محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ماہنامہ عبقری بہت اچھا شمارہ ہے اور میں اس کو ہر ماہ باقاعدگی سے خریدتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی عمر میں برکت دے ۔ میں ایک تحریر ماہنامہ عبقری کو بھیج رہا ہوں۔ سلام کو رواج دینا: سلام کیا ہے؟ (السلام علیکم) مسلمان کا ایک امتیازی وصف کہ وہ سلام کو عام کرتا ہے۔ اسلام میں سلام کا رواج محض معاشرتی رسم کے طور پر نہیں ہے جسے انسان نے مختلف زمانوں میں ایجاد کیا اور اسے رواج دیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اہل ایمان کو سلام کرنے کا حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: ’’اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اپنے گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو‘ جب تک گھر والوں کی رضامندی نہ حاصل کرلو اور گھر والوں پر سلام نہ بھیج لو‘‘ اسی طرح بے شمار احادیث میں سلام عام کرنے اور ہر ایک کو سلام کرنے کا حکم دیا ہے۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا کہ اسلام میں کون سا عمل سب سے بہتر ہے؟ فرمایا: ’’کھانا کھلاؤ اور سلام کرو‘ خواہ کسی کو پہچانتے ہو یا نہیں‘‘ آپ ﷺ نے اللہ تعالیٰ سے قربت اور اس کی خوشنودی‘ نعمتوں اور انعامات کا مستحق اس شخص کو قراردیا ہے جو سلام میں پہل کرے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ ’’سوار پیدل کو سلام کرے‘ پیدل بیٹھنے والے کو اور تھوڑے زیادہ کو سلام کریں۔ بخاری کی ایک روایت میں ہے کہ چھوٹا بڑے کو سلام کرے۔ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ہمیں سات چیزوں کا حکم دیا: 1۔ مریض کی عیادت کرنا۔ 2۔ جنازوں کے پیچھے چلنا۔ 3۔ چھینکنے والے کا جواب دینا۔ 4۔ کمزور کی مدد کرنا۔ 5۔ مظلوم سے تعاون کرنا۔ 6۔سلام کو عام کرنا۔ 7۔ قسم کھانے والے کی قسم پوری کرنا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں