گرمیوں کے دن تھے۔ ایک پرانے تالاب کے کنارے ایک بطخ کافی دنوں سےانڈوں پر بیٹھی تھی اور وہ جانتی تھی کہ جلد ہی ان انڈوں میں سے معصوم اور ننھے ننھے بچے نکل آئیں گے۔ آخر کار انڈوں سے بچے نکلنے شروع ہوگئے۔
بچوں نے اپنے سرانڈوں سے باہر نکالے‘ مگر سب سے بڑا انڈا ابھی تک نہیں ٹوٹا تھا۔ بڑی دیر کے بعد جب بڑا انڈا ٹوٹا تو بطخ نے یہ دیکھ کر بہت افسوس کیا کہ یہ بچہ دوسرے بچوں جیسا خوبصورت نہیں تھا بلکہ بہت کالا اور بھدا سا تھا۔ لیکن بطخ اس بچے سے بھی اتنا ہی پیار کرتی تھی جتنا باقی بچوں سے کرتی تھی اور سب کے ساتھ اسے تیرنا بھی سکھاتی تھی۔ مگر اسے تیرنا نہیں آرہا تھا۔ بطخ نے سوچا جب یہ بڑا ہوگا تو خود ہی سیکھ جائے گا۔ یوں ہی وقت گزرتا رہا مگر بطخ کا یہ بچہ ویسا ہی رہا۔ دوسرے جانور اور اس کے بہن بھائی اس کا خوب مذاق اڑاتے اور وہ غمگین ہوجاتا۔ آخرکار ایک دن اس کی ماں نےکہا تم جنگل میں جاکر جنگلی بطخوں کے ساتھ رہو تم وہاں زیادہ خوش رہوگے۔ چنانچہ وہ جنگل کی طرف چل پڑا۔ رات ہوچکی تھی اسے بہت ڈر لگ رہا تھا۔ چلتے چلتے وہ جنگلی بطخوں کے علاقے میں پہنچا‘ وہاں اس نے دیکھا کہ بہت سے شکاری اپنے کتوں اور اسلحے کے ساتھ ادھر اُدھر گھوم رہے ہیں۔ بطخ کا بچہ جلدی سے جھاڑیوں میں چھپ گیا اور جب وہ شکاری وہاں سے چلے گئے تو اس نے دوڑ لگادی۔ چلتے چلتے وہ ایک برفانی علاقے میں پہنچا۔ جہاں سخت سردی تھی‘ وہ مرنے ہی والا تھا کہ ایک کسان نے اسے اٹھالیا اور اپنے گھر لے گیا۔ کسان کے بچے بطخ کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ اسے آگ کے کنارے رکھا اور کھانا کھلایا۔ لیکن وہ سمجھا کہ شاید یہ بچے بھی میرا مذاق اڑائیں گے‘ اس لیے وہ موقع پاکر وہاں سے بھاگ نکلا۔ بہار کا موسم تھا ہر طرف پھولوں کی بہار تھی۔ بچہ ایک ندی کے کنارے پہنچا جہاں لمبی لمبی گردنوں والے خوبصورت پرندے پانی میں تیر رہے تھے۔ بطخ کا بچہ بھی ان کے ساتھ تیرنے لگا۔ اچانک اس کی نظر اپنے عکس پر پڑی اس نے دیکھا وہ تو بہت خوبصورت ہے۔ اسے یاد آیا کس طرح کسان کے بچوں نے اسے نہلا کر صاف کیا تھا اور اس کا کتنا خیال رکھا تھا۔ بطخ کے بچے نے واپسی کا ارادہ کرلیا اور کسان کے گھر جاپہنچا۔ بچے اسے دیکھ کر خوشی سے تالیاں بجانے لگے۔ جب سے اس بطخ نے وہیں رہنا شروع کردیا اور اب وہ خود کو بدصورت بھی نہیں سمجھتا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں