جو میں نے دیکھا، سنا اور سوچا
ملک افتخار اجمل صاحب واپڈا کے ایکسین ہیں۔ وہ جس طرح دفتر میں بڑے افسر ہیں اسی طرح ایمان و تقویٰ میں بھی بڑے افسر ہیں، بندہ اپنے بھائی کے ہمراہ ان کے پاس بیٹھا تھا۔ دوران گفتگو کہنے لگے کہ میرے پاس شکایات کے کیس آتے ہیں لیکن میں نے کبھی بھی قرآن اور قسم پر فیصلہ نہیں کیا۔ پھر اپنی زندگی کے دو واقعات سنائے۔ کہنے لگے کہ ایک رشوت خور کی شکایت میرے پاس آئی۔ فریقین کو بلایا گیا، واپڈا کے جس ملازم نے رشوت لی تھی وہ اس بات پر اصرار کر رہا تھا کہ میں نے قطعاً رشوت نہیں لی اور یہ شخص مجھ پر الزام لگا رہا ہے حتیٰ کہ بہت طیش اور غصہ میں بار بار یہ لفظ دہرا رہا تھا کہ میں قرآن مجید مسجد سے لاتا ہوں اور اٹھا کر کہتا ہوں کہ میں نے قطعاً رقم نہیں لی۔ میں نے حاجی خالد (ملازم) سے کہا کہ میں اپنے فیصلوں اور کیس کی سماعت میں قرآن کی قسم کو ناپسند کرتا ہوں۔ آپ ایسا نہ کریں۔ لیکن اس کا غصہ اور اصرار بڑھتا جا رہا تھا کہ درخواست گزار نے مجھ پر الزام لگایا ہے۔ میں قرآن اٹھاوں گا۔ آخرکار اس شرط پر قرآن اٹھانے اور قسم لینے کا فیصلہ ہوا کہ یا اللہ اگر میں نے رشوت لی ہو تو سات دن کے اندر اندر فیصلہ کر دے۔ حاجی خالد نے ایسا ہی کیا اور قرآن کو اٹھا کر لے آیا اور باآواز بلند یہ کہا کہ یا اللہ! اگر میں نے رشوت لی ہو تو سات دن کے اندر اندر فیصلہ کر دے۔ ملک افتخار اجمل کہنے لگے کہ میں ساتویں دن حاجی خالد کا جنازہ پڑھ رہا تھا۔
اسی طرح کا دوسرا واقعہ سنایا کہ دو اشخاص کا آپس میں لین دین تھا۔ ایک نے رقم دینی تھی اور دوسرے نے لینی تھی۔ دونوں حج کے سفر میں تھے۔ ان کی آپس میں مطاف (طواف کی جگہ) میں ملاقات ہو گئی۔ ایک دوسرے سے لین دین کی بات شروع ہوئی۔ جس شخص نے مال دینا تھا وہ صاف مکر گیا کہ میں نے کچھ بھی نہیں دینا اور جس نے لینا تھا اس کا اصرار تھا کہ میں نے آپ کو مال دیا تھا اور میں نے لینا ہے۔ بات ہوتے ہوتے اس فیصلے پر پہنچی کہ تو کعبہ کا غلاف پکڑ کر کہہ دے کہ میں نے رقم نہیں لی تو میں ابھی اپنے مطالبے سے دستبردار ہو جائوں گا۔ موصوف نے فوراً کعبہ کے غلاف کو پکڑا اور یہ الفا ظ دہرائے کہ میں نے رقم نہیں لی۔ بس فیصلہ کی جگہ اور فیصلہ کی گھڑی تھی کہ وہ شخص اسی وقت سانپ بن گیا۔ طواف کرتے ہوئے لوگ ڈر کر ایک طرف ہوئے اور حفاظت پر معمور لوگوں نے سانپ کو مار ڈالا اور یوں قدرت نے اپنی طاقت کا فیصلہ سنایا۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 755
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں