بندش معلوم کرنے کا آسان طریقہ
آئیے استخارہ کے ذریعہ معلوم کرتے ہیں کہ بندش ہے یا نہیں؟ استخارہ کا طریقہ: باوضو ہوکر بعد نماز ظہر قبلہ رخ ہوجائیں 6 پرچیاں ایک سائز کی کاٹ لیں اور انہیں ملالیں۔ تین پر ’’بندش‘‘ لکھیں اور تین پر ’’کشود‘‘۔ دو رکعت نماز نفل پڑھ کر ’’اَسْتَخِیْرُاللہ بِرَحْمَتِہٖ خَیْرَۃً فِیْ عَافِیَۃٍ 21بار پڑھیں اور ہاتھ پر دم کرکے ملی ہوئی پرچیوں میں سے چار پرچیاں اٹھالیں اگر تین پر بندش لکھا ہے تو یقیناً بندش ہے اور نہ لکھا ہو بلکہ کشود لکھا ہو تو آپ کی تقدیر کھلی ہے اگر دو پر بندش یا دو پر کشود لکھا ہے تو ایک پرچی اور اٹھائیں ان کے مطابق عمل کریں۔
لہسن سے گوہانجنی ٹھیک ہوگئی
جولائی میں ہماری بیٹی ہمارے پاس رہنے آئی‘ اس کی شادی لاہور میں ہوئی ہے تو ڈھائی تین ماہ بعد ہفتے دس دن کیلئے اس کے میاں ہمارے پاس بھیج دیتے ہیں۔ اس کا ایک بیٹا بھی ہے دو سال کا۔ جب وہ آئی تو اس کی بائیں آنکھ کے نیچے گوہانجنی بن رہی تھی‘ آنکھ کو بہت تکلیف تھی‘ سوج کر کافی چھوٹی ہوگئی تھی اور درد اور سرخی بھی تھی‘ ہمارے گھر میں صفائی کرنے کیلئے ایک کرسچن خاتون آتی ہیں جو کہ نیت کی بہت ہی اچھی ہیں‘ اسے میری بیٹی سے ویسے ہی بہت پیار ہے‘ اس نے لہسن کی ایک تڑی کو چھیلا اور ہاتھ سے دو ٹکڑے کیے‘ ایک ٹکڑا لے کر نچوڑ کر آنکھ کی جلد پر ملا اس طرح کہ اس کا پانی آنکھ کی جلد پر باہر ہی لگایا‘ دونوں حصوں کو دبا کر نچوڑ کر پانی جلد پر لگایا (خیال رہے کہ لہسن کا پانی آنکھ کے اندر نہ جائے) اور کہہ گئی کہ باجی دن میں تین بار یہ کام کریں۔ ایک بار میں نے کیا۔ دوپہر اور رات کو آپ کرنا۔ اللہ کی شان دیکھیں دوپہر تک سوج کم ہوئی اور رات کو جو بھی مادہ تھا نکل گیا اور آنکھ کو سکون آگیا اور دوسرے دن کرنا ہی نہ پڑا۔ لہسن دیسی ہو تو بہت اچھا ہے ورنہ چائنہ کا بھی چلے گا۔ یہ میں نے خود کیا ہے اور رزلٹ دیکھا ہے اس لیے آپ سب سے شیئر کررہی ہوں۔(عبقری جلد .4)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں