بال بہت چھوٹے ہیں
میرے بال بہت چھوٹے ہوگئے ہیں اور خشکی بھی زیادہ ہوگئی ہے‘ کئی طریقے اور شیمپو آزمائے لیکن خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔ (عظمیٰ ناز‘ لاہور)
مشورہ:بال صحت مند ہوں اور پھر ان پر زوال آجائے تو یہ جسمانی نظام میں کسی کمی کی طرف اشارہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے بالوں کی نشوونما پر اثر پڑتا ہے مثلاً بیماری کے دوران بالوں کی صحت متاثر ہوتی ہے لیکن صحت یاب ہونے کے بعد بالوں کی نشوونما بحال ہوجاتی ہے۔ بالوں کی صحت میںماحول اور غذا سے لیکر ذہنی حالات بھی زیربحث آجاتے ہیں۔ ناقص چکنائی کے استعمال سے طبعی نظام متاثر ہوتا ہے جس سے خشکی پیدا ہوتی ہے۔ چنانچہ سب سے پہلے آدمی کو متوازن غذا اور بالوں کی مناسب صفائی پر توجہ دینی چاہیے۔ دوران خون کو بالوں کی جڑوں میںبحال کرنے کیلئے علی الصبح گہری سانسیں لینا اور ہلکے ہاتھوں سے جڑوں کا مساج بھی بہتر ہوتا ہے ان تمام باتوں کی تفصیل کئی بار مختلف مضامین میں شائع ہوچکی ہے بعض جڑی بوٹیاں بالوں کی جڑوں میں کیمیائی حرکات کیلئے مفید پائی گئی ہیں مثلاً گلوسبز بیل کا تیل جس سے روغن گلوسبز تیار کیا جاتا ہے بالوں کی نشوونما میں ممدومعاون ثابت ہوتا ہے مندرجہ بالا امور کا خیال رکھنے سے بالوں کی نشوونما پر انشاء اللہ اچھا اثر پڑے گا۔ اس کے ساتھ آپ سورۃ اللیل صبح و شام سات بار پڑھ کر جو تیل آپ استعمال کریں اس پر دم کریں اور اس تیل کی مالش کریں انشاء اللہ بہت جلد آپ کو بالوں کی جملہ بیماریوں سے نجات مل جائے گی۔
مسئلہ نوکری
بھائی جہاں نوکری کیلئے جاتا ہے وہاں سے جواب نفی میںملتا ہے اگر کسی کو کہتے ہیں تو وہ بھی دلچسپی نہیں لیتا۔ نہ صرف بھائی کے ساتھ ایسا ہے بلکہ ہمارے گھرانے کے حالات اچھے نہیں ہیں۔ دیگر معاملات میں بھی مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا ہے سب کچھ ہوتے ہوئے بھی الجھنوں اور پریشانیوں نے گھیر رکھا ہے۔ (عشرت‘ کراچی)
جواب: بھائی سے کہیں کہ وہ نماز فجر کے بعد سومرتبہ یَارَحِیْمُ پڑھ کر ہاتھوں پر دم کرے اور ہاتھ چہرے پر پھیرلیا کرے۔ کم از کم نوے دن اس عمل کو جاری رکھے۔
نوسالہ بیٹی
میری نوسالہ بیٹی بہت کمزور ہے اس کو بھوک بہت کم لگتی ہے کبھی اس کا رنگ زرد سا ہوجاتا ہے کبھی ٹھیک لگتی ہے‘ اکثر صبح اٹھ کر پیٹ میں درد کی شکایت کرتی ہے صبح کو سست رہتی ہے اور رات کو دیر سے سوتی ہے پڑھنے لکھنے میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتی۔(شبانہ‘ لاہور)
جواب:کسی اچھے طبیب کو دکھائیں کیونکہ علامات کسی طبعی خرابی و بیماری کی طرف اشارہ کررہی ہیں۔بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم الٰرٰ تِلْکَ اٰیٰتُ الْکِتَابِ الْمُبِیْنِ اَلرَّحِیْمْ اَلرَّحِیْمْ اَلرَّحِیْمْ یَااَللہُ یَاحَفِیْظُ علی الصبح اکتالیس مرتبہ پانی پر دم کرکے پلائیں انشاء اللہ جسمانی نظام کی بحالی میں بہت معاون ثابت ہوگا۔ ساتھ ساتھ طبیب کی ہدایت کے مطابق غذا میں پرہیز احتیاط کرنا لازمی ہے۔
میرے اندر عقل نہیں
میرے اندر عقل نام کی کوئی چیز نہیں ہے‘ لوگوں کے ساتھ بیٹھتا ہوں تو خود کو انتہائی کمتر محسوس کرتا ہوں۔ کسی سے بات چیت نہیں کرسکتا۔ دماغ ہمہ وقت مختلف النوع خیالات کی آماجگاہ بنا رہتا ہے۔ کوئی کام شروع کرتا ہوں تو کچھ ہی عرصہ بعد چھوڑ دیتا ہوں۔ شاید اسی لیے تعلیم کے معاملے میں بھی پیچھے ہوں۔ گھر کے سارے کام کرتا ہوں لیکن گھر میں وہ عزت نہیں جو ہونی چاہیے بلکہ میری کہیں بھی عزت نہیں۔ آج کے دور میں گفتگو کرنے کی صلاحیت ضرور ہونی چاہیے لیکن میں اپنی بات کسی کو سمجھا نہیں سکتا۔ میرے اندر کسی کو متاثر کرنے کی قوت بھی نہیں ہے۔(شیراز بٹ‘ گوجرانوالہ)
جواب: قدرت کی طرف سے ہر شخص کو مختلف اوصاف اور صلاحیتیں ودیعت ہوتی ہیں اگر کوئی شخص اپنا موازنہ و مقابلہ دوسروں سے کرے اور اس امر میں اعتدال و توازن کے دائرے سے نکل جائے تو طرز فکر باعث نقصان ہوتی ہے اس لیے کہ آدمی احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتا ہے اور اس کی اپنی صلاحیتیں دب جاتی ہیں۔ یہی طرز فکر اسے ذہنی الجھنوں میں مبتلا کرکے اس کی اعصابی توانائی کو ضائع کردیتی ہیں دوسروں سے موازنہ کرکے خود کو بہتر بنانا یا اپنی اصلاح کرنا ایک اچھی بات ہے لیکن جب یہ عمل احساس محرومی احساس کمتری اور اسی طرح کے دوسرے منفی جذبوں کے تحت ہوجائے تو اس سے آدمی کی فکر اور اس کا عمل غلط راہوں پر چل پڑتے ہیں جس سے اسے بالآخر نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ ان باتوں کو بیان کرنے کامقصد یہ ہے کہ آپ اپنے خیالات کا محاسبہ کریں اور اپنے اندر سے احساس کمتری اور دوسروں سے بے جاموازنہ کرنے کا رجحان بالکل ختم کردیں۔ اسی طرح یہ بات بھی قطعی فراموش کردیں کہ مجھے کسی شخص کومتاثر کرنا چاہیے۔ چند ہفتوں میں آپ اپنے اندر نمایاں تبدیلی محسوس کرلیں گے۔ نماز فجر اور نماز عشاء کے بعد سو سو مرتبہ یَاوَاسِعُ کا ورد کرنے سے انشاء اللہ آپ کو فائدہ حاصل ہوگا۔ اس وظیفے کو کم از کم چالیس روز ضرور پڑھیں۔
احساسات میں تبدیلی
چند ماہ سے میرے احساسات میں غیرمعمولی تبدیلی واقع ہوگئی ہے۔ یوںمحسوس ہوتا ہے کہ ایک لمبا شخص جس نے سفید لباس پہنا ہوا ہے میرے پاس موجود ہے اور میری طرف آرہا ہے۔ ادراک و خیال میں یہ تصویر مجھے اس قدر گہری دکھائی دیتی ہے کہ میں اسے وہم سمجھ کر رد نہیں کرسکتی۔ اچانک جب نگاہ تصور اسے دیکھتی ہے تو میں ڈر کر بھاگنے پر مجبور ہوجاتی ہوں۔ خاوند کے ساتھ ہوتے ہوئے بھی دہشت طاری ہوجاتی ہے۔ عام خیال میں مجھے وہ شخص چلتا پھرتا دکھائی دیتا ہے اور میرا خوف کے مارے برا حال ہوجاتا ہے۔ (ف، ملتان)
جواب: آدمی ادراک وخیال تصور اور احساس کا نام ہے۔ ایک ہی اطلاع بہت ہلکی گہری اور بہت گہری ہو تو اس کے مختلف نام ادراک خیال تصور و احساس وغیرہ رکھ لیے جاتے ہیں۔ ذہن انسانی میں جو اطلاعات وارد ہوتی ہیں اگر کسی وجہ سے ان میں گہرائی واقع ہوجائے تو آدمی انہیں دیکھنے اور محسوس کرنے لگتا ہے۔ اس کی وجوہ اور تفصیلات بیان کرنے کی یہاں گنجائش نہیں ہے لیکن مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کرنے سے انشاء اللہ اس کیفیت کا خاتمہ ہوجائے گا۔
٭ غذا پر کنٹرول کریں یہ کہ نمک لاہوری گھر میں پیس کر استعمال کریں اور وہ بھی بہت کم کھائیں۔ باسی اور ثقیل اشیاء سے پرہیز کریں۔ گوشت کم کھائیں۔ ٭ اگر کوئی ورد یا وظیفہ کرتی ہیں تو اسے ترک کردیں۔ ٭ علی الصبح گھاس یا ننگے فرش پر چلا کریں۔ دس منٹ کے اس عمل کے بعد سورۂ فلق ایک مرتبہ پڑھ کر دونوں ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ سر سے پیر تک پھیر کر ہاتھ زمین تک مس کردیں۔ اس طرح پانچ مرتبہ کیا جائے اس پروگرام پر کم از کم چالیس دن عمل کیا جائے۔
لاعلاج بیماری میں مبتلا
میری ہمشیرہ مسلسل ایک سال سے دماغی دباؤ میں مبتلا ہے۔ اسے کوئی جسمانی تکلیف ہوئی تھی جو بذریعہ آپریشن دور کردی گئی لیکن وہ تکلیف پھر ہوگئی ہے۔ معالجین کہتے ہیں کہ اس میں خطرے کی کوئی بات نہیں ہے لیکن بہن کے ذہن میں یہ خیال راسخ ہوگیا ہے کہ وہ لاعلاج بیماری میںمبتلا ہے اور جلد مرنے والی ہے۔ بہت علاج کرایا ہے اور بہت سمجھایا ہے لیکن وہ ماننے پر تیار نہیں ہوتی۔ زندگی سے مایوس ہوچکی ہے اور روتی رہتی ہے باتیںکرتے کرتے چپ سادھ لیتی ہے۔ سوتے میں ڈر جاتی ہے اور پھر خوب روتی ہے۔ (محمدشاہد‘ راولپنڈی)
جواب: صبح سورج نکلنے سے پہلے یہ عمل کیا جائے۔ باوضو ہوکر بیٹھ جائیں اور بہن کو بھی سامنے بٹھالیں۔ بہن سے کہیں کہ وہ آنکھیں بند کرکے یہ تصورکرے کہ وہ عرش کے نیچے بیٹھی ہے۔ آپ یا عمل کرنے والا کوئی بھی شخص آنکھیں بندکرکے یہ خیال کرے کہ وہ بھی عرش کے نیچے بیٹھا ہوا ہے۔ اسی حالت میں ایک مرتبہ یَاوَدُوْدُ پڑھ کر ذہن کے اندر بہن کی شکل پر دم کردیں۔ اس عمل کو روزانہ اکیس دن کیا جائے۔ انشاء اللہ بہن کے ذہن میں اسم الٰہی کی وہ انواروبرکات منتقل ہوجائیں گے جن سے شک کی کیفیت کو مغلوب کرنے میں مدد ملے گی۔
ضدی اور مزاج کی تیز
چھوٹی بہن بچپن ہی سے ضدی اور مزاج کی تیز ہے۔ جو مرضی میں آئے کرتی ہے اور کسی کی بات نہیں سنتی۔ سکول جانے سے قطعی گریزاں رہتی ہے۔ بڑی مشکل سے روزانہ سکول بھیجنا پڑتا ہے۔ غصہ میں ایسی حرکتیںکرتی ہے کہ دماغی صحت پر شبہ ہونے لگتا ہے۔ (قادربخش‘اوکاڑہ)
جواب: رات کو جب بہن سو جائے تو سرہانے کھڑے ہوکر ایک مرتبہ سورۂ کوثر پڑھ کر سر پر دم کردیا جائے۔ یہ عمل آپ کی والدہ کریں تو سب سے بہتر ہے۔ روزانہ کسی وقت پانی یا کسی مشروب پر سو مرتبہ یَارَحِیْمُ دم کرکے پلائیں۔ انشاء اللہ مزاج میں تبدیلی واقع ہوگی۔ تاہم غیرضروری سختی کرنے اور ڈرانے سے گریز کیا جائے۔
ہر جگہ مایوسی…
میرا تعلق ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ میں نے میٹرک فرسٹ ڈویژن سے کیا۔ انٹر میں گھریلو حالات کی وجہ سے اچھے نمبر نہ لے سکا۔ اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہوں۔ والد صاحب بیمار اور ضعیف ہیں۔ ہمارے معاشی حالات بھی بہتر نہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ کسی جگہ جاب مل جائے۔ چند ایک جگہ کوشش کی مگرمایوسی ہوئی۔ کبھی سوچتا ہوں کہ تعلیم جاری رکھوں اور کبھی سوچتا ہوں کہ ملازمت کرلوں۔ براہ مہربانی اس سلسلے میری رہنمائی اور مدد فرمائیں۔
جواب: جو حالات آپ نے تحریر کیے ہیں ان کا تقاضا ہے کہ آپ تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ کوئی ہنر بھی سیکھیں۔ بہتر یہ ہوگا کہ کوئی ٹیکنیکل کورس کرلیں مثلاً کمپیوٹر آپریٹنگ‘ موبائل ریپئرنگ یا اس طرح کے دوسرے مختصر کورس کیے جاسکتے ہیں۔
بطور وظیفہ ہر نماز کے بعد 41مرتبہ یَارَزَّاقُ کا ورد کرکے اللہ تعالیٰ سے حالات میں بہتری اور مسائل میں اضافہ کیلئے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ وضو بے وضو چلتے پھرتے کثرت سے اسم الٰہی یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد کرتے رہا کریں۔
چڑچڑا بچہ
میرا بیٹا چھ مہینے کی عمر تک خوب صحت مند تھا۔ جو بھی اسے دیکھتا توکہتا کہ اس کی نظر اتار دینا۔ ساتویں مہینے سے اس کے دانت نکلنے شروع ہوئے تو اکثر اسے بخار چڑھ جاتا تھا۔ دو مرتبہ شدید موشن بھی لگے۔ اب بہت کمزور ہوگیا ہے۔ دلیہ اور ساگودانہ کھانا بھی چھوڑ دیا ہے۔ ہر وقت روتا رہتا ہے۔ چڑچڑا بھی بہت ہوگیا۔ ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوائیں پابندی سے دے رہی ہوں لیکن بچے کی طبیعت میں فرق محسوس نہیں ہورہا۔ (نصرت‘ بہاولپور)
جواب: جب شیرخوار بچوں کے دانت نکلتے ہیں تو اکثر بچے اس کیفیت میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوائیں جاری رکھیں۔ اللہ تعالیٰ کرم فرمائے گا۔ ڈاکٹری علاج کے ساتھ ساتھ سورۂ یوسف کی پہلی آیت پارہ 12 الٰرٰ تِلْکَ اٰیٰتُ الْکِتَابِ الْمُبِیْنِo بسم اللہ شریف کے ساتھ بٹر پیپر پر لکھ کر موم جامہ کرکے نیلے رنگ کے کپڑے میں سی کر بچے کے گلے میں ڈال دیں۔ رات کو اکتالیس مرتبہ سورۂ کوثر پڑھ کر بچے پر دم کریں۔
سہاگ واپس آجائے
میری شادی کو دس سال ہوچکے ہیں۔ شوہر پہلے پہل بہت اچھے اور محبت کرنے والے تھے۔ آج سے چار سال پہلے ان کی دوستی ایک لڑکی سے ہوگئی۔ یہ بات کچھ لوگوں نے ہمیں بتائی۔ جب شوہر سے میں نے یہ بات پوچھی تو انہوں نے صاف انکار کردیا۔ اب کئی کئی دن گھر نہیں آتے اور نہ ہی بچوں کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ ایک روز میں نے شکایت کی تو مجھے گھر سے نکال دیا۔ اب میں ایک کرایے کے مکان میں رہتی ہوں۔ سنا ہے کہ انہوں نے اُس لڑکی سے شادی کرلی ہے۔ اس لڑکی نے یہ شرط لگائی تھی کہ تم اپنے بیوی بچوں سے کبھی نہیں ملوگے۔ ایک سال سے اُن کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ حکیم صاحب اللہ کے کلام میں بڑی طاقت ہے۔ آپ میرے حق میں دعا کریں کہ مجھے میراسہاگ واپس مل جائے۔ (ناہید‘ خانیوال)
جواب: رات سونے سے قبل 101 مرتبہ سورۂ آل عمران کی آیت 26 پارہ 3 اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر شوہر کا تصور کرکے دم کریں اور شوہر کا تصور کرتے ہوئے سوجائیں۔ عمل کی مدت چالیس روز ہے۔ رہ جانے والے دن شمار کرکے بعد میں پورے کرلیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں