گردہ اور مثانے کے امراض میں انجیر کے استعمال سے گردہ اور مثانہ کی سوزش میں فائدہ ہوتا ہے۔ مثانہ اور گردےسے پتھری کو ریزہ ریزہ کرکے خارج کردیتی ہے۔ گردوں کے دبلے پن کو دور کردیتی ہے۔قدرت کا انمول تحفہ‘ بے شمار سریع الاثر فوائد کا حامل: اللہ تبارک و تعالیٰ نے امراض کے علاج کیلئے جڑی بوٹیاں بھی مرحمت فرمائیں اور انسان کو ان جڑی بوٹیوں سے فائدہ اٹھانے کا علم بھی عطا کیا۔ انجیر بھی قدرت کا عطا کیا ہوا ایک قیمتی پھل اور طب نبوی ﷺ کی اہم دوا ہے قرآن پاک میں بھی انجیر کا ذکر ہے۔ انجیر دنیا کے مختلف ممالک میں عام طور پر پایا جانے والا پھل ہے۔ اگر اسے سفید آٹے کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ آٹے کی قابض تاثیر کو بہت کم کردیتی ہے۔ دودھ کے ساتھ اس کا امتزاج بہت اعلیٰ ہے۔
شفاء بخش قوت اور طبی استعمال: انجیر میں متعدد طبی خوبیاں پائی جاتی ہیں انسانی جسم کیلئے یہ بے شمار فوائد کی حامل ہے۔ بے شمار امراض میں یہ جادو کاکام کرتی ہے۔ اس میں طویل بیماری کے بعد بحالی صحت کیلئے زبردست قوت پائی جاتی ہے۔ یہ ذہنی اور جسمانی تکان دور کرکے نئی توانائی اور قوت عطا کرتی ہے۔ موٹاپا: موٹاپا کم کرنے کیلئے پانچ دانے ہر روز کھانے مفید ہوتے ہیں۔ خون میں اگر کولیسٹرول کی زیادتی ہو تو رات کو چار عدد خشک انجیر اور سات عدد مغز بادام کو پانی میں بھگودیں۔ صبح کو نہار منہ مسل کر پانی بھی پی لیں اور بادام اور انجیر کھالیں۔ چالیس دن تسلسل کے ساتھ استعمال کریں۔ حیرت انگیز طور پر خون میں کولیسٹرول کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ جسم کی فالتو چربی بھی ختم ہوجائے گی اور موٹاپے میں کمی واقع ہوگی۔ قبض: پیٹ کے امراض میں انجیر کو صبح نہار منہ کھانا بے حد فائدہ مند ہے۔ اس کے استعمال سے آنتوں کے سدے اور بند کھل جاتے ہیں۔ پیٹ سے ہوا خارج ہوجاتی ہے۔ یہ آنتوں کی غلاظت نکال دیتی ہے۔ آنتوں میں سدوں اور قولنج کو ختم کرتی ہے۔ ریح کو تحلیل کرتی ہے۔ تازہ اور خشک انجیر دونوں صورتوں میں جلاب آور دوا ہے کیونکہ اس کے خلوی اجزا اور سخت جلد اس تاثیر سے لبریز ہے۔ اس کے باریک بیج بھی انتڑیوں کو متحرک کرکے رکھے ہوئے فضلہ کو خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ انجیر کے بیجوں میں انتڑیوں کو صاف اور متحرک رکھنے کی تاثیر پائی جاتی ہے۔ دانت اور مسوڑھے: دانت اور مسوڑھوں کیلئے انجیر کا استعمال حیرت انگیز ہے۔ خشک انجیرکو توے پر ہلکی آنچ پر جلا کر باریک پیس لیں اور مسوڑھوں کی سوزش کے دوران دانتوں پر منجن کی طرح خوب ملیں۔ اس سے مسوڑھوں کی سوزش ختم ہوجائے گی۔ دانت کے شدید درد کو بھی آرام آجائے گا اور دانتوں سے میل اور داغ بھی اتر جائیں گے اور دانت سفید شفاف ہوجائیں گے۔ جو دانت درد کررہا ہوں اس کے علاج کیلئے انجیر کے درخت کے دودھ میں تھوڑی سی روئی بھگو کر اسے دانت کے نیچے دبا کر رکھیں۔ درد فوری دور ہوجائے گا۔ گردے اور مثانے کے امراض: گردہ اور مثانے کے امراض میں انجیر کے استعمال سے گردہ اور مثانہ کی سوزش میں فائدہ ہوتا ہے۔ مثانہ اور گردےسے پتھری کو ریزہ ریزہ کرکے خارج کردیتی ہے۔ گردوں کے دبلے پن کو دور کردیتی ہے۔ بواسیر: انجیر بواسیر کو بھی ختم کردیتی ہے۔ انجیر کے استعمال سے پیٹ میں تبخیری مادہ پیدا نہیں ہوتا اور خون کی نالیوں سے سُدّے نکال دیتی ہے۔ دائمی بواسیر کے مریض تین سے سات ماہ تک صبح نہار منہ شہد کا شربت بنا کر تین سے سات دانے خشک انجیر روزانہ کھالے تو اس مرض سے کافی زیادہ فائدہ ہوگا۔ (2) ایک گلاس ٹھنڈے پانی میں رات کو خشک انجیر کے دو یا تین دانے بھگودیں اور اگلی صبح انہیں کھالیں۔ بھگونے سے پہلے انجیر کو گرم پانی سے اچھی طرح دھولیں۔ انجیر کو شیشے کے گلاس میں بھگوئیں مٹی کا برتن نہ استعمال کریں۔ اسی طرح بھگوئی ہوئی انجیر کو شام کو استعمال کریں۔ اس کےاستعمال سے پاخانے کی تکلیف دور ہوجائے اور مقعد کو مسوں سے محفوظ رکھے گی اس انداز میں تین سے چار ہفتوں تک انجیر کااستعمال بواسیر کا خاتمہ کردیتا ہے۔ دمہ: انجیر کو دمہ کے علاج کیلئے بھی مفید قرار دیا جاتا ہے‘ بلغمی کھانسی اور دمہ کاکامیاب علاج انجیر کے استعمال سے ممکن ہے۔ انجیر کھانے سے بلغم کا اخراج بڑھ جاتا ہے اور مریض کو افاقہ ہوتا ہے۔ جنسی کمزوری: جنسی کمزوری دور کرنےکیلئے انجیرکا استعمال بہت عمدہ علاج ہے۔ انجیر کو دوسرے خشک پھلوں مثلاً بادام‘ کھجور کے ساتھ مکھن سمیت استعمال کیا جائے تو یقینی طور پر جنسی کمزوری دور ہوتی ہے۔چنڈی/ گٹے: پرانی چنڈی یا گٹے کی صورت میں سبز انجیر کا دودھیا اس پر لگایا جائے تو چنڈی نرم ہوجاتی ہے۔ یہ دودھ موٹی جلد میں خون کی گردش کو بحال کرتا ہے۔ جگر اور تلی: جگر اور تلی کے امراض میں بھی انجیر بے حد مفید ہے‘ تقریباً ایک سو خشک انجیر لیکر سرکہ انگوری میں تین دن تک بھگو کر رکھ دیں‘ پھر تین دن کے بعد اس میں سے ہر روز چار دانے نکال کر کھالیں اس سے تلی اور جگر صاف ہوجاتے ہیں اور تلی اور جگر کو طاقت دیتی ہے۔ عمومی فائدے: اس کے علاوہ انجیر کے اور بھی بے شمار فائدے ہیں۔ مثلاً اگر کسی کو کوئی زہریلا جانور کاٹ لے اس کو انجیر کےساتھ مٹر یا اخروٹ کی گری ملا کر کھلانے سے زہریلے جانور کا زہر اتر جاتا ہے۔ جن لوگوں کے ہونٹ‘ زبان اور منہ پھٹ جاتے ہیں ان کیلئے انجیر عمدہ ٹانک ہے۔ انجیر پھیپھڑوں کی سوجن میں فائدہ مند ہے۔ بلغم کو پتلا کرکے نکالتی ہےچھاتی کی پرانی سوزش میں بے حد فائدہ دیتی ہے۔ دائمی قبض میں اس کے پانچ دانے روز کھانا بے حد فائدہ مند ہے۔ انجیر کھانے سے حیض کے خون میں اضافہ ہوتا ہے اور بچہ کیلئے ماں کا دودھ بھی زیادہ مقدار میں پیدا ہوتا ہے۔ انجیر کھانے سے چہرے کی رنگت صاف اورخوبصورت ہوجاتی ہے‘ خون صاف ہوجاتا ہے۔احتیاط: اس کے ایک وقت میں تین سے پانچ دانے کھانے مفید ہوتے ہیں۔ انجیر کو کھانے سے پہلے خوب اچھی طرح دھولینا چاہیے‘ خشک انجیر کی بیرونی سطح سخت ہونے کی وجہ سے جلد ہضم نہیں ہوتی بھگوئی ہوئی انجیر زودہضم ہوتی ہے جس پانی میں انجیر کو بھگویا جائے انجیر کھانے کے بعد اسے بھی پی لیا جائے۔نورالصباح بنت عظمت مصطفیٰ
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں