ایک خوف جسے فرحت بخش اور خوشگوار قرار دیا جاسکتا ہے‘ وہ اس خداوند کریم سے خوف ہے جسے دانائی کا آغاز قرار دیا گیا
اس ایٹمی دور میں انسان ایک نئی بیماری ’’خوف‘‘ کا شکار ہے جو مختلف پہلوؤں پر اثراندازہے۔ مان لیا کہ آپ بظاہر نڈر اور بہادر ہیں لیکن اس کے باوجود آپ کے دماغ کے کسی گوشے میں خوف ضرور موجود ہے اور بسا اوقات یہ آپ پر حاوی ہوجاتا ہے۔ اس کے نتیجہ میں آپ پر فکرو تردود کی ایک ناقابل بیان کیفیت طاری ہوجاتی ہے اور آپ پریشانی اور مایوسی محسوس کرتے ہیں۔
بڑھاپے کا خوف: ملک میں چونکہ روزگار کی حالت تسلی بخش نہیں‘ اس لیے بہت سے لوگ اس فکر میں مبتلا رہتے ہیں کہ جب وہ بوڑھے ہوجائیں گے تو ان کا کیا ہوگا۔ جوانی یا ادھیڑ عمر میں تو انسان روزی کمانے کے قابل ہوتا ہے لیکن ساٹھ سال بلکہ پچاس سال کی عمر میں ہی قویٰ کمزور ہونے شروع ہوجاتے ہیں اور کام کرنے کی ہمت نہیں رہتی۔
بیماری کا خوف: ایک اور خوف جو آج کل زوروں ’’سے‘‘ بیماری کا خوف ہے۔ عوام صحت کے عام اصولوں پر توجہ دیتی ہے۔ ذرا تکلیف ہوئی کہ جا پہنچے ڈاکٹر کےپاس۔ ادھر ڈاکٹر صاحب نے فی الواقع بیماری کی تصدیق کردی اور اپنے پیسے کھرے کرلیے۔ یہ صحیح ہے کہ بسااوقات بیماری‘ جو ایک غیرقدرتی عمل ہے‘ جسم کے کمزور حصہ پر حاوی آجاتی ہے اور مرض کا علاج ضروری ہے لیکن مناسب تشخیص کے بعد محض اس وہم میں مبتلا رہنا کہ میں بیمار ہوں اور اسی فکر میں دن رات گھلتے رہنا حماقت نہیں تو اور کیا ہے اور پھر بعض اوقات انسان کے دل میں ہی خیال آتا ہے کہ مان لیا وہ فی الحال بیمار نہیں‘ لیکن مستقبل میں بیمار ہونے کا قوی امکان ہے‘ یعنی قبل ازمرگ واویلا۔ ایسے انسان معمولی سی تکلیف پر انجکشن لگواتے اور ولایت سے آئی ہوئی گولیاں کھاتے رہتے ہیں۔
ایک خوف جسے فرحت بخش اور خوشگوار قرار دیا جاسکتا ہے‘ وہ اس خداوند کریم سے خوف ہے جسے دانائی کا آغاز قرار دیا گیا ہے اس خوف کے نتیجہ میں انسان زندگی سے تعلق رکھنے والے دوسرے خدشوں کی پروا نہیں کرتا۔ لیکن بدقسمتی سے اس جائز خوف کو نظرانداز کیا جارہا ہے اور ہر قسم کے دوسرے خدشے‘ جن کا اوپر ذکر کیا گیا ہے‘ ترقی پارہے ہیں۔(ص70)
وساوس ‘ ٹینشن اور جذبات ہیجان میں مبتلا ’’جذبات اور خیالات کے روگ نبویؐ طریقے اور جدید سائنس‘‘ کتاب کا مطالعہ ضرور کریں اور اپنا علاج خود کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں