محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں آپ کا رسالہ بڑے شوق سے پڑھتی ہوں‘ اس رسالے کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ سب سے پہلے تو یہ کہ میں نے جب سے یہ رسالہ پڑھنا شروع کیا ہے تب سے میرے مسائل حل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ میں اب اپنا مسئلہ اور اس کا حل تفصیل سے بتارہی ہوں۔ یقیناً لاکھوں قارئین کیلئے اس میں سبق ہوگا۔ میں یہاں قارئین کو زیادہ نہیں بتاؤں گی کیونکہ میں اپنی پچھلی زندگی یاد کرنا ہی نہیں چاہتی۔ میرے والدین کا نامعلوم میرے ساتھ سلوک کیوں اتنا بُرا تھا‘ بعض اوقات میں سوچتی نامعلوم وہ میرے سگے
بھی ہیں یا نہیں کیونکہ ان کا سلوک ہی ایسا تھا‘ مجھے کہیں آنے جانے کی اجازت نہیں‘ کوئی میری دوست نہیں‘ ایک دوست تھی وہ دو تین دفعہ ہمارے گھر آئی پھر امی نے اسے کہہ دیا کہ آئندہ سے ہمارے گھر نہ آنا۔ امی اور ابو موڈ ہو تو بلا لیتےہیں‘ اگر میں کبھی بلا لوں تو کہتے اپنے کام سے بلالیتی ہو‘ گزشتہ کئی سالوں سے ایک سوٹ تک نہیں بنا کر دیا تھا۔ اب تک چھوٹی چھوٹی باتوں پر ہاتھ اٹھالیتے تھے۔ ان کا رویہ کیسا تھا آگے آپ خود سمجھ لیں۔ میں نے بی اے کیا ہوا تھا‘ پھر ابو کے دوست کے سکول میں ٹیچر کی آفر ہوئی‘ اس دن ابو موڈ میں تھے تو انہوں نے اپنے دوست کے کہنے پر ہاں کردی۔ اس لیے مجھے اجازت مل گئی۔ میری تنخواہ 18 سو روپے تھی لیکن میں نے پھر بھی باری باری سب بہنوں کو کپڑے لے کر دئیے‘ چھوٹے بھائی کو عید کے کپڑے‘ جوتے وغیرہ لےکر دئیے۔پھر میں نے سکول جانا چھوڑ دیا۔ میں کئی دفعہ سخت بیمار ہوئی مگر مجھے دوائی لاکر نہ دی گئی۔ میری امی نے پورے ننھیال میں مجھے بدنام کیا ہوا تھا کہ یہ نکمی‘ کام چور‘ بدبان ہے۔ حالانکہ میں نے کبھی ان کے سامنے زبان درازی نہیں کی۔ ہر وقت طعنے‘ میرا دل چاہتا تھا کہ میں مرجاؤں اور میں نے خود کو ختم بھی کرلینا تھا مگر پھر ایک دن میرا چھوٹا بھائی نامعلوم کہاں سے عبقری گھر لایا۔ میں نے ایسا ہی پڑھا تو مجھے لگا اللہ نے میرے لیےعبقری کی صورت رحمت کافرشتہ بھیج دیا ہے۔ میں نے اس میں سے دیکھ کر اعمال کرنے شروع کردئیے اور اپنی بیماریوں کے علاج کیلئے کچھ ٹوٹکے آزمائے لاجواب فائدہ ہوا۔ مختلف اعمال کے ساتھ ساتھ میں ہر ماہ روحانی محفل بھی کرتی۔ جیسے جیسے میں روحانی محفل کرکے اللہ کے حضور سربسجود ہوتی اور اپنے والدین کا رویہ درست ہونے کی دعائیں کرتی۔ صرف پانچ ماہ کے بعد ہی میرے والدین کا رویہ تبدیل ہونا شروع ہوگیا‘ مجھے روزانہ خود بلاتے‘ میرے ساتھ مختلف گھر کی باتیں کرتے۔ میرے بنائے کھانے کی تعریفیں کرتے ہیں۔ میں اکثر سوچتی ہوں کہ یہ میرے وہی والدین ہیں۔ میرے ابو اب باہر سے آتے ہوں سب بہن بھائیوں کیلئے کچھ نہ کچھ کھانے کو لے کر آتے ہیں اور سب کو دینے کے بعد چھپا کر مجھے تھوڑا زیادہ دیتے ہیں۔ روزانہ آتے جاتے میرے سر پر پیار دیتے ہیں‘ گال تھپھاتے ہیں۔ قارئین! یہ تھی میری کہانی! آپ کی بھی کوئی کہانی ہے اس رحمت کے فرشتے (عبقری) سے آپ کو کوئی فائدہ ہوا ہو تو دفتر ماہنامہ عبقری ضرور لکھیے‘ آپ کی لکھی چند لائنوں سے لاکھوں کا فائدہ ہوتا اور بے شک ہوتا ہے۔ (سویرا متین‘ راولپنڈی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں