افسوسناک امر یہ ہے کہ صحت کے بیشتر مسائل غیر صحت بخش ماحول سے جنم لیتے ہیں جن میں کچن کا صاف ستھرا نہ ہونا بھی شامل ہے۔ کچن اپلائنسز کے استعمال اور ان سے ہونے والے نقصانات کی جان کاری کسی ناگہانی سے بچاسکتی ہے اپنے گھر کا ماحول صحت بخش بنائیے تاکہ ممکنہ خطرات سے بچاسکے۔کنبے کی صحت کا دارومدار خاتون خانہ کی اہم ذمہ داری ہے گھر کے دوسرے حصوں کی صفائی ستھرائی کے ساتھ کچن کی صفائی کیلئے بھی کچھ احتیاطیں اختیار کرلینی چاہئیں‘ خاص کر آج کے ماحول میںکیونکہ روز مرہ استعمال کی ہر شے میں کیمیکلز کی موجودگی ظاہر ہوچکی ہے۔ باروچی خانہ کسی بھی گھر میں صحت کا مرکز ہوتا ہے یہاں ہونے والی ہر سرگرمی سے پورے کنبے کی صحت کا گہرا تعلق ہے مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ صحت کے بیشتر مسائل غیر صحت بخش ماحول سے جنم لیتے ہیں جن میں کچن کا صاف ستھرا نہ ہونا بھی شامل ہے۔ کچن اپلائنسز کے استعمال اور ان سے ہونے والے نقصانات کی جان کاری کسی ناگہانی سے بچاسکتی ہے اپنے گھر کا ماحول صحت بخش بنائیے تاکہ ممکنہ خطرات سے بچاسکے۔
ڈش کلاتھ یا صافیاں: کچن کائونٹرز، چولہے، کیبنٹس اور دیگر باورچی خانے کے اہم حصوں کی صفائی کیلئے ہر کچن میں مختلف میٹریل صافیاں استعمال کی جاتی ہیں ہفتے کے اختتام پر انہیں بدل لینا چاہیے۔ ان کے فی مربع انچ پر ہزاروں جراثیم( جو خوردبین سے دیکھے جاسکتے ہیں) اپنا گھر بنالیتے ہیں جوں جوں یہ پرانے ہوتے جاتے ہیں ان پر مختلف غذائی اشیاء کی Contimationکی وجہ سے انتہائی خطرناک بیکٹیریا نشوونما پانے لگتے ہیں۔ اگر آپ فوری طور پر نئے نہ خرید سکیں تو انہیں دھو ضرور لیا کریں۔
فوڈ پیکجنگ: Oestrogen-like جیسے کیمیکلز مثلاً Pthalates پلاسٹک کے کنٹینروں اور غذائی پیکجنگ میں استعمال ہونے والے تھیلوں میں شامل ہوتا ہے۔ یہ جز سرطان کے جرثوموں کی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ حاملہ خواتین اور نومولود بچوں میں پیچیدہ بیماریوں کے امکان کے ساتھ ساتھ تولیدی صحت بھی متاثر کرتا ہے۔ کنٹینروں میں پیک غذا کے استعمال سے ممکنہ حد تک احتیاط کی جانی چاہیے۔
بچ جانے والاکھانا: یہ اصول سب کو یاد رکھنا چاہیے کہ بچ جانے والا کھانا (Leftover food) صرف ایک بار مزید استعمال کیاجاسکتا ہے کبھی بھی پگھلی ہوئی آئسکریم کو دوبارہ فریز نہ کریں، جب یہ پگھل جاتی ہے تو بیکٹیریا کی افزائش کیلئے مثالی گھر کی حیثیت اختیار کرلیتی ہے۔ فریز کی ہوئی ہر قسم کی غذا کو صرف ایک بار پکایا یا گرم کیا جاسکتا ہے انہیں دوبارہ فریز کرکے کھانے سے پیچیدہ امراض کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
ٹوسٹرز: ان کی صفائی کرنا مشکل ہے، ان کو گھریلو قاتل بھی کہا جاتا ہے کیونکہ دنیا بھر میں ہزاروں افراد کو کرنٹ لگنے اور ان کی موت واقع ہونے میں ٹوسٹرز کا بھی ہاتھ ہے۔ اس سے لگنے والا الیکٹرک شاک کمزور افراد کے لئے موت کا پیغام بن سکتا ہے۔ ناشتے کے وقت جلدی جلدی میں اکثر خواتین ٹوسٹر سے ڈبل روٹی کو نکالنے کیلئے چھری یا چمچ استعمال کرلیتی ہیں الیکٹرک سے میٹل ٹکراتا ہے تو برقی شعاعوں کا اخراج زیادہ تیزی سے ہوتا ہے اور یوں سامنے والا کرنٹ لگنے سے بچ نہیں پاتا۔
ریفریجرٹرز: فریج کی خریداری کے وقت معیار مدنظر رکھنا ضروری ہے کیونکہ مشاہدے نے یہ ثابت کیا ہے کہ فریج کا معیار اس کی مجموعی کارکردگی پر اثر انداز ہوتا ہے کھانے کو دیگر غذائوں کے ساتھ محفوظ رکھنے کا عمل ہر برانڈ کے فریج میں مختلف ہوتا ہے۔ بچوں کو سمجھائیے کہ فریج کو الماری نہ سمجھیں اسے بار بار کھولنے سے گریز کریں ورنہ اس میں رکھا ہوا کھانا اور دیگر غذائیں بیرونی جراثیم کے حملوں سے محفوظ نہیں رہ سکیں گی اور فریج میں رکھے رکھے بھی خراب ہوجائیں گی۔
مائیکروویواوون: مائع غذائیں اور پانی کو مائیکروویو میں گرم کرنے کیلئے ان کے ابلنے کا انتظار نہ کریں صرف انہیں اس حد تک گرم کریں کہ وہ گرم ہوجائیں ناکہ ابلنے لگیں۔ انڈے پکانے کیلئے بھی مائیکروویو کا استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ کھانا یا چائے کافی کچھ بھی گرم کرنا ہوتو ڈھک کر گرم کریں مگر ایئر ٹائٹ کنٹینر کھانا مائیکروویو میں گرم کرنے سے گریز کریں یہ خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔
فروزن فوڈ: آج کل کھانوں کو منجمد کرنے کا رواج ہر گھر میں ہے۔ بغیر پکا ہوا گوشت فریزر میں رکھنے کی وجہ سے بھی کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ اکثر خواتین فریزر میں گوشت کا ڈھیر لگاتی رہتی ہیں اور پہلے سے رکھا ہوا گوشت ڈھیر میں چھپ جاتا ہے اس طرح وہ جلد استعمال نہیں ہوپاتا کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ فریزر سے گوشت، مرغی یا مچھلی پکانے کیلئے نکالی اسے پانی میں ڈال کر پگھلنے کیلئے رکھ دیا اور کسی وجہ سے وہ پکائی نہ جاسکی تو دوبارہ فریز کردیا۔ یہ انتہائی خطرناک طرز عمل ہے کیونکہ منجمد خوراک کا درجہ حرارت جوں ہی کم ہوتا ہے بیکٹیریا کی افزائش شروع ہوجاتی ہے۔
سنک: استعمال شدہ برتنوں کی دھلائی کے دوران سنک آلودہ ہوجاتا ہے اسے صاف رکھنا بھی ناگزیر ہے، کچن کے اس حصے کی صفائی کیلئے معیاری اور قابل بھروسہ اور ماحول دوست کلینرز آزمائیں سفید سرکے اور نمک کی مدد سے سنک صاف کیجئے۔ ہر قسم کے تیزابی محلول پر مشتمل ڈٹرجنٹس اور گٹر کھولنے والے یا چکنائی دور کرنے والے پائوڈر اور محلول سانس لینے میں دشواری پیدا کرتے ہیں اور بچوں کے علاوہ بیمار افراد کیلئے خطرناک ہوتے ہیں۔
برتن اور فرنیچر فیبرکس: PFOA نامی کیمیکل جو نان اسٹک برتنوں میں پایا جاتا ہے تھائیرائیڈ کی بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ خطرناک کیمیکل فرنیچر کپڑوں اور بعض فوڈ پیکنگ میں بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ لہٰذا خریداری میں احتیاط کیجئے۔
اینٹی بیکٹیریا پروڈکٹس: کچن کی صفائی کیلئے اینٹی بیکٹیریا لیکویڈز کا استعمال جراثیم سے مکمل حفاظت تسلیم کیا جاتا ہے۔ ان میں شامل triclosan سے جانوروں میں ہارمونز کے مسائل دیکھے گئے ہیں۔auto-immune diseases یعنی ایسی بیماریاں جو مدافعتی نظام کے برخلاف کام کرنے سے ہوتی ہیں مثلاً دمہ اور ایگزیما، بچوں میں اس کی شرح بڑھنے کا ایک سبب اینٹی بیکٹیریل مصنوعات کا استعمال بھی ہے علاوہ ازیں یہ جراثیم کش مواد پر مشتمل مصنوعات بچوں کے مناعتی نظام کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔ باورچی خانہ جراثیم سے پاک رکھئے مگر ساتھ ہی ساتھ یہ خیال ضرور رہے کہ کچن اپلائنسز کے استعمال اور ان کی صفائی کیلئے بھی مکمل احتیاط کیجئے اور اپنے کنبے کی صحت کا خیال رکھئے۔درخشاں فاروقی
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں