Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

سردی کا بھرپور مزہ لینے والوں کیلئے لاجواب ٹوٹکے(حکیم لقا بستی چڑھوے والا‘مظفرگڑھ)

ماہنامہ عبقری - فروری 2016ء

اپنے پیروں کو ہمیشہ گرم رکھیں کیونکہ پاؤں کی طبعی حالت جسم انسانی پر اثر انداز ہوتی ہے اگر آپ جسمانی طور پر کمزور ہیں اور موسمی شدت کامقابلہ نہیں کرسکتے تو دھوپ میں بیٹھ کر تلوں کے تیل کی مالش کریں۔اگر صحت مند ہیں تو نماز فجر کے بعد ضروریات سے فارغ ہوکر سیر ضرور کریںاکثر لوگ وسط سردی یعنی فروری کے مہینے میں سخت پریشان ہونے لگتے ہیں‘ سردی کا مزہ لینے کے بجائے موسم بہار اور موسم گرما کے منتظر رہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ موسم سرما میں ہماری توانائی کی سطح کم ہوجاتی ہے۔ ہمارے مدافعتی نظام میں کمزوری پیدا ہوجاتی ہےاور ہماری کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ موسمی تبدیلیوں خاص طور پر سردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمارے ہاں کئی اشیا تنہا یا دیگر دواؤں اور غذاؤں کے ساتھ مل کر استعمال کی جاتی ہیں۔ ان میں میتھی کے بیج اور سویا قابل ذکر ہیں۔ سردیوں میں میتھی کے بیج پانی میں بھگو کر کھچڑی کی طرح چاولوں کے ساتھ پکا کر کھاتے ہیں۔ جاڑوں میں اس کے استعمال سے جسم میں بلغم اور رطوبت کم ہوجاتی ہے۔ میتھی کو جدید تحقیق کے مطابق خون قلب کولیسٹرول کے علاوہ ٹرائی گلیسرائڈ کم کرنے کی وجہ سے جوڑوں اور کمر کے دردوں کیلئے بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ میتھی میں اعصاب قوی کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔ اسی طرح سویا کے بیج جاڑوں میں کثرت سے استعمال ہوتے ہیں۔ سویا میں درد کو تسکین پہنچانے کی خصوصیت ہوتی ہے۔ اسے دیگر دواؤں اور مغزیات کے ساتھ شامل کرکے اور سوجی ملا کر لڈو بنا کر کھائے جاتے ہیں۔
موسم سرما میں ہوا کے سرد اور تر ہوجانے سے جسم کے مسامات بند ہوجاتے ہیں جس سے پسینہ نہیں آتا۔ اس طرح حرارت و توانائی کا نظام ٹھیک نہیں رہتا۔ یہی وجہ ہے کہ جسم کی حرارت کو برقرار رکھنے کیلئے زیادہ مقوی غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے کھانے پینے کے شوقین حضرات کو مرغن غذائیں‘ گرم اشیاء اعتدال کے ساتھ استعمال کرنی چاہیے۔ خشک میوے‘ بادام‘ چلغوزہ‘ مونگ پھلی‘ کشمش وغیرہ کا استعمال جسم کو حرارت مہیا کرتا ہے۔ اس لیے جہاں تک ممکن ہو بہتر سے بہتر غذا استعمال کرسکتے ہیں تاکہ نشوونما کا یہ موسم امراض کاذریعہ نہ بنے۔ ناشتے میں حسب استطاعت دودھ، انڈا، دلیہ، ڈبل روٹی مفید و مناسب غذا کا استعمال کریں۔ دوپہر و شام کھانے میں گوشت، مچھلی، سبزیاں پھل وغیرہ استعمال کرسکتے ہیں۔ اگر ممکن ہو تو دوپہر کو پھل زیادہ استعمال کریں۔گاجر جسے اطبا نے سستا سیب قرار دیا ہے۔ اس موسم کی اچھی غذا ہے۔ جسم کے درجہ حرارت کو قائم رکھنے کیلئے مقوی غذاؤں کا استعمال ضروری ہے۔ بشرطیکہ مناسب ورزش کا سلسلہ بھی جاری رہے تاکہ عضلات میں چست رہیں اور چربی نہ بڑھے۔جنوری اور فروری کے مہینے میں شدید ٹھنڈی ہوائیں چلتی چلتی ہیں‘ اس لیے صبح اور شام بلاضرورت باہر نہ نکلیں۔ رات چونکہ بہت سرد اور طویل ہوتی ہے اس لیے کھلے یا بند کمرے میں نہ سوئیں بلکہ کھڑکی اور روشن دان ہمیشہ کھلا ہونا چاہیے۔ اپنے پیروں کو ہمیشہ گرم رکھیں کیونکہ پاؤں کی طبعی حالت جسم انسانی پر اثر انداز ہوتی ہے اگر آپ جسمانی طور پر کمزور ہیں اور موسمی شدت کامقابلہ نہیں کرسکتے تو دھوپ میں بیٹھ کر تلوں کے تیل کی مالش کریں۔اگر صحت مند ہیں تو نماز فجر کے بعد ضروریات سے فارغ ہوکر سیر ضرور کریں اگر یہ نہیں کرسکتے تو صحت کے مطابق کھلی جگہ میں ہلکی ورزش کریں تاکہ جسم میں حرارت پیدا ہو۔موسم سرما میں چہرے کی جلد زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ خصوصاً جن دنوں برفانی سردی پڑتی ہے دیگر اعضاء تو کپڑوں‘ جوتوں اور جرابوں میں لپٹے ہوتے ہیں لیکن چہرہ کھلا ہوتا ہے اس طرح چہرے کی جلد خشک ہوکر پھٹ جاتی ہے۔ اس کیلئے چہرے پرگلیسرین اور لیموں کا رس لگانا مفید ہے۔ اگر اس سے چہرے پر داغ پڑجائیں تو چہرہ نیم گرم پانی سے صابن کے ساتھ دھولیں۔ بعض لوگوں کو جلد پر خارش ہوتی ہے ایسی صورت میں گلیسرین، عرق گلاب میں ملا کر استعمال کریں۔نزلہ، زکام، کھانسی موسم سرما کے خاص امراض ہیں۔ ان کیلئے ذیل کا نسخہ مفید ہے۔ھوالشافی: گل بنفشہ پانچ گرام‘ گل گاؤزبان پانچ گرام‘ تخم خطمی پانچ گرام‘ عناب پانچ دانے‘ سپستان پانچ گرام‘ تمام چیزیں پانی میں جوش دے کر چینی ملا کر ضرورت کے مطابق صبح وشام پی لیں۔ موسم سرما احتیاط کا تقاضا کرتا ہے۔ احتیاط کے ساتھ جاڑے گزارئیے اور صحت بہتر بنائیے۔ اب ذرا ذکر ہوجائے کچھ ایسے ٹوٹکوں کاجن کے استعمال سے خود بھی سردی سے محفوظ رہ سکتے ہیں اور گھر میں موجود بچے بھی۔ 1۔ ادرک کا رس اور شہد ایک چمچ ملا کر لینے سے افاقہ ہوتا ہے۔ 2۔سونٹھ‘ مصری‘ تل کو جوش دے کر پینے سے سردی و زکام میں فائدہ ہوتا ہے۔3۔ رات سوتے وقت گرم پانی میں لیموں کا رس ملا کر پینے سے سردی میں افاقہ ہوتا ہے۔ 4۔ پودینہ‘ ادرک کا جوشاندہ بنا کر پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔5۔ اگر سردی کی وجہ سے تکلیف ہو سردی زیادہ لگ جاتی ہو تو شہد اس معاملہ میں بے حد مفید ہے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 447 reviews.