محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری رسالہ گزشتہ تین سال سے پڑھ رہے ہیں‘آپ کا درس بھی سنتے ہیں‘ اسم اعظم کے دم بھی کرواتے ہیں‘ میرے ساتھ بے شمار مسائل اور پریشانیاں تھیں‘ زندگی سے مایوس ہوچکی تھی‘ شادی کے صرف 10 ماہ بعد ہی سسرال والوں نے گھر سے نکال دیا تھا‘ شادی کی خوشی کیا ہوتی ہے؟ شادی کے پہلے ماہ و سال میں کیا کیا ارمان پورے کیے جاتے ہیں‘ ہنسنا کھیلنا‘ روٹھنا منانا کچھ بھی نہ ہوا‘ بس گئی اور جھگڑے‘ لڑائیاں‘ اناپرستی‘ دس سال پرانی خاندانی باتیں پھر نکل آئیں اورمیرے ساتھ وہ ہوا جس کا خواب میں بھی نہیں سوچا تھا‘ دس ماہ سسک سسک کر نکالے اور بالآخر نکال دی گئی۔ شوہر کا ساتھ‘ محبت‘ اعتماد کیا ہوتا ہے ایک دن بھی محسوس نہ ہوا۔ شوہر نےایک دن بھی کسی کو احساس نہ دلایا کہ یہ میری بیوی ہے یا میں اس کا شوہر ہوں ‘ یہ میرے نکاح میں ہے‘ میری ذمہ داری ہے‘ بلکہ الٹا دوسروں کے ساتھ کھڑے ہوکر میرے گھروالوں اور خاندانی پرانی باتیں مجھے سناسنا کر ذلیل کرتے۔ ماں نے ایک بات ہی سمجھائی تھی کہ اب چلی گئی ہو تو صبر کرو ان شاء اللہ اچھے دن آئیں گے۔ ماں بیچاری خود تو مجھے سمجھاتی مگر میراغم سہہ نہ سکی اور شادی کے چھٹے مہینے سینے میں بے شمار غم چھپائے دنیا سے رخصت ہوگئی۔ اب اپنے گھر بیٹھی تھی‘ محلے میں ایک سہیلی ہے‘ اس کی والدہ نے ماں کی طرح میرا ساتھ دیا‘ مجھے حوصلہ دیا‘ میرے آنسو پونچھے‘ انہوں نے ہی مجھے تسبیح خانہ کا بتایا‘ عبقری رسالہ دیا‘ وظائف بتائے۔ میں عبقری رسالہ پڑھنا شروع ہوئی‘ ہر ماہ میری سہیلی مجھے رسالہ لادیتی‘شوہر سے رابطہ کرنے کی بھرپور کوشش کی‘ فون پر صرف ہوں ہاں سے زیادہ بات نہ کرتے اور بات کررہی ہوتی تو فون بند کردیتے‘ دل چھلنی ہوجاتا۔ عبقری سے رب سے باتیں کرنا ملا‘ پھر ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ پڑھنا شروع کیا‘ اس میں موجود وظائف پڑھے تو سورۂ اخلاص کا عمل ملا‘ وہ شروع کیا‘ اس کے علاوہ لاہور شاہی قلعہ میں موجود موتی مسجد کا معلوم ہوا‘ اپنی دوست اور اس کی والدہ کے ہمراہ لاہورگئی‘ اسم اعظم کا روحانی دم تسبیح خانہ سے کروایا اور پھر ہم سیدھے لاہور شاہی قلعہ میں موجود موتی مسجد میں گئے‘ وہاں جاکر عبقری رسالہ میں بتائے گئے نوافل پڑھے ۔طریقہ اس طرح تھا کہ موتی مسجد میں جاکر دورکعت نفل حاجت کے پڑھیں جب سورۂ فاتحہ پڑھیں اور ایاک نعبدویاک نستعین پر پہنچیں تو مسلسل اس کو پڑھیں‘ لاتعداد پڑھتےرہیں پھر سورۂ مکمل اور اس کے بعد سورۂ اخلاص ایک مرتبہ پڑھ کر رکوع میں جائیں‘ پھر دوسری رکعت بھی اسی طرح ایاک نعبدو ایاک نستعین کی مسلسل تکرارکریں۔ میں روتے ہوئے یہ
نوافل پڑھے‘ سسک سسک کر دعائیں مانگیں‘ میری سہیلی کی والدہ جنہیں میں خالہ کہتی ہوں‘ وہ خود بھی میرے ساتھ رونا شروع ہوگئیں اور اللہ کے حضور دعاگو رہیں۔ جب موتی مسجد سے واپس نکل رہی تھی تو نجانے دل کو کیوں سکون ملا تھا‘ مطمئن تھی کہ میری درخواست رب کریم کی بارگاہ میں پہنچ چکی ہے‘ اللہ کریم کے فضل سے اب میرے معاملات سیدھے ہوجائیں گے‘ صرف 7 دن کے بعد میرے شوہر کا پہلی مرتبہ مجھے فون آیا‘ کافی دیر مجھ سے بات کی‘ میرا حال چال پوچھا‘ میں حیران‘ خوشی سے آنسو نہ تھم رہے تھے‘ فون کرنے کے دوسرے دن ہی ہمارے گھر آگئے‘ شادی کے بعد پہلی مرتبہ گھر آئے‘ میرے بھائیوں‘ بھابھیوں نے خوب آؤ بھگت کی۔ خودہی گھر بات کی‘ علیحدہ گھر کرایہ پر لیا‘ خود ہی سامان شفٹ کروایا‘ جب سب انتظامات مکمل ہوگئے تو آکر میرے والد سے بات کی‘ گزشتہ حالات پر شرمندگی اور معافی مانگی اور مجھے میرےگھر لے گئے۔ اللہ پاک شیخ الوظائف اور ان کی نسلوں کو شاد و آباد رکھے جن کے وسیلے سے اتنی دنیا کو فیض مل رہا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں