کیا میری شادی پسند کی لڑکی سے ہوگی (وسیم الدین‘ کراچی)
میں ایک لڑکی کو پسند کرتا ہوں اور اس سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں شادیاں خاندان ہی میں ہوتی ہیں۔ والدین نے میری بھی منگنی کردی ہے لیکن صرف زبانی بات طے ہوئی ہے باقاعدہ رسم نہیں ہوئی۔ میں نے والدہ سے اپنی مرضی کا اظہار کیا تو انہوں نے صاف انکار کردیا کہ وہ کسی صورت غیر خاندان کی لڑکی کو بہو نہیں بنائیں گی۔ میں نے لڑکی سے کورٹ مارچ کرنے کوکہا تو اس بات پر وہ راضی نہیں۔ کہتی ہے کہ میرے خاندان اور گھر والوں کی عزت کا سوا ہے۔ کوئی وظیفہ بتائیے کہ میری شادی پسند کی لڑکی سے ہوجائے۔
جواب: آپ کے لئے بہتر یہی ہوگا کہ کوئی وظیفہ پڑھنے کی بجائے اپنے والدین کی منتخب کی ہوئی لڑکی ہی سے شادی کرلیں کیونکہ اگر دعائوں اور وظیفوں کے بعد آپ کی پسند کی لڑکی سے شادی ہو بھی گئی تب بھی اس لڑکی کو آپ کے گھر میں وہ عزت و احترام نہ مل سکے گا جس کی وہ مستحق ہے۔ آپ فجر کی نماز کے بعد ایک بار یٰسین شریف پڑھ کر دعا کریں کہ جس لڑکی کا رشتہ بھی بہتر ہو اس سے آپ کی شادی ہوجائے۔
حاضری کی آرزو (سمیرا طارق‘ سیالکوٹ)
میری شدید خواہش ہے کہ میں بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ پر حاضری دوں‘ خانہ کعبہ اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں نمازیں ادا کروں مگر گھریلو حالات اس خواہش کی تکمیل کی اجازت نہیں دیتے۔ شوہر بیمار رہتے ہیں۔ بیٹا کوئی ہے نہیں اور چار بیٹیاں ہیں وہ بھی غیرشادی شدہ۔ مجھے کوئی دعا بتادیں کہ میرے لیے کوئی ایسا سبب پیدا ہوجائے کہ میں بھی در حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی چوکھٹ پر حاضری دے سکوں۔
جواب: آپ کثرت سے درودشریف پڑھا کیجئے۔ اس کی برکت سے انشاءاللہ آپ کی دلی مراد بہت جلد پوری ہوجائےگی۔
رزق میں کشادگی (حمادعلی‘ حیدرآباد)
میں ایک فیکٹری میں ملازم ہوں۔ پہلے تو گزربسر اس آمدنی میں ہوجاتی تھی مگر اب مہنگائی کے سبب خاصی پریشانی رہتی ہے۔ میں کسی جگہ پارٹ ٹائم جاب کرنا چاہتا ہوں مگر وہ بھی نہیں ملتی۔ رزق میں کشادگی کیلئے کوئی دعا بتادیں۔
جواب: آپ مغرب کی نماز کے بعد اول آخر درود شریف کے بعد ایک بار سورہ واقعہ پڑھ کر دعا کیا کریں۔
اختلافات کیوں؟ (م۔ ش کراچی)
میں ایک لڑکے سے بہت محبت کرتی ہوں۔ وہ بھی مجھ سے محبت کرتا ہے۔ تقریباً ایک سال قبل اس کی والدہ اور دو بہنیں مجھے دیکھنے آئیں۔ اس کے بعد اس کے گھر والوں نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ لڑکے کی والدہ کی گفتگو سے اندازہ ہوا تھا کہ جیسے وہ رشتہ کرنے نہیں آئیں بلکہ اپنے بیٹے کو بہلانے کیلئے مجبوراً آگئی ہیں۔ میں نے لوگوں کے بتائے ہوئے بہت سے وظیفے اس لڑکے کیلئے پڑھے مگر اس پر اثرنہیں ہوا۔ براہ کرم کچھ پڑھنے کو بتائیے جس سے اس کی والدہ راضی ہوجائیں۔
جواب: لڑکے کے گھر والے ایک سال قبل آپ کو دیکھنے آئے۔ اس کے بعد ان کی طرف سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ لڑکے کی والدہ اور بہنوں نے آپ کو ناپسند کردیا ہے۔ شادی سے پہلے ہی اگر اختلافات سامنے آجائیں تو پھر ایسی شادی کامیاب نہیں ہوتی۔ خواہ اس کیلئے آپ کتنے ہی وظیفے پڑھ لیں‘ چلے کاٹ لیں۔ ویسے آپ اپنے دل کی تسلی کیلئے روزانہ تہجد کے بعد ایک تسبیح سورہ اخلاص پڑھ کر دعا مانگا کیجئے۔ اگر اس کا ساتھ آپ کے نصیب میں ہوگا تو بہتری کی کوئی نہ کوئی صورت نکل آئےگی۔
اولادکی خواہش (عرفان علی‘ حیدرآباد)
میں سرکاری ملازم ہوں۔ بظاہر ہماری زندگی پرسکون اور خوشحال زندگی ہے لیکن اولاد سے محرومی کے باعث مایوسی اور ناامیدی کی دلدل میں پھنس کر رہ گیا ہوں۔ شادی کو بھی دس سال گزرچکے ہیں‘ بظاہر امید بھی نظر نہیں آتی۔ ڈرتا ہوں کہ کہیں لاوارث نہ رہ جائوں‘ تب میرا روپیہ پیسہ جائیداد بھلا کس کام کی۔ یہی سوچ سوچ کر ڈیپریش کا مریض بن کر رہ گیا ہوں۔ عمر کے ساتھ ساتھ میری ناامیدی بھی بڑھتی جارہی ہے۔ براہ کرم کوئی دعا کوئی وظیفہ بتائیے جس سے میری بھی امید برآئے۔
جواب: آپ اور آپ کی بیگم عشاءکی نماز کے بعد اول آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف پڑھ کر سورة الانبیاءکا رکوع نمبر 6 ٰٓٓٓآیت نمبر 89،(رَبِّ لَاتَذَرنِی الخ) اکیس بار پڑھ کر دعا مانگیں۔ یہ عمل کم از کم تین ماہ تک کیا جائے۔ یہ حضرت زکریا علیہ السلام کی دعا ہے۔
عادات بد سے چھٹکارا (فریال شاہ‘ کراچی)
دولت روپے پیسے کی فراوانی‘ عیش و عشرت کی زندگی‘ لوگ ان چیزوں کی تمنا کرتے ہیں اور ان کے حصول کیلئے ہر جائز و ناجائز طریقہ اپناتے ہیں۔ مجھے یہ سب کچھ حاصل ہے مگر یہی چیزیں میرے لیے سوہان روح بن کر رہ گئی ہیں۔ شوہر صاحب ماڈرن تہذیب کے دلدادہ ہیں۔ شراب‘ جوا اور عورت.... یہ تکون ان کی زندگی کا محور ہے۔ میں سیدھی سادھی گھریلو عورت ہوں۔ شادی سے پہلے کبھی ایسے ماحول سے واسطہ نہیں پڑا اب جب ایسی تقریبات میں جانا پڑتا ہے تو میں بے حد پریشان ہوجات ہوں۔ اس ماحول میں خود کو ایڈجسٹ نہیں کرپاتی۔ میں چاہتی ہوں کہ میاں صاحب اپنی خراب عادتیں ترک کردیں۔
جواب: آپ کے شوہر جس ماحول میں رہ رہے ہیں اسے آسانی سے ترک نہیں کرسکتے۔ دولت کی فراوانی اور آزادی انسان کو بھٹکا ہی دیتی ہے۔ آپ پانچوں وقت کی نماز باقاعدگی سے ادا کیا کریں اور ہر نماز کے بعد اول آخر تین تین بار درود ابراہیمی پڑھ کر سورہ اعلیٰ کی آیت نمبر 1 گیارہ بار پڑھ کر دعا کریں۔
شوہر صاحب جب سوجائیں تو ان کے سرہانے کی طرف کھڑی ہوکر سورہ مائدہ کی آیت نمبر 90 تین مرتبہ اتنی آواز سے پڑھیں کہ سونے والے کی نیند خراب نہ ہو۔ یہ عمل نوے دن تک کریں جن دنوں عمل نہ کرسکیں وہ دن بعد میں پورے کرلیں۔ اس عمل سے شوہر کی بری عادات انشاءاللہ ختم ہوجائیں گی۔
عجیب و غریب عادت (نجمہ خالد‘ شیخوپورہ)
میرا پندرہ سال کا بیٹا عجیب و غریب عادت میں مبتلا ہے۔ وہ سوتے میں خود سے باتیں کرتا رہتا ہے اور وہ بھی خوب زور زور سے۔ میں اس کی وجہ سے بے حد پریشان ہوں کیونکہ اس طرح سوتے میں وہ تمام باتیں بھی کرتا رہتا ہے جو گھر میں ہوتی رہتی ہیں۔ ابھی تو خیر بچہ ہے لیکن پانچ چھ سال بعد بھی اگر اس کی یہی کیفیت رہی تو بڑا مسئلہ ہوجائے گی۔
جواب: آپ آیت الکرسی کی پہلی آیت روزانہ صبح سورج نکلنے سے پہلے ایک بار پڑھ کر پانی پر دم کریں اور بیٹے کو جب بھی پانی دیں۔ یہی پانی دیں۔
کیا مجھ پر سایہ ہے؟ (نوشین سعید‘ کراچی)
میں شادی شدہ اور پرسکون زندگی گزار رہی تھی۔ صحت بھی ٹھیک ٹھاک تھی مگر گزشتہ چند ماہ سے میری طبعیت خراب رہنے لگی ہے بظاہر کوئی بیماری نہیں لیکن اچانک بیٹھے بیٹھے مجھے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میرے جسم پر منوں بوجھ لاد دیا گیا ہو میں ہلنے جلنے سے بھی مجبور ہوجاتی ہوں‘ دل تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے اور یوں لگتا ہے جیسے سانس بند ہورہی ہو۔ ڈاکٹرز سے باقاعدہ چیک اپ کرایا۔ ان کو میرا مرض مرض نہیں لگتا۔ وہ کہتے ہیں کہ آپ جسمانی طور پر بالکل ٹھیک ہیں۔ آپ کو صرف وہم ہے۔ ڈاکٹری علاج سے مایوس ہوکر میں نے روحانی علاج پر توجہ دی۔ ایک صاحب نے کہا کہ مجھ پر آسیب کا اثر ہے۔ انہوں نے آسیب بھگانے کے بڑے جتن کیے۔ کئی ہفتوں تک ان کے آستانے پر حاضری دیتی رہی۔ جہاں وہ انگیٹھی میں کوئلے جلا کر لوبان اور پتہ نہیں کیا کیا جڑی بوٹیاں ڈال کر مجھے اس کے سامنے بٹھا کر دھونی دیتے ساتھ میں کچھ عمل بھی پڑھتے جاتے۔ اس سے میری حالت سنبھلنے کی بجائے اور بگڑتی گئی لہٰذا مجبور ہوکر میں نے وہاں جانا چھوڑ دیا۔ اس حالت میں نماز اور تلاوت بھی نہیں ہوپاتی۔ ذہن میں عجیب و غریب خیالات آتے رہتے ہیں۔ کبھی تو یوں لگتا ہے کہ جیسے میں کسی اندھیرے کنویں میں اتررہی ہوں۔
جواب: آپ اپنے ذہن سے یہ بات نکال دیں کہ آپ پر سایہ ہے یا کسی بدروح کا اثر ہے۔ اگر اثر ہے تو صرف یہ کہ آپ نے اپنی غذا میں نمک اور کھٹی اشیاءاور گرم مصالحوں کا استعمال زیادہ کیا ہے جس کی وجہ سے جسمانی اور طبعی بے اعتدالی پیدا ہوگئی ہے لہٰذا پہلا کام تو یہ کریں کہ مندرجہ بالا چیزوں کا استعمال کم سے کم کردیں۔ اس کے علاوہ صبح و شام تین تین بار سورة الفلق‘ سورة الناس اور تین بار آیت الکرسی پڑھ کر پانی پر دم کریں اور دن بھراسی پانی کو پئیں۔ وضو‘ بے وضو جتنا بھی ہوسکے یَاسَلَامُ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرتی رہیں۔ اس طرح رفتہ رفتہ آپ کی طبیعت میں اعتدال اور سکون آتاجائے گا۔ ہاں نماز کی پابندی کریں‘ دل چاہے نہ چاہے خود پر جبر کرکے جوں ہی اذان ہو‘ نماز کیلئے کھڑی ہوجائیں۔ اگر پوری نماز نہ پڑھ پائیں تو کم از کم فرض تو پڑھ ہی لیں۔
میری والدہ شدید بیمار ہیں (شمیم خان‘ راولپنڈی)
میری والدہ آج کل شدید بیمار ہیں۔ انہیں مختلف امراض ہیں جن میں بلڈپریشر‘ شوگر اور سردرد خاص طور پر پریشان کن ہیں۔ کبھی بھی ان کے سر میں اس قدر شدید درد ہوتا ہے کہ وہ برداشت نہیں کرپاتیں۔ ان کی تکلیف ہم سے دیکھی نہیں جاتی‘ ڈاکٹر کا علاج جاری ہے لیکن اس سے کوئی نمایاں بہتری نظر نہیں آرہی۔ کوئی دعابتادیجئے۔ کیا یہ ممکن ہوگا کہ وہ وظیفہ یا دعا والدہ کی بجائے ہم بہنوں میں سے کوئی پڑھے کیونکہ والدہ شاید نہ پڑھ سکیں۔
جواب: ڈاکٹر کا علاج باقاعدگی سے جاری رکھیں۔ اگر موجودہ علاج سے فائدہ نہیں ہورہا تو کسی اور ڈاکٹر سے بھی رجوع کریں۔ آپ راولپنڈی میں رہتی ہیں‘ وہاں تو بہت اچھے اور ماہرین معالج موجود ہیں۔ والدہ کو سردرد کی شکایت‘ بلڈپریشر کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے۔ بہتر ہوگا کہ آپ کسی نیورو سرجن سے بھی والدہ کا چیک اپ کرالیں تاکہ سردرد کی اصل وجہ معلوم ہوجائے۔ بطور روحانی علاج آپ میں سے کوئی بھی والدہ کو سامنے بٹھا کر تین بار درود ابراہیمی پڑھ کر گیارہ بار ”یااللہ“ پڑھ کر پھر تین بار درود شریف پڑھیں اور والدہ کے سر پر دم کردیں۔ اس طرح سات بار کریں۔ کم از کم نوے دن تک یہ عمل کیا جائے۔ والدہ سے کہیں کہ وہ ”یاسلام“ پڑھتی رہا کریں۔
مجھے غصہ بہت آتا ہے (واصف‘ کراچی)
میری عمر 20 سال ہے اور میں بی کام سال دوم کا طالب علم ہوں۔ مجھے چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آجاتا ہے اور میں کسی کا بھی لحاظ نہیں کرتا ہر ایک سے بدتمیزی کرنے لگتا ہوں۔ دوسری بات یہ کہ میں غلط بات برداشت نہیں کرسکتا۔ اس وجہ سے بھی میں غصے میں آگ بگولہ ہوجاتا ہوں۔
جواب: آپ کو جب بھی غصہ آیا کرے تو اپنا دھیان دوسری باتوں میں لگانے کی کوشش کیا کیجئے۔ مثلاً اگر بیٹھے ہوں تو کھڑے ہوکر ٹہلنا شروع کردیں‘ کھڑے ہوں تو فوراً پانی پی لیں یا پھر کوئی اور کام کرنے لگ جائیں۔ دوسروں کی غلطیوں پر ان سے لڑنے جھگڑنے کی بجائے ان کو معاف کرنے کی روش اپنائیے۔ قرآن پاک کی سورہ الاعراف آیت نمبر 99 میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ”تم درگزر کرنے کو لازماً اختیار کرو اور بھلائی کا حکم دیتے رہو اور جاہلوں سے کنارہ کشی اختیار کرو“
بطور روحانی علاج آپ جب بھی پانی پیا کریں اس پر تین بار اللہ تعالیٰ کا اسم مبارک یَاوَدُودُ پڑھ کر دم کرلیا کریں اس سے آپ کے مزاج میں اعتدال پیدا ہوگا۔
٭٭٭٭٭
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 129
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں