حضرت یونسؑ کی یہ دعا ہے اس کو ہمیشہ پڑھنا چاہیے آپ سرکارﷺ نے فرمایا جو اس دعا کو پڑھے گا اس کی دعا قبول ہوگی۔ ’’لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِيْنَ۔حاجات کو پورا کرنے والی دعا:حجاج بن یوسف نے ایک شخص کی گرفتاری کے لیے سپاہی بھیجے اور یہ قسم کھائی کہ اس کو قتل کروں گا وہ گرفتار ہوکر آپ کے سامنے لایا گیا تو اس نے کچھ کلمات پڑھے ۔ دفعتاً حجاج بن یوسف نے اس کو آزاد کردیا۔ لوگوں نے پوچھا یہ کیا معاملہ تھا۔ اس نے کہا میں نے یہ دعا پڑھی تھی۔ ’’یَاعَزِیْزُیَاحَـمِیْدُ یَاذَاالْعَرْشِ الْـمَجِیْدُ اِصْرِفْ عَنِّی شَرَّکُلِّ جَبَّارٍ عَنِیْدٍ ۔تعوذ کی اہمیت:اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِمیں پناہ مانگتا ہوںمردود سے اللہ کی۔تفسیر: ذکر انسان کوکرناچاہیے ذکر دل سے بھی ہوتا ہے اور زبان سے بھی جو ذکر دل سے ہو اس کو قلبی ذکر اور جو زبان سے ہو لسانی ذکر کہتے ہیں۔لسانی ذکر کی دو قسمیں ہیں: استغفار، تلاوت ، تعوذ تسمیہ وغیرہ۔کلام پاک کی تلاوت سے پہلے اَعُوْذُ بِاللہِ پڑھنا سنت ہے۔ خواہ تلاوت نماز کے اندر ہو یا باہر۔کلام پاک کی تلاوت سے پہلے جھوٹ، غیبت اور بہتان وغیرہ سے ناپاک ہو جانے والی زبان کو تعوذ سے پاک کرلیا جائے۔ کلام پاک سے استفادے کے لیے تمام شیطانی افکار و اعمال سے پاک ہونا ضروری ہے۔ انسان کا سب سے بڑا دشمن شیطان ہے۔ شیطان بلکہ ہر چیز کے شر سے اللہ تعالیٰ ہی حفاظت فرما سکتا ہے اس لیے تعوذ کا اہتمام ضروری ہے۔گنہگاروں کو تین چیزوں کی ضرورت ہے: (۱)اللہ کی معافی تاکہ عذاب سے بچ سکیں۔(۲)پردہ پوشی تاکہ رسوائی سے بچ سکیں۔(۳) عصمت کی تاکہ دو بارہ گناہ نہ کریں۔گناہ اگرچہ زہر نہیں لیکن زہر سے زیادہ مہلک ہے۔ بندے پر جو بھی مصیبت آتی ہے بندے کے اپنے اعمال کی وجہ سے آتی ہے لوگ اپنے بداعمالی کی نحوست کو دوسری چیزوں سے منسوب کرتے ہیں۔ حقیقت میں عبادت مبارک چیز ہے اور گناہ منحوس چیز ہے۔
سلام میں پہل کرنے والا تکبر سے بری ہے اللہ تعالیٰ جب کسی کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتےہیں اس کو دین کی فصیح سمجھ عطا فرما دیتے ہیں۔عقلمند شخص وہ ہے جس نے اپنے نفس کو تابع کرلیا ہو اور موت کے بعد کے لیے عمل کرے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں