تاج محل یا آگ محل ایڈیٹر کے قلم سے
جو میں نے دیکھا سنا اور سوچا
حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے کسی نے پوچھا کہ رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً ……… کا کیا معنی ہے…؟؟؟ تو فرمانے لگے فِی الدُّنْیَا…… سے مراد ایسی بیوی ہے جو وقت سے پہلے بوڑھا نہ کردے یعنی ایسی بیوی جو نیک ہو‘ اپنے شوہر کی مددگار ہو اور صابر اور شاکر ہو۔ میں نے جس دن سے یہ قول پڑھا ہے اور سارا دن میرے پاس بیویاں اور شوہر اور گھریلو مسائل میں سلگتے اور الجھتے آتے ہیں تو پھر یہ قول میری آنکھوں کے سامنے گھومنا شروع ہوجاتا ہے اور خیال آتا ہے کہ کیا اچھی دنیا سے مراد نیک بیوی ہی ہے…؟؟؟ تو آواز آتی ہے کہ ہاں نیک بیوی ہے۔… کتنی بیویاں ایسی ہیں جنہوں نے زندگی کو پریشان کردیا۔ کل کی ملاقات میں ایک جوان میرے سامنے بیٹھا سسکیاں لے رہا تھا کہ بڑی چاہت سے شادی کی ابھی شادی کو صرف آٹھ ماہ ہوئے ہیں کہ بیوی نے آتے ہی گھر میں آگ لگادی… گندی گالیاں دیتی ہے‘ میری ماں کو ’’کتیا ‘‘کہتی ہے‘ ہروقت ہوٹلنگ‘ دبئی لے چلو‘ لندن لے چلو‘ مری لے چلو‘ پی سی میں کھانا کھائیں‘ کچھ نہ ہو تو گھر سے باہر کھانا کھائیں۔ پھرنا… دن رات اپنی زندگی کو عیش و عیاشی میںگزارنا میری بیوی کا وطیرہ ہے۔ موصوفہ ایک پرائیویٹ ڈیپارٹمنٹ میں ایک اچھے عہدے پر بہترین تنخواہ لے رہی ہے۔ لیکن …!!! وہاں ان کا اخلاق ‘رویہ مختلف جبکہ گھر میں آتے ہی ان کے اندر کا اصل ’’اخلاق‘‘ باہر آجاتا ہے۔ ان کا رویہ ایسا بدتمیز ہوتا ہے کہ میں پریشان ہوگیا ہوں کہ میں اب کیا کروں…؟؟؟ میری زندگی جہنم بن گئی ہے‘ اے کاش…!!! میں شادی نہ کرتا۔ میں بحیثیت ایڈیٹر عبقری ماؤں سے ایک درخواست کرتا ہوں آپ نے اپنی بیٹیوں کو بہت بہترین ساری ڈگریاںدلادیں لیکن حلم ‘برداشت‘ درگزر اور معاف کرنے کی ڈگری نہیں دلائی تو آخر کیوں نہیں دلائی۔۔۔۔! ورنہ بیٹیا ںزندگی کو جہنم بنادیں گی اپنی بھی اور اپنے سسرال کی بھی… یہی بیٹیاں جب میرے پاس آتی ہیں تو سر سے پاؤں تک لاعلاج انوکھی بیماریوں میں مبتلا ہوتی ہیں۔ وہ ڈیپریشن‘ ٹینشن اور مایوسی کی دوائیں کھاتی ہیں‘ ان کی زندگی مایوس سے مایوس تر ہوتی جاتی ہے‘ وہ اکتاہٹ ‘بے چینی کا شکار ہوتی ہیں۔ یعنی ان کی زندگی کا اپنا چین بھی ختم اور دوسروں کا چین بھی سوفیصد ختم ہوجاتا ہے۔میری ماؤں سے درخواست ہے کہ وہ پہلے ہی دن سےاپنی اولاد کو اخلاق نبویﷺ سکھانے کیلئے باقاعدہ وقت دیں اولادسے ان کا وقت لیں۔ یہ ذمہ داری سمجھیں کہ ہم اولاد کو اعلیٰ تعلیم‘ اعلیٰ لباس‘ اعلیٰ بنگلہ اور کوٹھی نہ بھی دیں لیکن… انہیں اعلیٰ اخلاق اگر دیدیں تو جھونپڑی بھی تاج محل بن جاتی ہے اگر ہم نے اعلیٰ اخلاق نہ دیا تو تاج محل بھی آگ محل بن جائے گا۔ آئیے میں بھی اور آپ بھی یہ عہد کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں