محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں عبقری رسالہ بہت شوق سے پڑھتی ہوں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی ان خدمات کے لیے آپ کے درجات بلند فرمائے آپ کو صحت کاملہ اور درازی عمر عطا فرمائے آمین۔دو منہ بالوں کے لیے:اکثر خواتین اور لڑکیاں اس وجہ سے پریشان ہوتی ہیں کہ ان کے بال دو مونہے ہیں ۔ تو گھبرائیے نہیں میں آسان ٹوٹکہ لے کر حاضر ہوئی ہوں اس کے لیے آپ کو کچھ لگانا بھی نہیں پڑے گا۔ بس بالوں کو سرے سے پکڑ کر جو بال دومونہے والے ہیں ان کو کھولتے جائیں سارے بالوں کو کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ تھوڑے بال کو کھولنا کافی ہے۔ یہ میرا آزمودہ نسخہ ہے پہلے میرے بال بھی ایسے ہی تھے جن کی وجہ سے بال بہت بُرے لگتے۔ تین چار سال پہلے میں نے بھی اپنے بال ایسے ہی کھولے اس کے بعد سے لے کر اب تک میرے بالوں میں دوبارہ کوئی دو مونہے بال نہیں آئے۔پائوں کی سوزش کے لیے:سردیوں میں اکثر لوگوں کو ایسا مسئلہ پیش آتا ہے کہ ان کے پائوں کی انگلیاں سوج جاتی ہیں اور خارش بھی شدید ہوتی ہے جس کی وجہ پائوں کی انگلیوں اور انگوٹھے پر چھالے بن جاتے ہیں۔ رات کو پائوں رضائی میں بھی نہیں رکھ سکتے کہ اس سے خارش مزید ہوتی ہے۔ آج سے دو سال پہلے میں بھی اسی بیماری کا شکار تھی۔ اس کے لیے میں نے یہ ٹوٹکہ آزمایا جو کہ نہایت تیر بہدف ہے۔ ھوالشافی: دو یا ایک عدد شلجم لے کر اس کے چھلکے اتارلیں۔ پھر اس کے موٹے ٹکڑے کاٹ کر پانی میں ابال لیں جب پانی اُبل جائے تو اس پانی کو اس ٹب میں ڈال دیں جس میں پائوں بھگوئے جاسکیں۔ دھیان رہے کہ شلجم کا کوئی ٹکڑا ٹب میں نہ
جائے اگر چلا جائے تو نکال لیں کیونکہ رزق کی بے حرمتی تو کرنی نہیں۔ اب اس پانی میں اتنا تازہ پانی ڈالیں کہ پانی نیم گرم رہ جائے۔ اب اس نیم گرم پانی میں پندرہ سے بیس منٹ کے لیے پائوں بھگوئیں۔ پائوں بھگونے کے بعد صابن سے پائوں دھو لیں لیکن اسی نیم گرم پانی سے ۔ اب پائوں کو اچھی طرح خشک کرکے سرسوں کا تیل لگالیں اور پھر جرابیں پہن لیں۔ یہ تین دن کرنا ہے اور رات کو کرنا ہے یہ عمل میرا آزمودہ ہے پہلے سردیاں شروع ہوتے ہی میرے پائوں خراب ہوجاتے تھے لیکن اس سال الحمد للہ میرے پائوں بالکل ٹھیک ہیں۔ اگر دوبارہ ایسا مسئلہ ہوتو پھر یہی عمل کرلیں۔ دھنیا تازہ رہے:اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ دھنیا فریج میں رکھیں اور وہ خراب بھی نہ ہوتو اس کے لیے آپ سلور کے ڈھکن والے برتن میں دھنیا رکھیں اگر دھنیا اس طرح سے پانچ چھ دن بھی پڑا رہے گا تو بھی تازہ رہے گا۔ ہم اپنے گھر میں دھنیا ایسے ہی رکھتے ہیں‘ دھنیا ایسے ہوتا ہے جیسے ابھی ابھی کاٹا ہو۔(ایلساء احسان،حافظ آباد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں