حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ایک غلام عیسائی تھا اس کو وہ اسلام قبول کرنے کی ترغیب تو دیتے مگر اس پر کبھی دباو نہیں ڈالا‘ فرماتے کہ مذہب میں زبردستی نہیں‘ غلام ان کی زندگی میں عیسائی ہی رہا۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے عمال اور لشکریوں میں اسلام کی سچی تعلیمات کی ایسی روح پھونک دی تھی کہ ان کے خوف خدا‘ اتباع سنت‘ تقویٰ‘ زہد‘ تواضع‘ خدمت گزاری‘ خلق‘ مہمان نوازی‘ راست بازی‘ عدل‘ ترحم‘ مساوات‘ مخالفین سے حسن سلوک سے متاثر ہوکر مفتوحہ ممالک کے غیرمسلم خودبخود اسلام قبول کرتے چلے گئے۔
شام میں اسلامی لشکر پہنچا تو رومیوں کے سفیر جارج نے اسلام قبول کرلیا۔ مصر کے شہر شطاءکارئیس دو ہزار آدموں کے ساتھ مشرف بہ اسلام ہوا۔ دمشق میں وہاں کا بشپ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے سامنے آکر مسلمان ہوا۔ جلولہ کی فتح کے بعد یہاں کے امراءو رئووسا خود اسلام لے آئے۔ قادسیہ کے معرکہ کے بعد ایران کا شاہی رسالہ چار ہزار لشکریوں کے ساتھ مسلمان ہوگیا۔ یزدگرد کے بعض فوجی افسر مسلمان ہوئے تو سیابچہ‘ زط اور اندغارجیسی قومیں بھی اسلام لے آئیں۔ مصر کے بعض قصبے کے لوگ بھی مسلمان ہوئے۔ دمیاط کی فتح کے بعد بقارہ سے لے کر عسقلان تک پوری آبادی مسلمان ہوگئی اور پھر اس حقیقت سے کون انکار کرسکتا ہے کہ عراق‘ شام ‘ مصر اور ایران کے سارے علاقے کی آبادی رفتہ رفتہ اسلام اس طرح قبول کرتی گئی کہ ان میں مسلمانوں کی اکثریت بڑھتی گئی اور وہ اسلامی ممالک کہلانے لگے۔ یہاں مسلمان اپنے روادارانہ کردار کا اعلیٰ نمونہ پیش نہ کرتے تو ان کا اسلام کی طرف مائل ہونا کیسے ممکن تھا تھوڑے سے لوگوں پر تو جبر اور دبائو ڈالا جاسکتا ہے مگر پورے علاقے کو زور اور چیرہ دستی سے کسی مذہب کی طرف مائل کرنا انسانی فطرت کے سراسر خلاف ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 113
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں