Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

یہ جادوئی لفظ دنیا فتح کرچکے

ماہنامہ عبقری - مارچ 2013

شکریہ!…آپ کا احسان ہے!…آپ کی عنایت‘ محبت کرم گستری ہے!… آپ نے میرا خیال رکھا بہت شکریہ! آپ نے میرا مان بڑھا دیا!… مجھے آپ پر ناز ہے!… ہمارے بیچ شکریہ کا رشتہ تو نہیں مگر… محبت کا کوئی مول نہیں۔ مجھے آپ سے محبت ہے…!

یہ درج بالا کتنے جادوئی سے لفظ ہیں آپ کی سپاٹ سی زندگی میں حیرت ناک حرارت اور خوشبو بھر دینے والے لفظ یہ تمام کے تمام آپ کسی کے لیے اور کوئی آپ جیسی مہربان شخصیت کے لیے ادا کرتا ہے تو یقیناً آپ خوش ہوتے ہیں۔
ایک صحت مندانہ طرز فکر اور طرز عمل پر مبنی یہ رشتہ خواہ احسان مندی تسلیم کرنے والا ہو یا ممنونیت کا اظہار ہو انسان کے لیے نعمت مترقبہ ہوتے ہیں۔
بات یہ ہے کہ روزانہ کی تھکا دینے والی مصروفیات میں ہم اپنے ساتھیوں اور رفقا کے لیے وقت نکال نہیں پاتے‘ مصروفیت کا بہانہ کرتے ہیں بعض اوقات جھوٹ نہیں کہتے سچ مچ میں الجھے ہوئے ہوتے ہیں۔ کچھ منصوبوں کی تکمیل میں یا کچھ ارادوں کو پورا کرنے کے لیے دوڑ رہے ہوتے ہیں اور وقت ریت کی مانند مٹھی سے نکلتا جاتا ہے۔ کوئی فون آجائے‘ کوئی پرانی رفاقت کا حوالہ دے‘ کوئی پرانے تعلق کو برقرار رکھنے کی اخلاقی کوشش کرے تو کچھ مضائقہ نہیں ہوتا۔ آپ چند لمحے اپنے لیے جی کر دیکھئے ایک چائے یا کافی کی پیالی پر خیروعافیت پوچھئے‘ کیریئر اور خانگی مصروفیات کا تذکرہ کیجئے باتیں تو کبھی ختم نہیں ہوا کرتیں لیکن اس سے زندگی کی بے رونقی جاتی رہتی ہے۔ آپ بہت کامیاب انسان سہی مگر آپ کو بھی کچھ ٹانک تو چاہیے۔
میاں بیوی کے تعلقات میں سردمہری اور روکھاپن دونوں سے برداشت نہیں ہوا کرتا۔ رشتوں پر کہر نہ جمنے دیجئے۔ آپ دونوں انفرادی سطح پر اپنے تعلقات کو خوشگوار بنانے کی کوشش کریں۔ ایک دوسرے کو بتائیں کہ ایک دوسرے کے لیے ہم کتنے ضروری ہیں آپ کی بہت اہمیت ہے‘ آپ میرے لیے بہت اہم ہیں یہ بات کہنے کی بھی ہے اور عملاً ثبوت دینے کے لیے بھی آپ کو کچھ نہ کچھ کرنا پڑیگا۔ مثلاً بیویاں شوہروں کی چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کا خیال رکھنا سیکھ لیں تو کمال کی ذہنی و جذباتی ہم آہنگی ہوسکتی ہے۔
کیا آج آپ نے اپنے شوہر کا واڈروب چیک کیا ہے؟ آج وہ دفتر کیا پہن کر جارہے ہیں؟ اگر وہ اپنے لباس خود منتخب کرتے ہیں تو کیا وہ دھلے ہوئے یا پریس کیے ہوئے ہیں؟ جن کے سیاں پان کے شوقین ہیں وہ خواتین ایسے نشانوں کو دھو دھلا لیں‘ ورنہ قمیص پر جمنے والے پان کے داغ دراصل بیویوں کے سگھڑپنے کی کہانیاں سناتے رہ جاتے ہیں۔ نفاست‘ صفائی اور سگھڑپن یہ تین اوصاف بے ترتیب‘ لاابالی اور مصروف ترین شوہروں کو بیویوں سے قریب لانے کیلئے کافی ہوا کرتے ہیں کیا آپ میں یہ اوصاف موجود ہیں؟
بہترین ذہنی ہم آہنگی کیلئے ضروری ہے کہ آپ اور آپ کے شوہر کے خیالات میل کھاتے ہوں۔ آپ کی کیمسٹری ایک دوسرے سے ملتی ہو۔ یہ مشکل مگر دلوں کو فتح کرنے کی صلاحیت آپ میں بھی موجود ہوسکتی ہے بس ذرا توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
شاعر نے توقع کی تھی کہ جو اور جیسا وہ سوچتا ہے اس کی محبوبہ تک وہ بات اڑ کر پہنچ جائے لیکن اگر آپ اس سے اتفاق نہ بھی کریں تو بھی اتنا ضرور کرلیں کہ پسند ناپسند ترجیحات‘ رویوں اور عادتوں سے ایک دوسرے کو جان لیں سمجھ لیں۔ کس وقت کیا بات کرنی چاہیے‘ اپنے خیالات کو کیسے ظاہر اور کتنا چھپانا ضروری ہے۔ بات کرنے کا انداز شائستہ اور مہذبانہ کیوں ہونا چاہیے اور کونسی بات یا رویہ طبیعت میں اشتعال پیدا کرسکتا ہے۔۔۔ وہ ٹوک بات کرنا کہاں ضروری ہے اور کہاں ایک دوسرے کو سوچنے کاوقت دیتا ہے۔ سانس لیتی ہوئی آنکھوں کو ذرا سونے بھی تو دیجئے یہ نور کے تڑکے کی جاگی ہوئی ہیں۔ کیا آپ ایک دوسرے کی تھکن آلود زندگی سے‘ معاملات سے اور مصروفیات سے واقف ہیں؟
تعلقات میں ایثار کی اہمیت کیوں ضروری ہوتی ہے؟
سوال اگر سمجھ سے بالاتر نہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی سوچ اور طرزعمل مثبت اور صحت مندی پر مبنی ہیں۔ ایثار کیلئے ضروری ہے کہ فرمائش اور اصرار ضد اور تکرار ہر وقت جاری نہ رکھا کریں۔ گھر پر کوئی نیا محاذ کھول کر نہ بیٹھا کریں‘ صرف ٹریفک کے اژدھام اور بروقت کسی جگہ نہ پہنچنے کی کوفت اور الجھن ہی کو مدنظر رکھ لیا کریں۔ گھر ہی تو ایسی محفوظ پناہ گاہ ہے کہ جہاں دن بھر کا مضمحل‘ تھکا ماندہ شخص چین سے رہنے کیلئے آتا ہے۔ گھر پر ایسی طمانیت‘ سکون اور محبت بھری فضا قائم رکھنا آپ کی اخلاقی ذمہ داری میں شامل ہے۔
آپ کے ذہن میں شوہر کے بدلے ہوئے کسی روئیے سے متعلق ڈھیروں سوالات ہوسکتے ہیں مگر ٹھہرئیے ہر بات ہر وقت پوچھنا ایسا کیا ضروری ہے۔۔۔؟ اپنے غصہ پر قابو پائیے‘ اگر وہ گھر دیر سے آئے ہوں تو انتظار کیجئے وہ خود بتائیں گے کہ دیری کا سبب کیا ہوا؟ آپ کیوں پولیس والے کی طرح جرح کرنے لگی ہیں کیا اس طرح وہ سیدھا جواب دیں گے۔ ممکن ہے اشتعال میں آکے کچھ غلط کہہ دیں ایسا کچھ جسے برداشت کرنے کی آپ میں بھی ہمت نہ ہو اس لیے اس وقت خاموش رہیں۔۔۔ پھر وقت آئے گا جب پوچھ لیجئے گا۔
مرد جن باتوں سے مشتعل ہوسکتے ہیں ان میں بے جا روک ٹوک اور کریدنے کی عادتیں شامل ہیں‘ مرد ایسی بیویوں کو شکی مزاج قرار دیتے ہیں تو ایسا غلط تو نہیں کرتے۔ آپ میرا فون کیوں نہیں اٹینڈ کررہے تھے؟ اب یہ ایسا سوال ہے جو خواہ مخواہ مضطرب کرسکتا ہے۔ دفتر میں کام کی مصروفیت اور افراتفری کو نظر میں رکھ کر دیکھیں تو شوہر ظالم نہیں ہوسکتا‘ جن دفاتر میں کام کا دباؤ ہو اور اوقات کار میں نرمی بھی نہ ہو وہاں کبھی کبھار فون اٹینڈ نہیں کیے جاسکتے‘ اگر آپ شوہر کے کام کی نوعیت جان لیں تو کبھی یہ سوال دوبارہ نہ کریں۔
کچھ پوچھنا ہو‘ کوئی فرمائش ہو‘ مسئلہ ہو معاونت درکار ہو یا اخراجات کیلئے روپیہ چاہیے ہو رات گئے کہہ سن لیں‘ وہ سکون سے ہر بات کا جواب دیں گے لیکن انداز گفتگو میں مٹھاس کا رس گھولیے‘ نرمی سے بات کیجئے وہ پیار کا مطلب جانتے ہیں آپ کا خیرمقدم کریں گے۔
حساس کون نہیں ہوتا‘ ہر جاندار شخصیت حساس ہوسکتی ہے آپ اور آپ کے شوہر تو ایک ساتھ رہتے ہیں ایک دوسرے کیلئے حساس ہونا کٹھن فن ہے مگرکوشش کرکے کامیابی کے ٹارگٹ تک پہنچئے۔
اس دنیا میں ایسا کون ہے جو توجہ کا طالب نہیں حتیٰ کہ وہ پالتو بلی بھی آپ کی توجہ چاہتی ہے جو منہ سے کچھ کہہ نہیں سکتی لیکن اس کی حرکتیں اور لبھانے کا انداز بتا دیتا ہے کہ وہ آپ کا لمس چاہتی ہے یا اسے کس وقت بھوک لگی ہے پھر آپ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کے اسے فیڈ کراتے ہیں ناں…! آپ اسے جھڑکتی تو نہیں ہیں۔ شوہر کو بھی نہ نہ کہنے والی بیویاں بری لگتی ہیں لہٰذا سہنے کی عادات اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ رکئے… ٹھہرئیے… ان کا خیال رکھئے اور انہیں جانئے کہ کس وقت وہ کیا چاہتے ہیں؟

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 544 reviews.