ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ اس باب میں فرماتے ہیں کہ حق کا طالب کرنےوالا صرف حق والا ہی ہوسکتا ہے۔ مزید فرماتے ہیں تو حق کا طلب کرنے والا ہے تجھے ایک پیغام دیتا ہوں۔ کیا؟ ساری کائنات کے بھید کا مقام، جوہراعراض و عناصر اور اجرام فلکی ، یہ جتنی کہکشائیں ہیں، جتنے آسمان ہیں، جتنے سیارے ،ہیں جتنے ستارے ہیں۔ زمین کی جتنی کائنات ہے، زمین کا نظام ہے اور مخلوقات کی جتنی طبیعتیں ہیں ،انکے مزاج ان کے انداز، ان کا اٹھنا بیٹھنا، ان کی زندگی گزارنے کی طرز، جو کچھ بھی ہے ،ان سب میں اسرارِ الٰہی کا حجاب ہے۔ ان سب میں تو رب کو تلاش کر سکتا ہے۔ یہ حجاب ہے، اس حجاب کو کھول، تجھے اس میں رب نظر آئے گا۔ قارئین! جس نے پانا ہے وہ رب کو صرف آسمان کو دیکھ کے پا سکتا ہے’’ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ ہٰذَا بٰطِلًا‘‘یہ ساری کائنات آسمان زمین جو کچھ تو نے پیدا کیا، ایسے ہی بے کار پیدا کیا؟ بس اس لفظ کے کہنے میں بندے کی بخشش ہو گئی تھی۔ ایسے سویا ہوا تھا، گرمی کا موسم تھا ،آسمان پر ستاروں کی روشنی اور چمک تھی اور اس نے اوپر دیکھا اور دیکھ کے کہنے لگا الٰہی! یہ جو کچھ بھی ہے، ایسے ہی بے کار بنایا گیا ہے؟ بس !اور پھر اللہ کی قدرت کو آگے بیان کیا۔ اللہ جل شانہ نے اپنی قدرت کے بیان کرنے پر ،اپنی طاقت کے بیان کرنے پر اس شخص کی مغفرت کر دی۔ موحد اور مشرک کا فرق:پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ’’ ان ساری چیزوں کے اندر رب ہے‘‘ اور اگلی بات کہ اگر تو ان چیزوں کے اندر جائے گا تو رب کو تلاش کرے گا اوراگران کو اپنے اندر ڈال لے گا تو شرک میں مبتلا ہو جائے گا۔ نوٹ جیب میں ہے تو ضرورت ہے۔ نوٹ دل میں ہے تو دنیا آ گئی۔ اسی کو حب دنیا کہتے ہیں۔ نوٹ تو ضرورت ہے نا؟ نوٹ سے زندگی کی ضروریات رکھی ہیں، نوٹ کو دنیا کاسبب بنایا ہے۔ کیوں؟ کشتی کے اندر پانی نہیں کشتی پانی میں ہے تو ٹھیک اور اگر کشتی کے اندر پانی ہے تو ٹھیک نہیں۔ نکتہ سمجھے؟
رب کی نشانیوں سے رب تک پہنچ
یہ ساری کی ساری کائنات جو کچھ تجھے نظر آ رہی ،یہ سب کچھ ٹھیک ہے ۔اس کے اندر رب کو تلاش کر اور اگر تو اس کے اندر چلا گیا تو رب ملے گا اور اگر تو اس کو اندر لے گیا تو پھر شرک میں مبتلا ہو جائے گا۔ کیوں؟ تو اس کو اپنا معمول بنا لے گا۔ پھر بس کیا کرے گا کہ ہندو کو لعنت ملامت کرے گا کہ بت کی پوجا کرتا ہے اور کہے گا کہ ہندو بتوں کا پجاری ہے اسکو لعنت ملامت کرے گا۔ اچھا وہ بت پتھر کے ہیں اورتیرے بت سونے کے ہیں اور چاندی کے ہیں لوہے کے ہیں، کانسی کے ہیں۔ اگر وہ سونے کے بت کی پوجا کر رہا تو اسکو ملامت کرے گا اور اگراسی بت کا سونا ٹکڑے ٹکڑے کر دیں اور اسکو دے دیں تو پھر یہ انکی پوجا کرے گا۔ اسی سونے کو جوڑ لیں تو یہ ہندو کا معبود ہو گیا اور اسی کے ٹکڑے کر دیں تو یہ مسلمان کا معبود بن گیا۔ سونے کی کیسی پوجا ہوتی ہے۔ سارے اسی بت کے ٹکڑے تو ہوتے ہیں ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں