ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں‘ قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
اس لیے شیخ محمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی والدہ نے اپنےشوہر کی وصیت کے مطابق اپنے چہیتے بیٹے کے بارے میں وہاں جاکر تعلیم حاصل کرنے کی وصیت فرمائی تھی۔ پرانے دور میں پاکستان کے دو شہر اوچ شریف اور مکلی علمی سرگرمیوں کے حوالے سے بہت ہی زیادہ مشہور تھے۔ یہاں دنیا بھر سے لوگ حصول علم کی غرض سے آیا کرتے تھے۔ مثلاً جلال الدین بخاری رحمۃ اللہ علیہ اور مخدوم جہانیاں گشت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ انہی لوگوں میں سے تھے جو دور دراز کا سفر کرکے یہاں تشریف لاتے تھے اور اشاعت دین کے جذبہ کے تحت اپنی ساری زندگی یہیں گزار دی اور یہیں آپ کا مدفن بنا‘ ماں اور خاندان کے دیگر افراد کی تربتیں کہیں دوسرے ملکوں میں ہیں اور بیٹوں کی تربتیں اوچ شریف اور مکلی میں ہیں۔ ہمارے بزرگوں کے رگ و پے میں جذبہ گھر کرچکا تھا کہ ہم نے اللہ کے دین کی خدمت کرنی ہے اور اس سچے جذبے میں ان کیلئے کوئی چیز رکاوٹ نہ تھی۔ ماں اپنے لخت جگر کو‘ بیوی اپنے شوہر کو حصول علم اور اشاعت دین کے جذبے کے تحت خود روانہ کرتیں۔
آج یہ تمام باتیں تاریخ کے واقعات بن کر رہ گئے ہیں اور اس کے برخلاف آج ہمارے دور میں اتنا فرق آیا کہ یہ دوریاں اور جدائیاں حصول دنیا کی خاطر ہوکر رہ گئی ہیں۔ مثلاً آپ نے اکثر سنا اور دیکھا ہوگا کہ بیٹا حصول علم کیلئے آکسفورڈ یونیورسٹی گیا وہاں تعلیم حاصل کی پھر پڑھانا شروع کردیا ازدواجی زندگی سے منسلک ہوا اور وہیں اس کی زندگی کا اختتام ہوگیا۔ اسی طرح کے بے شمار واقعات آج صرف حصول دنیا ہی کے لیے ہوکر رہ گئے ہیں۔
علوم روحانی کیلئے گھر بار بیوی بچے چھوڑنے کی مثالیں صرف اُسی دور میں ملتی ہیں۔ اسی طرح ایک بزرگ کی والدہ نے ان کو کہا کہ حصول علم کیلئے دوسرے شہر جاؤ۔ مگر انہوں نے فرمایا کہ میرے پاس وہاں کھانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے تو اُن کی والدہ نے لوگوں کے گھروں میں کام کرکرکے دو سو روٹیاں سوکھا کر اکٹھی کی اور خود انہیں حصول علم کیلئے دوسرے شہر روانہ کیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں