک ہوجائے گا اور جسم کا کوئی حصہ جل جائے تو یہ پائوڈر گری کے تیل میں ملاکر لگائیں اسی وقت ٹھنڈک پڑ جائے گی اور چند بار کے استعمال سے نشان بھی ٹھیک ہوجائے گا۔ جس کو کھجور کھانے سے کسی قسم کا نقصان ہوتا ہوتو انار کا رس یا خشخاش یا کالی مرچ کے ساتھ استعمال کرے ان شاء اللہ فائدہ ہوگا۔ اس طرح ادھ پکی اور پرانی کھجوریں بیک وقت کھانا نقصان دہ ہے اسی طرح کھجور کے ساتھ انگور یا کشمش یا منقیٰ ملاکر کھانا‘ کھجور اور انجیر بیک وقت کھانا‘ بیماری سے اٹھتے ہی کمزوری میں زیادہ کھجوریں کھانا نقصان دہ ہے۔ مدینہ منورہ کی کھجوروں کی گٹھلیاں مت پھینکئے کسی ادب کی جگہ دیجئے یاد دریا برد فرمادیجئے بلکہ ہوسکے تو ان کی باریک ٹکڑیاں کرکے جیب میں ڈال کر رکھ لیجئے اور چھالیہ کی جگہ استعمال کیجئے۔ دماغی کمزوری کو دور کرنے کا آزمودہ ٹوٹکہ: مغز اخروٹ 100 گرام‘ مغز بادام 100 گرام‘ مغز سونف 100گرام‘ دانہ الائچی سبز 10 گرام‘ مرچ سیاہ 10 گرام‘ مصری 1 پائو۔ ان تمام اجزاء کو باریک پیس کر چھان کر صبح دوپہر اور شام ایک ایک چمچ دودھ یا سادہ پانی کے ساتھ استعمال کریں چند ہفتوں کے مسلسل استعمال سے ہر قسم کی دماغ اور بصری کمزوری دور ہوجاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں