بچوں کو صحت بخش اور جلد ہضم ہوجانے والی غذائیں کھلانا بہت ضروری ہے مثال کے طور پر پھل‘ کچی سبزی مثلاً گاجرا ور کھیرا‘ دودھ‘ دہی‘ مکھن‘ انڈا اور شہد۔ اگر بچوں کوروزانہ ایک ہی جیسا ناشتہ کرایا جائے تو وہ بور ہوجائیں گے اس لیے روزانہ الگ الگ طرح کے ناشتے کا استعمال کیا جانا چاہیے۔
ایک تازہ ترین طبی تحقیق کے مطابق اگر آپ اپنا وزن کم رکھنا چاہتے ہیں تو بھاری بھر کم ناشتہ کریں۔ طبی ماہرین اور سائنسدانوں کے مطابق روزانہ بھاری ناشتہ جسم میں چکنائی کو کم کرتا ہے۔ ایسے افراد جو ناشتے میں اپنی دن بھر کی نصف خوراک کھاجاتے ہیں ان کا وزن معمولی ناشتہ کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے کم ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ناشتے کا بڑا حصہ آپ کے جسم میں چربی نہیں بناتا‘ تاہم کوشش یہ ہونی چاہیے کہ آپ کا ناشتہ پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل ہو۔ اس سے باقی دن آپ کو میٹھی اور نشاستہ دار غذا کی طلب نہیں ہوتی بلکہ توانائی تمام دن کیلئے برقرار رہتی ہے۔ مذکورہ تحقیق 100 سے زائد افراد کی ناشتے کی عادت کے مطالعے کا نتیجہ ہے۔ تحقیق کے پہلے چار ماہ کے عرصے میں کم کاربوہائیڈریٹ والی خوراک کھانے والوں نے تیزی سے وزن کم کیا جبکہ آٹھ ماہ کے عرصے کے بعد بھرپور ناشتہ کرنے والوںکے وزن میں دوبارہ اضافے کی رفتار کم کاربوہائیڈریٹ لینے والوں کے مقابلے میں کم رہی۔
بعض لوگوں سے صبح سویرے اٹھتے ہی ناشتہ نہیں کیا جاتا‘ ایسے لوگ زیادہ سے زیادہ چائے کا ایک کپ پی کر اپنی تکان اتار لیتے ہیں۔ لوگوں کی اکثریت اس بات سے ناواقف ہے کہ صبح سویرے ناشتہ صحت کیلئے کس قدر مفید اور چائے کتنی نقصان دہ ہے۔ صبح خالی پیٹ چائے کے استعمال سے معدے میں تیزابیت کے خطرات دُگنے ہوتے ہیں اور سارا دن طبیعت بوجھل رہتی ہے۔ اسی وجہ سے صبح کے وقت بغیر کچھ کھائے پیے چائے کے استعمال سے پرہیز ضروری ہے۔ خالی پیٹ اپنے دن کا آغاز کرنا بہت بڑی غلطی ہے اس لیے صبح کے ناشتے پر خصوصی اہتمام کیا جانا چاہیے۔
سارا دن توانائی برقرار:ناشتے میں روزانہ دودھ‘ دلیہ اور ایک چھوٹی چپاتی شامل کرنے سے نہ صرف جسم کی نشوونما برقرار رہتی ہے بلکہ جسمانی توانائی میں اضافہ بھی ہوتا ہے کیونکہ دودھ اور دلیے کے ناشتے سے 20 فیصد سے زائد کیلشیم حاصل کی جاسکتی ہے اور یہ چیزیں ہڈیوں کے درد سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ صبح سویرے مناسب ناشتہ کرنے کے بعد اپنے معمول کے کام کرنے سے ایک تو تھکاوٹ کم ہوگی دوسرے سارا دن کام کرنے کے بعد بھی توانائی برقرار رہتی ہے۔
ناشتہ ہر گھر کا مسئلہ:ویسے تو صبح کا ناشتہ کسی ایک گھر کا نہیں بلکہ اکثر گھرانوں کا مسئلہ ہے ۔ خصوصاً بچوں کو صبح کے وقت کچھ بھی کھلانا ایک دشوار عمل ہے۔ اکثر بچے ناشتہ کرنے کے چور ہوتے ہیں کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ ناشتہ ان کیلئے کیوںضروری ہے۔ والدین بچوں کو زبردستی ناشتہ اور کھانا کھلاتے ہیں جس سے بچوں کی طبیعت خراب ہوجاتی ہے۔ والدین کی اکثریت اس حوالے سے ڈاکٹر سے رجوع کرتی نظر آتی ہے۔
بچوں کو صحت بخش اور جلد ہضم ہوجانے والی غذائیں کھلانا بہت ضروری ہے مثال کے طور پر پھل‘ کچی سبزی مثلاً گاجر اور کھیرا‘ دودھ‘ دہی‘ مکھن‘ انڈا اور شہد۔ اگر بچوں کوروزانہ ایک ہی جیسا ناشتہ کرایا جائے تو وہ بور ہوجائیں گے اس لیے روزانہ الگ الگ طرح کے ناشتے کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ کسی روز میٹھا دلیہ تو کبھی ڈبل روٹی انڈے کا استعمال‘ ہر روز ناشتے میں مختلف اور مزیدار چیز ہونی چاہیے کہ بچے کا دل اسے کھانے کو مچل جائے۔
ناشتہ بچوںکی صحت کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ ناشتے کے ذریعے بچے اپنا وزن بڑھا سکتے ہیں اور موٹے بھی نہیں ہوتے اور ان کی توانائی بھی برقرار رہتی ہے۔ ناشتہ نہ کرنے والے بچے پڑھائی میں بھی دوسروں سے پیچھے رہ جاتے ہیں۔ دماغ کو صبح سویرے جو توانائی درکار ہوتی ہے وہ ناشتے کے ذریعے ہی مل سکتی ہے۔ کھیل کود اور چست رہنے کیلئے روزانہ ناشتہ درکار ہوتا ہے خواہ ایک گلاس دودھ ہی کیوں نہ پیا جائے۔ کوشش کریں کہ ناشتہ کسی بھی حال میں نہ چھوڑیں بلکہ ناشتہ کرکے گھر سے نکلنے کو اپنی عادت بنالیں۔
ریشے دار غذائیں اور ہمارا ناشتہ:ریشے دار غذائیں آپ کی طرز حیات کو تبدیل کردیا کرتی ہیں۔ فائبر آپ کو جوس‘ پھلوں‘ سبزیوں اور تمام اجناس سے حاصل ہوسکتا ہے۔ یاد رکھیں کہ فائبر کی شمولیت بھی غذا کیلئے بہت ضروری ہے ایک بالغ مرد یا عورت کو روزانہ چالیس گرام فائبر ضرور استعمال کرنا چاہیے۔ ریشے دار اشیاء کی آسان تشخیص یہ ہے کہ ان کو زیادہ دیر تک چبانے کی ضرورت پیش نہ آئے۔
آج کل ہمارے یہاں بھی یہ رواج چل پڑا ہے کہ کھانے پینے کی چیزیں ڈبوں میں ملنے لگی ہیں اور ہر ڈبے پر مطلوبہ پروٹین وٹامنز اور فائبر وغیرہ کے پیمانے لکھے ہوتے ہیں۔ اس طرح آپ کو باآسانی پتہ چل سکتا ہے کہ آپ کتنا فائبر (ریشے دار اشیاء)استعمال کررہے ہیں۔ ایک ماہر غذائیت نے غذا میں توازن قائم کرنے اور غذا کے ذریعے توانائی حاصل کرنے کا ایک آسان نسخہ بتا دیا ہے اس کا کہنا ہے کہ ناشتہ بادشاہوں کی طرح کرو‘ دوپہر کا کھانا عام آدمی کا ہو اور رات کا کھانا غریب آدمی کا۔ناشتہ پرتکلف اس لیے ہو کہ اس سے آپ اپنے دن کا آغاز کرتے ہیں اور اس وقت مطلوبہ مقدار میں فائبر آپ کو حاصل ہوسکتی ہے۔ ناشتے میں اگر آپ وہ پھل بھی استعمال کریں جن کے ذریعے فائبر کے استعمال کے بے شمار فوائد ہیں۔ تحلیل شدہ فائبر پھلوں‘ پھلیوں وغیرہ میں موجود ہوتا ہے جو جسم میں موجود کثافت کو بآسانی خارج کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ بہرحال یہ دیکھا گیا ہے کہ ہم میں سے بہت سے لوگ فائبر کے فوائد جان لینے کے باوجود اتنی مقدار میں اس کا استعمال نہیں کرپاتے۔ ماہر غذائیت کا یہ کہنا ہے کہا گر آپ نے مطلوبہ مقدار سے آدھا بھی فائبر استعمال کرنا شروع کردیا تو اس کے حیرت انگیز فوائد آپ کو حیران کردینگے۔سب سے پہلے آپ کا قبض ختم ہوجائے گا جو بذات خود کئی بیماریوں کا سبب ہے۔ دوسری طرف آپ یہ نہ سمجھیں کہ زیادہ کھانے سے آپ تندرست اور توانا رہ سکتے ہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے بلکہ ضرورت سے زیادہ کھالینا کبھی کبھی پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں