حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اپنی امت میں سے سب سے پہلے جس کے لیے میںشفاعت کروں گا وہ میرے اہل بیت ہیں پھر جو قریش میں سے میرے قریبی رشتہ دار ہیں‘ پھر انصار کی پھر ان کی جو یمن میں سے مجھ پر ایمان لائے اور میری اتباع کی‘ پھر تمام عرب کی‘ پھر عجم کی اور سب سے پہلے میں جن کی شفاعت کروں گا وہ اہل فضل ہوں گے۔ (طبرانی)
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہٗ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ایک فرشتہ جو اس رات سے پہلے کبھی زمین پر نہ اُترا تھا اس نے اپنے پروردگار سے اجازت مانگی کہ مجھے سلام کرنے حاضر ہو اور مجھے یہ خوشخبری دے کہ فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) اہلِ جنت کی تمام عورتوں کی سردار ہیں اور حسن و حسین (رضوان اللہ علیہم اجمعین) جنت کے جوانوں کے سردار ہیں۔ (ترمذی‘ نسائی‘ احمد)
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے مجھ سے عہد فرمایا: مومن ہی تجھ سے محبت کرے گا اور کوئی منافق ہی تجھ سے بغض رکھے گا۔ عدی بن ثابت رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ میں اس زمانے کے لوگوں میں سے ہوں جن کیلئے حضور نبی اکرم ﷺ نے دعا فرمائی۔ (ترمذی)
حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہٗ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا: کیا تو راضی نہیں کہ میں نے تیرا نکاح امت میں سب سے پہلے اسلام لانے والے‘ سب سے زیادہ علم والے اور سب سے زیادہ بردبار شخص سے کیا ہے۔ (احمد)
حضرت ہبیرہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ امام حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا؛ گزشتہ کل تم سے وہ ہستی جدا ہوگئی ہے جن سے نہ تو گزشتہ لوگ علم میں سبقت لے سکے اور نہ ہی بعد میں آنے والے ان کے مرتبہ علمی کو پاسکیں گے۔ حضور نبی اکرم ﷺ ان کو اپنا جھنڈا دیکر بھیجتے تھے اور جبرائیل آپ کی دائیں طرف اور میکائیل آپ کی بائیں طرف ہوتے تھے اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کو فتح عطا ہونے تک وہ آپ کے ساتھ رہتے تھے۔ (احمد‘ طبرانی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں